• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ نورالدین علی الہیثمیؒ

شمولیت
اپریل 05، 2020
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
45
محدث نورالدین ابوالحسن علی الہیثمیؒ

735ھ تا 807ھ

1 نام و نسب
نورالدین ابوالحسن علی بن ابی بکر بن سلمان الہیثمیؒ

2 ولادت اور وطن
آپ رجب۔ 735ھ بمطابق۔ 1335عیسوی کو مصر میں پیدا ہوئے۔

3 اساتذہ و شیوخ
١ أبي الفتوح الميدومي، ٢ ابن الملوك، ٣ ابن القطرواني، ٤ ابن الخباز، ٥ ابن الحموي، ٦ ابن قيم الضيائية۔

* ٧ حافظ زین الدین عراقیؒ [725ھ تا806ھ] محدث ہیثمیؒ نےعلم حدیث سب سے زیادہ حافظ عراق سے حاصل کیاعراقی کی تعلیم وتربیت نے ہی ہیثمیؒ کو محدث کبیر بنایا. موصوف سماع حدیث میں محدث عراقی کے رفیق انکے تلمیذ اور داماد بھی تھے نورالدین الہیثمی نے سفر حضر میں اپنے استاذ حافظ عراقی کا ساتھ نہیں چھوڑا دونوں نے مل کر تمام حج ادا کیے تھے ۔ محدث عراقیؒ نے ہی نورالدین ہیثمیؒ کو کتب الزوائد پر کام کرنے کامشورہ دیا تھا۔

4 تلامذہ
1: محدث شہاب الدین البوصیریؒ. 762ھ/840ھ۔
2: حافظ برھان الدین ابراھیم بن محمد بن خلیل حلبی (سبط ابن عجمیؒ)753ھ/851ھ۔
3: امام الحدثین حافظ ابن حجرؒ عسقلانی۔773ھ/852ھ۔
4: علامہ تقی الدین ابن فھد مکی۔787ھ/871ھ۔

5 حدیث میں درجہ و مرتبہ
دراصل محدث ھیثمی اور انہی کی طرح کے دیگر تمام علماء جنہوں نے کتب احادیث پرکام کرکے ان سے استفادہ میں سہولت پیدا کی ہے۔ ان سب حضرات پر یہ بات صادق آتی ہے کہ ان لوگوں نے اپنی عمرعزیز کا بہت بڑا حصہ قربان کرکے بعد میں آنے والے متلاشیان علم حدیث کےوقت اور محنت کو بچایا ہے اور ان پر احسان عظیم کیا ہے. محدث شہاب الدین بوصیریؒ کی کتاب المسانید العشرة میں دس کتب کے زوائد ہیں۔ حافظ ابن حجرؒ کی کتاب المسانید الثمانیہ میں 8 کتب کے زوائد ہیں۔ محدث ہیثمیؒ کی کتاب مجمع زوائد میں 6 کتب کے زوائد ہیں۔ لیکن ہیثمی کی مجمع الزوائد سب سے زیادہ مشہور ہے اور امت نے سب سے زیادہ اس کتاب پر اعتنا کیا ہے۔ اس سے آپ ھیثمیؒ کے علی مرتبِہ کا اندازہ کرسکتے ہیں. محدث ہیثمیؒ جس علمی مرتبے پر فائز تھے اور انھوں نے تفہیم حدیث میں امت کی جس طرح رہنمائی کی اس پر انکے ہم عصر علمائے کبارحافظ ابن حجرؒعسقلانی ،تقی الفاسیؒ اور شمس الدین سخاویؒ وغیرہ نے انھیں دل کھول کر خراج تحسین پیش کیا ہے۔

1۔ حافظ ابن حجرعسقلانیؒ فرماتے ہیں ۔ نورالدین الہیثیؒ زیادہ مشق کرنے کی وجہ سے متون احادیث کو عمدہ بنانے کے لیے حاضر دماغ تھے ، باوقار ، نرم دل ، بہت اچھے دیندار ، لوگوں سے محبت کرنے والے ، سلیم الفطرت ، بہت زیادہ نیکی کرنے والے ، اساتذہ کی جماعت کا خصوصاً تکلیف کے باوجود ناقابل برداشت بوجھ اٹھانے والے تھے۔

