• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعوں کے نزدیک عقیدہ متعہ، سہولتیں اور فضیلت ملاحظہ کیجیے

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
متعہ ( زنا)کی دعوت عام


!عید غدیر (۱۸ ذو الحجہ) کے موقع پر اجتماعی متعہ!!!
روافض اہل تشیع کے ہاں ایک ہی رات میں ایک ہی عورت سے بہت سے مرد اجتماعی متعہ کر سکتے ہیں , اور یہ کام وہ بڑی دیدہ دلیری سے کرتے ہیں , باقاعدہ اشتہار بازی کی جاتی ہے , ملاحظہ فرمائیں
چونکہ یہ اشتہار بہت بڑا ہے اور ویب پیج کی چھوٹا ہونی کی بناء پر شاید واضح طور پر پڑھا نہ جاسکے
لہذا ہم اسکی عبارت یہاں نقل کیے دیتے ہیں , بہر حال مزید تسلی کے لیے اسے آپ اپنے کمپیوٹر پر سیو کرکے اور حجم بڑھا کر پڑھ سکتے ہیں
عید غدیر (۱۸ ذی الحجہ) کے موقع پر
بے نظیر شب بیداری اجتماعی "متعہ دَوریہ"
عباس علمبردار کے جھنڈے تلے آؤ – آؤ اور فیض پاؤ
_ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _
_ _ _ _ __________________ _ _ _ _ _ _ _
تحفۃ العوام و دیگر معتبر اسناد کے ذریعے امام رضا کا قول ہے کہ:۔
مقام غدیر خم (گھاٹی) میں ۱۸ ذی الحجہ کو حضرت علی کی فضیلت بیان کی گئی اور رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے ان کو مولى "اولا بالتصرف" قرار دیا , یعنی اس مولا کو ہر قسم کا حق حاصل ہوگیا, فرمایاگیا من کنت مولاہ فعلی مولاہ"جس کا میں مولا , اسکا علی مولا" چنانچہ اس فضیلت کی بناء پر ۱۸ ذی الحجہ کو یوم عید غدیر ٹھہرایا گیا ۔ خدا نے فرشتوں کو حکم دیا کہ عید غدیر کے ان تین دنوں میں شیعان علی کے کوئی گناہ نہ لکھے جائیں ۔ خواہ وہ کچھ بھی کریں۔
تعارف و تجدیدِمتعہ :۔
کسی شیعہ مؤمن اور مؤمنہ کا کچھ رقم یا کسی اور شے کے معاوضہ پر معاملہ طے کرلینے پر کچھ وقت یا زیادہ وقت پر جب چاہے , خفیہ خاص جنسی تعلق قائم کرنا انفرادی متعہ کہلائے گا ۔ یہ عین ثواب ہے کیونکہ اس میں نہ گواہوں کی ضرورت ہے , نہ اس میں طلاق ہوتی ہے , نہ نان نفقہ ہوتا ہے , نہ حقوق زوجیت کی طرح باہم وراثت ہوتی ہے , یہ تو صرف آئمہ کے طریقہ کی ترویج کے طور پر ثواب کی نیت سے کیا جاتا ہے ۔
اجتماعی متعہ دَوریہ:۔
کنوارے یا غیر کنوارے مؤمنین جب چاہیں متعہ کی مذکورہ شرائط کے تحت صرف بانجھ مؤمنہ سے اجتماعی دوریہ کرسکتے ہیں کہ یہ اجتماعی ثواب کا باعث ہوگا (باب المتعہ جامع الکافی) مصائب النواصف از علامہ نور اللہ سوستری"شہید ثالث " کے حوالے سے تحریر ہے کہ ........... ہمارے شیعوں کی طرف منسوب ہے کہ انہوں نے بہت سے مردو ں کا ایک عورت سے ایک رات میں متعہ کرنا جائز کہا ہے خواہ اس عورت کو حیض آتا ہو یا نہ آتا ہو تو اس سلسلے میں معترض نے بعض قیود میں خیانت کی ہے (جو شیعہ متعہ دوریہ میں لگاتے ہیں ) ہمارے اصحاب شیعہ نے متعہ دوریہ اس عورت کے ساتھ مختص کیا ہے جسے حیض نہ آتا ہو, یہ عمل عام نہیں ہے کہ ہر عورت کے ساتھ کیا جائے خواہ وہ آئسہ ہو یا غیر آئسہ (بانجھ)
