- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
شیطانی شعبدے
شیطانی احوال کی مثالیں حسب ِ ذیل ہیں:
کوئی شخص شیطانی ''حال'' کے ساتھ آگ میں داخل ہوجائے، یا سیٹیاں یا تالیاں بجانے کی محفل میں حاضر ہو تو شیطان اس پر نازل ہوتے ہیں اور اس کی زبان سے ایسی باتیں کرتے ہیں جن کا اسے علم نہیں ہوتا بلکہ بعض اوقات انہیں سمجھ بھی نہیں سکتا۔بعض اوقات حاضرین مجلس میں سے کسی کے دل کی بات کا انکشاف کر دیتا ہے۔
کبھی وہ مختلف زبانوں میں باتیں کرتا ہے جس طرح کوئی جن دورہ پڑے آدمی کی زبان سے باتیں کرتا ہے اور جس انسان کو یہ ''حال'' حاصل ہوتا ہے اور وہ اس کو سمجھتا ہی نہیں وہ بمنزلہ اس آسیب زدہ آدمی کے ہے۔ جسے شیطان نے اپنی چپیٹ سے مخبوط الحواس کر دیا ہو اور اس پر چھا جانے کے بعد ان کی زبان سے باتیں کر رہا ہو۔ اس طرح کا آدمی جب اپنی اصلی حالت پر آتا ہے تو اس کو اپنے کہے میں سے کسی چیز کا بھی شعور نہیں ہوتا۔ اسی طرح کبھی آسیب زدہ آدمی کو پیٹا جاتا ہے، یہاں تک کہ اگر کسی عام انسان کو اتنا مارا جائے تو وہ مر جائے، اس مارپیٹ کا اس آدمی پر کوئی اثر نہیں ہوتا اور وہ افاقہ کے بعد بتا دیتا ہے کہ اسے کچھ محسوس نہیں ہوا کیونکہ چوٹ اس جن کو لگتی ہے جو اس پر چھایا ہوتا ہے۔
اس طرح کے لوگوں میں سے بعض کے پاس شیطان ایسے ایسے کھانے، میوے اورمٹھائیاں وغیرہ لاتے ہیں جو کہ اس مقام میں نہیں ہوتیں۔بعض کو جن مکہ، بیت المقدس یا دوسرے مقامات میں اڑا کر لے جاتے ہیں۔بعض کو جن عرفہ کی شام کو اٹھا کر لے جاتا ہے اور اسی رات واپس لے آتا ہے چنانچہ وہ کوئی شرعی حج ادا نہیں کرتا۔ اپنے معمولی کپڑوں میں جاتا ہے۔ میقات پر سے احرام نہیں باندھتا۔ لبیک نہیں کہتا، مزدلفہ میں نہیں ٹھہرتا، بیت اللہ کا طواف نہیں کرتا۔ صفا و مروہ کے درمیان سعی نہیں کرتا، جمرات کو کنکریاں نہیں مارتا۔
بلکہ عرفہ میں اپنے معمولی لباس میں وقوف کرنے کے بعد اسی رات واپس لوٹ آتا ہے۔ یہ تمام مسلمانوں کے نزدیک بالاتفاق مشروع حج نہیں ہے۔ یہ اس شخص کی طرح ہے جو جمعہ میں آتا ہے تو وضو کے بغیر نماز ادا کر دیتا ہے یا قبلہ کے سوا کسی اور طرف منہ کر کے نماز پڑھ لیتا ہے۔ ان لوگوں میں سے ایک وہ نخعی تھا جس کو عرفات میں اٹھا کر لے جایا گیا تھا اور واپس آیا تو اس نے خواب میں دیکھا کہ فرشتے حاجیوں کے نام لکھ رہے ہیں۔ اس نے کہا میرا نام کیوں نہیں لکھتے ہو تو انہوں نے جواب دیاکہ تم حاجیوں میں سے نہیں ہو یعنی تم نے شرعی حج نہیں کیا۔
الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