2۔ سمش الدین سخاویؒ کہتے ہیں۔ دین ، تقوی اور زہد میں بہترین شخصیت کے مالک تھے ، مزید کہتے ہیں علم کا شوق رکھنے والے ، کلام کو تفصیل سے بیان کرنے والے تھے۔ عبارت اور استاذ کی خدمت کرنے والے ، لوگوں کے ساتھ معاملے کو غلط ملط کرنے والے نہ تھے اور حدیث اور اہل حدیث سے محبت کرنے والے تھے۔

3۔ التقی الفاسیؒ فرماتے ہیں ۔ متون احادیث اور آثار کو یاد رکھنے والے تھے۔

4۔ الاقفھسیؒ فرماتے ہیں ۔ امام ، عالم ، حافظ ، زاہد ، عاجز ، لوگوں سے محبت کرنے والے ، عبادت کرنے والے ، اور متقی انسان تھے۔

6 عادات و اخلاق
اصحاب سیر و تذکرہ کے بیانات سے معلوم ہوتا ھے کہ محدث نورالدین ہیثمیؒ صاحب کے عادات و خصائل نہایت پاکیزہ تھے۔ عفت و قناعت انکی سیرت کا اہم جوہر تھی زہد و ورع اورشمائل و اخلاق میں وہ سلف صالحین اور علمائے ربانیین کے اوصاف کے حامل تھے۔

7 ضبط و ثقاہت اور علم رجال
ان کے حفظ و ضبط اور عدالت میں و ثقاہت میں کوٸی کلام نہیں کیا گیا ھے۔ ان کے معاصرین ، تلامذہ اور سوانح نگاروں نے ان کو محدث کبیر حافظ العصر ثقہ اور حجت وغیرہ کہا ھے۔ حدیث کی طرح اس کے متعلقہ علوم یعنی علل حدیث اور فن رجال میں بھی ماہر تھے۔

8 فقہی مسلک
آپ کو شافعی مذہب کی طرف منتسب کیا جاتا ھے۔ لیکن یہ انتساب ہرگز تقلید کی وجہ سے نہیں تھا۔ بلکہ وہ زمانہ ہی ایسا تھا کہ احکام و مقلدین کے دباٶ کی وجہ سے ہر کسی کو کسی نہ کسی مذہب کی طرف منتسب ہونا پڑ تا تھا۔ ورنہ آپ اپنے استاذ حافظ عراقیؒ کی طرح سلفی اثری تھے۔ الشیخ بدیع الدین شاہ راشدیؒ نے آپکو سلفی لکھا ہے۔ مقالات راشدی جلد.2 نیز دیکھیں ترجمہ عراقی۔

9 وفات
علم وعمل کا یہ آفتاب محقق شہیر حافظ العصر علامہ نورالدین ھیثمیؒ قمری حساب سے 72 سال اور شمسی حساب سے 70 سال کی عمر میں29 رمضان المبارک 807ھ/ 1405عیسوی کو سر زمین قاھرہ مصر میں ہمیشہ کے لیے غروب ہو گیا۔

10 کیٹلاگ
1۔ البدر المنير في زوائد المعجم الكبير۔
2 ۔ بغية الباحث عن زوائد الحارث۔
3۔ ترتيب الثقات لابن حبان۔
4۔ ترتيب الثقات للعجلي۔
5۔ تقريب البغية في ترتيب أحاديث الحلية۔
6۔ زوائد ابن ماجة على الكتب الخمسة۔
7۔ غاية المقصد في زوائد أحمد۔
8۔ كشف الأستار عن زوائد البزار۔
9۔ مجمع البحرين في زوائد المعجمين: (الأوسط والصغير)
10۔ مجمع الزوائد ومنبع الفوائد۔
11۔ المقصد الأعلى في زوائد أبي يعلى۔
12۔ موار الظمآن لزوائد ابن حبان۔