اے مؤمنین و مؤمنات ! متعہ مولا علی اور آئمہ معصومین کا بے حد پسندیدہ اور مرغوب ترین طریقہ ہے اور اسکی پیروی کرنے والا ہر مرد وعورت مولى علی اور آئمہ معصومین ومطہرین و امام مہدی الغائب کی شفاعت کا بھر پور حقدار بن جائے گا , اور ان کی خوشنودی کی خاطر کوئی فرد ملت جعفریہ کا محروم نہ رہ جائے , چنانچہ تمام مجتہدین امامیہ نے متفقہ طور پر مثل سالہائے گزشتہ امسال بھی رات بھر اجتماعی متعہ دوریہ کا شغل بپا کرنے کا طے کیا ہے کہ عید غدیر (۱۸ ذی الحجہ ) کو تمام مؤمنین ومؤمنات اپنے اپنے علاقے کے امام بارگاہ میں تشریف لائیں ارو برائے مہربانی اس کار خیر کے وسیع پیمانے نفاذ کے لیے اس دعوت کو زیادہ سے زیادہ مشتہر کریں ۔ تاکہ تمام مؤمنین ومؤمنات اپنے حلقہ ء احباب , اور عزیز واقارب کو بھی اس کار خیر سے فیضیاب کراکے شرف امام اور زیادہ ثواب حاصل کرسکیں ۔
فضائل :۔
حضرت جعفر صادق اور حضرت امام محمد باقر بن زین العابدین کے واضح احکامات اور فرمودات ہیں کہ " جس عورت نے ایک بار متعہ کیا وہ فضیلت میں اس متعہ کے عوض امام حسین تک پہنچ جائے گی اور دوبارہ متعہ کرنے سے اسکا مرتبہ امام حسن تک , تین دفعہ متعہ کرنے سے وہ امام علی تک اور چار مرتبہ متعہ سے رسول کے مرتبہ تک وہ متعہ یافتہ عورت پہنچ جائے گی ۔....... فرمایا صادق نے کہ" مستحب ہے مرد کے لیے کہ وہ تزویج متعہ کرے اور نہیں درست مرد کے لیے تم سے کہ وہ دنیا سے نکلے بغیر متعہ کئے ہرچند کہ یک بارگی ہی کیوں نہ ہو "(اصلاح الرسوم ص ۱۶۳) * تحفۃ العوام میں حدیث ہے کہ عذاب نہ کیا جائے گا اس مرد وعورت پر جو متعہ کرے اور افضل بات ہے کہ عفیفہ عورت متعہ کرے ۔* تاریخی حقائق کی رو سے حضرت عبد اللہ بن حسن اور اس کے بعد مصعب بن زبیر سے طلاق ملنے کے بعد سکینہ بنت الحسین نے کئی نکاح دائمی ومنقطع (متعہ) کیے (تاریخ تواریخ والآغانی جلد ۱۴) * مولا علی مشکل کشا نے فرمایا کہ تحقیق تجھے کیا معلوم کہ میں نے رات تیری فلاں بہن کے ساتھ متعہ کیا, پس عمر کو اس واقعہ سے جو قلق اور خفگی حاصل ہوئی اس, عمر نے اسے مخفی رکھا اور جب اسے اقتدار حاصل ہوا تو اس نے متعہ کو حرام قرار دے کر اپنی بہن کا بدلہ لے لیا (شواہد الصادقین , مصنف حکیم سید احمد الموسوی ص ۹۲ بحوالہ نور نعمانیہ ۔ نور طہارت وصلواۃ ص ۲۳) * اور فرمایا صادق نے کہ نہیں ہے کوئی مرد جو متعہ کرے پھر غسل کرے , مگر یہ خدا خلق کرے گا ہر قطرہء غسل سے ستر لاکھ ملائکہ کو جو متعہ کرنے والے کے لیے تاقیامت استغفار کریں گے اور لعنت بھیجا کریں گے تا قیامت ان لوگوں پر جو اس متعہ سے اجتناب کرتے ہیں اور اس سے دور رہتے ہیں (اصلاح الرسوم ص ۱۶۳)
