محمد نعمان مسعود
رکن
- شمولیت
- جولائی 23، 2013
- پیغامات
- 184
- ری ایکشن اسکور
- 199
- پوائنٹ
- 76
آپ نے خود لکھا کہ :اور وہ اس اجر کا حق دار بن جاتا ہے جسکا حقدار وہ اپنے پچھلے گناہوں کی وجہ سے نیہں تھا:میں نے یہ کہا تھا کہ اللہ حقدار کو اس کے حق کے مطابق دیتے ہیں ۔اب آپ خود غور کر لیجیے کہ حق دار کو دینا اور غیر حق دار کہ دینا دونوں باتوں میں کتنا فرق ہے ؟بے شک اللہ عدل کرنے والے ہیں
بعض دفعہ انسان اپنے اعمال کی وجہ سے خود کو ہلاکت میں ڈال لیتا ہے اور قریب ہو کہ وہ گرفت میں آئے وہ کوئی ایسا عمل کرلیتا ہے جو اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے اور وہ اس اجر کا حق دار بن جاتا ہے جسکا حقدار وہ اپنے پچھلے گناہوں کی وجہ سے نیہں تھا
سو میری ناقص رائے میں تو یہ عمل ہی ہے جو ہمیں اس چیز کا حقدار بناتا ہے جسکے ہم حقدار نہیں تھے
ّّّغلط ہوں تو آپ رہنمائی فرمائے
جزاک اللہ خیرا۔