بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
صحیح بخاری
کتاب استسقاء
باب: بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں
حدیث نمبر : 1037
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! ہمارے شام اور یمن پر برکت نازل فرما۔ اس پر لوگوں نے کہا اور ہمارے نجد کے لیے بھی بر کت کی دعا کیجئے لیکن آپ نے پھر وہی کہا ”اے اللہ! ہمارے شام اور یمن پر برکت نازک فرما“پھر لوگوں نے کہا اور ہمارے نجد میں؟ تو آپ نے فرمایا کہ وہاں تو زلزلے اور فتنے ہوں گے اور شیطان کا سینگ وہی سے طلوع ہو گا۔
صحیح بخاری
کتاب الفتن
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
حدیث نمبر : 7094
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! ہمارے ملک شام میں ہمیں برکت دے، ہمارے یمن میں ہمیں برکت دے۔ صحابہ نے عرض کیا اور ہمارے نجد میں؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا اے اللہ ہمارے شام میں برکت دے، ہمیں ہمارے یمن میں برکت دے۔ صحابہ نے عرض کی اور ہمارے نجد میں؟ میرا گمان ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ فرمایا وہاں زلزلے
اور فتنے ہیں اور وہاں شیطان کا سینگ طلوع ہو گا۔
یہاں یہ بات نوٹ فرمالیں کہ امام بخاری نے اس باب کا عنوان رکھا ہے " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا " اس باب میں حدیث لائے ہیں نجد والی اس سے پتہ چلا کہ امام بخاری اس بات کے قائل ہیں کہ نجد مدینہ کی مشرقی سمت میں واقع ہے صحیح بخاری
کتاب استسقاء
باب: بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں
حدیث نمبر : 1037
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! ہمارے شام اور یمن پر برکت نازل فرما۔ اس پر لوگوں نے کہا اور ہمارے نجد کے لیے بھی بر کت کی دعا کیجئے لیکن آپ نے پھر وہی کہا ”اے اللہ! ہمارے شام اور یمن پر برکت نازک فرما“پھر لوگوں نے کہا اور ہمارے نجد میں؟ تو آپ نے فرمایا کہ وہاں تو زلزلے اور فتنے ہوں گے اور شیطان کا سینگ وہی سے طلوع ہو گا۔
صحیح بخاری
کتاب الفتن
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
حدیث نمبر : 7094
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! ہمارے ملک شام میں ہمیں برکت دے، ہمارے یمن میں ہمیں برکت دے۔ صحابہ نے عرض کیا اور ہمارے نجد میں؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا اے اللہ ہمارے شام میں برکت دے، ہمیں ہمارے یمن میں برکت دے۔ صحابہ نے عرض کی اور ہمارے نجد میں؟ میرا گمان ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ فرمایا وہاں زلزلے
اور فتنے ہیں اور وہاں شیطان کا سینگ طلوع ہو گا۔
صحیح بخاری
کتاب الفتن
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
حدیث نمبر : 7092
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر کے ایک طرف کھڑے ہوئے اور فرمایا فتنہ ادھر ہے، فتنہ ادھر ہے جدھر سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے یا ”سورج کا سینگ“ فرمایا۔
صحیح بخاری
کتاب الفتن
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
حدیث نمبر : 7093
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مشرق کی طرف رخ کئے ہوئے تھے اور فرما رہے تھے آگاہ ہو جاؤ، فتنہ اس طرف ہے جدھر سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔
صحیح بخاری
کتاب بدء الخلق
باب: ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔
حدیث نمبر : 3279
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مشرق کی طرف اشارہ کر کے فرما رہے تھے کہ ہاں! فتنہ اسی طرف سے نکلے گا جہاں سے شیطان کے سر کا کونا نکلتا ہے۔
صحیح بخاری
کتاب الطلاق
باب: اگر طلاق وغیرہ اشارے سے دے مثلاً کوئی گونگا ہو تو کیا حکم ہے؟
حدیث نمبر : 5296
ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ فتنہ
ادھر سے اٹھے گا اور آپ نے مشرق کی طرف اشارہ کیا۔
بخاری شریف کی ان احادیث کی روشنی میں نجد اور مشرق کی سمت ایک ہی بنتی ہے اب مشرق کی سمت کے تعین کے لیے قرآن حکیم سے معلوم کرتے ہیں کہ مشرق کی سمت کون سی ہے
اللہ تبارک تعالٰی سورۃ بقر کی آیات نمبر 258 میں ارشاد فرماتا ہے
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم o