خاص سہولتیں :۔
تحفۃ العوام مقبول ص ۲۲۶ پر حدیث ہے کہ زانیہ و فاحشہ سے خصوصا بازاری عورتوں سے متعہ کرکے توبہ لیں تو متعہ جائز ہو جائے گا ۔ * بیوی کی بھتیجی اور پھوپھی سے متعہ بیوی کی اجازت سے کرلے تو بڑا ثواب ہے ۔ * متعہ کی مدت ایک گھنٹہ سے لیکر ایکدن , ایک ہفتہ , ایک ماہ, ایک سال , یا ایک صدی بھی ہوسکتی ہے اور متعہ کا معاوضہ ایک چٹکی بھر آٹا اور ایک جوں سے بھی ادا ہو جاتا ہے ۔
شب بیداری میں شمولیت کے لیے لازمی ہے کہ غسل پاکیزہ اور معطر ہوکر آئیں , ساتھ اپنے سرخ یا سیاہ رنگ کا ایک ریشمی کپڑے کا ٹکڑا لائیں تاکہ "لفِ حریر" کی خلوت میں استعمال میں آئے , وہ مؤمنان جو باکرہ و عفیفہ ہیں ضرور شرکت کریں , اس سال فارسی النسل سید زادوں کی شرکت متوقع ہے ۔ انکے اکرام کی ذمہ داری ان مؤمنات کو ادا کرنے کا شرف بخشے جانے کا قوی امکان ہے , دیگر تمام مؤمنات کو بھی شمولیت کی اجازت ہے ۔ متعہ دوریہ میں شرکت "اول آئیں , اول فیض پائیں " کے رائج قدیم طریقہ کے تحت ہوگی ۔ سمجھ لیں کہ بہت ثواب ہوگا , بقول مولى على
متعہ کی دعاء
صیغہ (مومنہ کہے) متعت نفسی فی المدۃ المعلومۃ یامؤمن(پھر شیعہ مؤمن کہے) قبلت نفسک إلى المتعۃ فی المدۃ المعلومۃ یا مؤمنۃ (باب المتعہ, جامع کافی) اسکے بعد زیر , زبر , پیش بلکہ الٹی پیش ہو جائیں تاکہ خوب ثواب پائیں – منجانب (المظاہر) خصوصی کمیٹی برائے اجتماعی متعہ دوریہ بروز عید غدیر
عطیہ اشتہار :۔ تحریک احیاء فقہ جعفریہ ........ کراچی
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ٱللَّهُ وَلِىُّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ يُخْرِ‌جُهُم مِّنَ ٱلظُّلُمَـٰتِ إِلَى ٱلنُّورِ‌ ۖ وَٱلَّذِينَ كَفَرُ‌وٓا۟ أَوْلِيَآؤُهُمُ ٱلطَّـٰغُوتُ يُخْرِ‌جُونَهُم مِّنَ ٱلنُّورِ‌ إِلَى ٱلظُّلُمَـٰتِ ۗ أُو۟لَـٰٓئِكَ أَصْحَـٰبُ ٱلنَّارِ‌ ۖ هُمْ فِيهَا خَـٰلِدُونَ ﴿٢٥٧﴾۔۔۔سورۃ البقرۃ
ترجمہ: ایمان ﻻنے والوں کا کارساز اللہ تعالیٰ خود ہے، وه انہیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال لے جاتا ہے اور کافروں کے اولیاء شیاطین ہیں۔ وه انہیں روشنی سے نکال کر اندھیروں کی طرف لے جاتے ہیں، یہ لوگ جہنمی ہیں جو ہمیشہ اسی میں پڑے رہیں گے
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
انَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ ﴿١٩﴾
جو لوگ مسلمانوں میں بےحیائی پھیلانے کے آرزومند رہتے ہیں ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہیں، اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے سورۃ النور19)۔۔۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
