بل
بلا شبہ انسان ماں کے پیٹ سے ہی سیکھنا شروع کر دیتا ہے۔ بچوں کی 3 سال سے تربیت والا تصور اب متروک ہےالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
شاید آپ کو یہ پڑھ کر بہت حیرانی ہوئی ہو کہ شیر خوار بچہ اور تعلیم کا حصول؟
تعلیم تو تین سال کی عمر میں شروع ہوتی ہے جب بچہ صاف بول سکے اور اپنے ار د گرد کے ماحول کو سمجھ سکے۔۔۔
نہیں یہ غلط فہمی ہے اسے دور کیجیے۔۔۔
بچہ اس دنیا میں آتے ہی سیکھنا شروع کر دیتا ہے ۔
جیسے ہی روح پھونکی جاتی ہے اور دماغ بن جاتا ہے تو دماغ کی ریل میں معلومات محفوظ ہونا شروع ہو جاتی ہیں
تلاوت قرآن کرنے والی ماں اپنے جنین کے دماغ میں قرآن کو محفوظ کر رہی ہوتی یے۔
ڈومن انسٹیٹیوٹ کو جان کر مجھے بھی حیرت کا دھچکا لگا کہ باقاعدہ سیکھنے کی عمر تین ماہ سے شروع ہو جاتی ہے۔تین ماہ سے ریڈنگ، میتھ اور حفظ قرآن شروع کروا سکتے ہیں ۔
یہ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ جلدی تعلیم دینا بچے کو بہت زیادہ ذہین اور نفع مند بنادیتا ہے۔
اس تھریڈ میں ہم اسے متعلق تفصیلی گفتگو کریں گے اور آپکے اشکالات کا جواب دیں گے ان شاء اللہ