(اے حبیب!) کیا آپ نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو اس وجہ سے کہ اﷲ نے اسے سلطنت دی تھی ابراہیم (علیہ السلام) سے (خود) اپنے رب (ہی) کے بارے میں جھگڑا کرنے لگا، جب ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: میرا رب وہ ہے جو زندہ (بھی) کرتا ہے اور مارتا (بھی) ہے، تو (جواباً) کہنے لگا: میں (بھی) زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں، ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: بیشک اﷲ سورج کو مشرق کی طرف سے نکالتا ہے تُو اسے مغرب کی طرف سے نکال لا! سو وہ کافر دہشت زدہ ہو گیا، اور اﷲ ظالم قوم کو حق کی راہ نہیں دکھاتاo
قرآن مجید کی اس آیت سے یہ بات کنفرم ہو گئی کہ سورج مشرق سے نکلتا ھے اور مغرب میں غروب ہوتا ھے، پوری دنیا میں شمال سے جنوب کسی بھی جگہ کسی بھی سمت کھڑے ہو کر کمپاس ہاتھ میں پکڑ لیں سورج مشرق سے ہی نکلتا ھے اور مشرق سے نکلتا ہوا نظر بھی آئے گا اور مغرب میں غروب ہوتا ھے اور غروب ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا، اس آیت سے دوسری یہ بھی بات کنفرم ہو گئی کہ سورج ازل سے حکم الہی مشرق سے نکلے کی ڈیوٹی پر ھے اور مغرب سے غروب ہونے کی ڈیوٹی پر بھی، اور یہ ڈیوٹی حکم الہی اسی طرح جاری رہے گی جب تک اللہ چاہے گا۔
کتاب الفتن
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
حدیث نمبر : 7092
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر کے ایک طرف کھڑے ہوئے اور فرمایا فتنہ ادھر ہے، فتنہ ادھر ہے جدھر سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے یا ”سورج کا سینگ“ فرمایا۔
صحیح بخاری
کتاب الفتن
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
حدیث نمبر : 7093
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مشرق کی طرف رخ کئے ہوئے تھے اور فرما رہے تھے آگاہ ہو جاؤ، فتنہ اس طرف ہے جدھر سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔
صحیح بخاری
کتاب بدء الخلق
باب: ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔
حدیث نمبر : 3279
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مشرق کی طرف اشارہ کر کے فرما رہے تھے کہ ہاں! فتنہ اسی طرف سے نکلے گا جہاں سے شیطان کے سر کا کونا نکلتا ہے۔
صحیح بخاری
کتاب الطلاق
باب: اگر طلاق وغیرہ اشارے سے دے مثلاً کوئی گونگا ہو تو کیا حکم ہے؟
حدیث نمبر : 5296
ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ فتنہ
ادھر سے اٹھے گا اور آپ نے مشرق کی طرف اشارہ کیا۔
بخاری شریف کی ان احادیث کی روشنی میں نجد اور مشرق کی سمت ایک ہی بنتی ہے اب مشرق کی سمت کے تعین کے لیے قرآن حکیم سے معلوم کرتے ہیں کہ مشرق کی سمت کون سی ہے
اللہ تبارک تعالٰی سورۃ بقر کی آیات نمبر 258 میں ارشاد فرماتا ہے
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم o
(اے حبیب!) کیا آپ نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو اس وجہ سے کہ اﷲ نے اسے سلطنت دی تھی ابراہیم (علیہ السلام) سے (خود) اپنے رب (ہی) کے بارے میں جھگڑا کرنے لگا، جب ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: میرا رب وہ ہے جو زندہ (بھی) کرتا ہے اور مارتا (بھی) ہے، تو (جواباً) کہنے لگا: میں (بھی) زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں، ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: بیشک اﷲ سورج کو مشرق کی طرف سے نکالتا ہے تُو اسے مغرب کی طرف سے نکال لا! سو وہ کافر دہشت زدہ ہو گیا، اور اﷲ ظالم قوم کو حق کی راہ نہیں دکھاتاo
قرآن مجید کی اس آیت سے یہ بات کنفرم ہو گئی کہ سورج مشرق سے نکلتا ھے اور مغرب میں غروب ہوتا ھے، پوری دنیا میں شمال سے جنوب کسی بھی جگہ کسی بھی سمت کھڑے ہو کر کمپاس ہاتھ میں پکڑ لیں سورج مشرق سے ہی نکلتا ھے اور مشرق سے نکلتا ہوا نظر بھی آئے گا اور مغرب میں غروب ہوتا ھے اور غروب ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا، اس آیت سے دوسری یہ بھی بات کنفرم ہو گئی کہ سورج ازل سے حکم الہی مشرق سے نکلے کی ڈیوٹی پر ھے اور مغرب سے غروب ہونے کی ڈیوٹی پر بھی، اور یہ ڈیوٹی حکم الہی اسی طرح جاری رہے گی جب تک اللہ چاہے گا۔
آئیں اب سعودی عرب کا نقشہ دیکھتے ہیں
اس میں صاف طور سے دیکھا جاسکتا کہ نجد مدینہ شریف کے عین مشرق میں واقع ہے
اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں
ضروری نہیں کہ آپ میری اس رائے اتفاق کریں