اسی لئے امیر الاستشھادین ابومصعب الزرقاوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ھل اتاک حدیث الغاشیۃ میں اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ متعہ کی بدکاری کی وجہ سے شیعوں کا نسب محفوظ نہیں ہے۔ جب کہ انہوں شیعوں کے سفاک لیڈر مقتدیٰ صدر کو یہ کہہ کر مخاطب کیا :
آج ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے مشترکہ خبیث منصوبے بنا رکھے ہیں اور اپنے کام کو تقسیم کرلیا ہے۔ پس سیستانی ایرانی غاصبوں کا واعظ کفر وزندقہ کا امام وہ اہل السنۃ پر بلوؤں کے فتوے داغتا ہے۔ اسی طرح حکیم، جعفری اور ان کے چیلے چانٹے بھیڑوں کی کھالیں پہنے ہوئے اور ظاہراً سیاسی عمل کا لباس پہنے ہوئے غاصب فوجوں کے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔ جب کہ ان کے یہ سارے کام علاقے میں فارسی رافضی ایرانی اثرو رسوخ بڑھانے کے لیے ہیں۔
اس ڈھال کے پیچھے وہ پچھلے تین سالوں سے معاشرے کے مختلف طبقات کے خلاف نسل کشی کے منظم حملے کر رہے ہیں۔ قتل وغارتگری،داخلی جیل خانے ، حسینیات اور بعض جگہیں جہاں وہ اہل السنۃ کو درد ناک عذاب سے دوچار کرتے ہیں ان میں خاص طور پر البناء ۃ السنیۃ کا گروہ معاشرے میں ان کا خاص ہدف رہا ہے۔ جہاں تک ان کے مزعومہ ''جیش المہدی'' کا تعلق ہے تو اس کی بنیاد خاص طور اس لیے اٹھائی گئی کہ رافضی عقیدہ کا دفاع کیا جائے اور اہل السنۃ کے خاتمہ کے لیے کام کیا جائے۔ اس کو تیار کرنے کا مقصد تھا کہ ایک متبادل قوت تیار کی جائے تاکہ سیاست کے میدان میں رافضی عقیدہ غلبہ وتمکین حاصل کرے۔
جس بات سے ہمیں ان کے گہرے حسد و کینہ کی دلیل ملتی ہے وہ یہ ہے کہ مقتدیٰ الصدر ملعون نے کوفہ میں صلیبیوں کے داخلے کے بعد اپنے لشکر کی تشکیل دیتے ہوئے خطبہ کے دوران کہا ''یہ جیش ان لوگوں کو سزا دینے کے لیے بنایا گیا ہے جنہوں نے امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی بیعت سے کنارہ کیا تھا''... اے میرے مجاہد بھائیو!... اس کلام پر غور کرو جو اس کے منہ سے نکلا ہے قبل اس کے ہمارے اور ان کے درمیان ناطہ ختم ہو۔
آج خبر آئی ہے جس سے ہر عقل مند کے لیے ان کی برائی ظاہر ہو گئی ہے ۔ ہر سننے والے اور دیکھنے والے کے لیے ان کی حقیقت واضح ہو گئی... جس سے شک کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی... کیونکہ یہ حسد وکینہ سے بھرے ہوئے لوگ کسی مومن کے معاملے کسی عہد ومیثاق کے پابند نہیں ...جو ان کے دلوں میں چھپا ہے وہ اس سے بڑھ کرہے... جب انہوں نے بغاوت و شقاوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بوڑھوں، معصوم لوگوں اورعامۃ الناس کو قتل کیا۔ یہ سب کچھ ایک ایسی کارروائی میں کیا گیا جس کی منصوبہ بندی پچھلی راتوں میں کی گئی اور ایک تھوڑے سے وقت میں دو سو کے قریب مساجد پر حملہ کیا گیاہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بزدلانہ عمل پہلے سے طے شدہ تھا اورباقاعدہ مطالعہ کے بعد کیا گیا تھا۔ اللہ فرماتے ہیں:
{وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَن يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَىٰ فِي خَرَابِهَا ۚ أُولَٰئِكَ مَا كَانَ لَهُمْ أَن يَدْخُلُوهَا إِلَّا خَائِفِينَ ۚ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ}
اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو اللہ کی مساجد سے اور ان کے اندر ذکر اور ان کی خرابی کی سعی کرتا ہے۔ یہ ایسے لوگ ہیں جو مسجد میں نہیں داخل ہوتے مگر خوف کھائے ہوئے ان کے لیے دنیا میں رسوائی اور آخرت میں عذابِ عظیم ہے۔
لیکن وہ کسی حد پر نہ رکے بلکہ انہوں نے ایسے افعال کیے جس سے تاریخ بھی شرما گئی ہے کہ انہوں نے ایسے کفریہ اعمال کیے ہیں اور ان کے ارتکاب کے ساتھ وہ اصلی کافروں سے بھی کئی ہاتھ آگے نکل گئے ہیں۔جب انہوں قرآنی مصحف پھاڑے اور آیات کو پھاڑ ڈالا اور اللہ کے گھروں میں اسلامی شعائر کا مذاق اڑایا یہاں تک کہ انہوں نے ثابت کردیا کہ وہی اللہ کے اصل اور حقیقی دشمن ہیں ... اللہ انہیں قتل کرے یہ کہاں بھٹکے پھرتے ہیں۔
ہم اسے کہتے ہیں... تو نے حدود کو پھلانگ دیا ہے اور اہل السنۃ کی عزتوں پر حملہ کیا ہے پھر تو نے اس کے بعد بہتان باندھتے ہوئے... جھوٹ بولتے ہوئے اور ... حقیقت کو چھپاتے ہوئے بیان دیا کہ تو ان لوگوں میں سے ہے جنہوں نے اپنے پیرکاروں کو حکم دیا تھا کہ اہل السنۃ کی مساجد کی حفاظت کریں۔ چنانچہ ہم نے تیرے ساتھ لڑائی کے میدان میں داخل ہونا قبول کرلیا ہے اور تیرے چیلوں چانٹوں کے خلاف لڑائی کا ارادہ باندھ لیا ہے لیکن دو شرطوں کے ساتھ جس پر تجھے ضرور عمل کرنا ہو گا۔
٭ پہلی شرط یہ کہ تو اور تیریے چیلے مردوں کی طرح میدان میں اتر آؤ اور اپنا وہ اسلحہ جو تم نے صلیبیوں کو بیچ دیا ہے وہ بھی لے آؤ اس حالت میں کہ تم ذلیل تھے جبکہ اس نے تم سے اپنی شروط بھی منوائیں اور تمہارے گھر میں تمہیں ذلیل کیا اور اس کے فوجیوں کے لشکر نے تمہارے مزعومہ حیدری صحن کو پامال کیا۔
٭ دوسری شرط تیرے جیش سے ہمارے ساتھ لڑائی کے لیے صرف وہ نکلے جس کو اپنے اصلی باپ کا پتہ ہو۔


واللّٰہ غالب علی امرہ ولکن اکثر الناس لایعلمون
والحمد للّٰہ رب العلمین


جمادی الاولیٰ 1427 ہجری
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
انا للہ و انا الیہ راجعون
یہ اشتہار پہلے بھی کراچی میں دکھائی دیا تھا۔
اللہ تعالی جملہ شرور سے بچائے اور ان کی صحبت اور سوچ سے بھی اپنی رحمت سے بچا لے آمین
 
Top