دو کتب کا تعارف

1 مجمع الزواٸد ومنبع الفواٸد
اس کتاب میں ١مسنداحمد، ٢مسند ابویعلیٰ، ٣مسند بزّاز، ٤ معجم کبیر طبرانی، ٥ معجم الاوسط، ٦ معجم الصغیر کی وہ احادیث ہیں جو صحاح ستّہ میں نہیں. اس کتاب میں اسانید کو حذف کرہدی اگیا ھے اور حدیث کی درجہ بندی کرتے ہوٸے بتایا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے یا حسن یا ضعیف۔ یہ کتاب اپنے باب میں عدیم النظیر ہے۔
الناشر المکتبة القدسی القاھرہ: 10جلدیں، صفحات.3485، کل احادیث.18776۔
جلدیں.کتب اور احادیث:
{1} الجزء الأول: 1 الإيمان - 4 الصلاة = 1 - 1901۔
{2} الجزء الثاني: تابع 4 الصلاة - 5 الجنائز = 1902 - 3951۔
{3} الجزء الثالث: تابع 5 الجنائز - 8 الحج = 3952 - 5840۔
{4} الجزء الرابع: تابع 8 الحج - 18 الطلاق = 5841 - 7804۔
{5} الجزء الخامس: تابع 18 الطلاق - 24 الجهاد = 8705 - 9766۔
{6} الجزء السادس: تابع 24 الجهاد - 29 التفسير = 9767 - 10914۔
{7} الجزء السابع: تابع 29 التفسير - 32 الفتن = 10915 - 12555۔
{8} الجزء الثامن: تابع 32 الفتن - 36 علامات النبوة = 12556 - 14145۔
{9} الجزء التاسع: تابع 36 علامات النبوة - 37 المناقب = 14146 - 16188۔
{10} الجزء العاشر: تابع 37 المناقب - 44 أهل الجنة = 16189 ۔ 18776۔

2 موارد الظمآن الیٰ زواٸدصحیح ابن حبان علی الصحیحین
اس کتاب میں ابن حبان کی وہ احادیث ہیں جو بخاری ، مسلم میں نہیں ہیں۔ کل احادیث۔ 2638 ہیں۔ علامہ البانیؒ کی تحقیق کے مطابق صحیح۔ 2237۔ ضعیف۔ 348 ہیں۔صحیح ابن حبان میں کل احادیث۔ 7448 ہیں۔ نیز محدث ھیثمؒی کی تحقیق کے مطابق ابن حبان کی 4810 احادیث بخاری ، مسلم میں ہیں۔
موارد الظمآن کتاب الایمان سے شرو ع ہو کر کتاب الجنة پر ختم ہوتی ہے۔

11 حوالہ جات
1: مجمع الزوائد۔ ترجمہ نورالدین الہیثمی۔
2: موارد الظمآن۔ تحقیق البانیؒ۔
3: تاریخ حدیث ومحدثین پروفیسر محمد ابو زھو،الازھریؒ۔
4: المستطرفة علامہ محمد بن جعفر کتانیؒ۔
5: ويكيبيديا، الموسوعة الحرة۔ نورالدین الہیثمیؒ۔
6: مکتبہ الشاملہ ۔ ترجمہ نورالدین الہیثمی
7: الحافظ العراقی و اثرہ فی السنة ڈاکٹر احمد معبد عبدالکریم۔
8: الاعلام ۔ خیر الدین زرکلی ۔ ادرالعلم للملایین بروت.

 
شمولیت
اپریل 05، 2020
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
45
تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو۔
1۔ ”دستاویز تذکرةالمحدثین“
2۔ ”تذکرہ علمائے اسلام عرب و عجم ، قدیم و جدید“
از ملک سکندر حیات نسوآنہ۔

ان کتب کا لنک محدث فورم پر موجود ہے۔
 
Top