- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,497
- پوائنٹ
- 964
فیض صاحب :
’ سلف سے کون لوگ مراد ہیں کیا اس کے مفہوم میں توسع جاری ہے یا صرف صحابہ کرام تک محدود ہے ؟ ‘
راسخ صاحب :
’ توسع جاری ہے ۔ ‘
فیض صاحب :
’ اگر توسع جاری ہے تو پھر شیخان ہشام و رفیق کی رائے انسب ہے۔ ‘
ابراہیم بشیر صاحب :
’ صحابہ کرام نے قرآن و حدیث کو مضبوطی سے پکڑا اور اسی کی آگے تعلیم دی ....
قرآن و حدیث ہی سلف کا شعار تھا ...اسی کی اتباع کا منہج اہل الحدیث کے پاس ہے ..سلف نے قرآن و حدیث کو کافی سمجھا .اس پر دو قول نہیں ہزار سے زیادہ اقوال ہم پیش کر سکتے ہیں .
کہ قرآن و حدیث کو کافی سمجھا جائے ...
سیدنا ابن عمر نے کتنا واضح ارشاد فرمایا امر ابی یتبع ام امر رسول اللہ ....تمام سلف نے یہی نعرہ بلند کیا کہ کتاب و سنت .اسی میں کامیابی یے ..سبیل المومنین قرآن و حدیث ہے .اصبر نفسک علی السنہ امام اوزاعی کی کتنی واضح دعوت ہے.حیث وقف القوم ..سلف قرآن و حدیث کے اوامرو نواہی کے مطابق ہی رکے تھے .
......
تابعین نے یہ نہیں کہا کہ فہم صحابہ کو لازم پکڑو .
تبع تابعین نے یہ نہیں کہا کہ فہم تابعین کو لازم پکڑو ...آخر تک ...سب نے یہی کہا کہ اتبعوا ما انزل الیکم من ربکم ....وحی الہی کی پیروی ہی اس قابل ہے کہ اس کی پیروی کی جائے .یہی سلف نے کہا یے ...
فہم سلف کو بدنام کرنا اچھا نہیں واللہ باللہ تاللہ رسول اللہ دین کا فہم بھی دے کر گئے ہیں ....کون ہے جو کہے کہ قرآن و حدیث بغیر فہم کے مکمل ہوا ؟؟
اکملت لکم دینکم میں دین کے الفاظ مراد نہیں فہم بھی مراد ہے...
الحمدللہ فہم سلف کا ایک مدعی سفید بالوں کے کالا کرنے کو مستحب قرار دیتا ہے تو دوسرا فہم سلف کا مدعی فہم سلف سے ہی اس کا حرام ہونا ثابت کرتا ہے ۔
راقم جلد ہی اپنی کتاب
منہج میرے اسلاف کا
شائع کررہا یے .ان شاء اللہ .بہت حقائق سامنے آئیں گے .
بے جا شدت سننے کا موقع ملتا رہتا یے اس موقع پر ایک شیخ الحدیث کا قول نقل کرنا ضروری سمجھتا یوں کہ
ہم اس کو سلف نہیں مانتے جو قرآن و سنت کا متبع نہ ہو اور اس کی دعوت نہ دے . ‘
’ سلف سے کون لوگ مراد ہیں کیا اس کے مفہوم میں توسع جاری ہے یا صرف صحابہ کرام تک محدود ہے ؟ ‘
راسخ صاحب :
’ توسع جاری ہے ۔ ‘
فیض صاحب :
’ اگر توسع جاری ہے تو پھر شیخان ہشام و رفیق کی رائے انسب ہے۔ ‘
ابراہیم بشیر صاحب :
’ صحابہ کرام نے قرآن و حدیث کو مضبوطی سے پکڑا اور اسی کی آگے تعلیم دی ....
قرآن و حدیث ہی سلف کا شعار تھا ...اسی کی اتباع کا منہج اہل الحدیث کے پاس ہے ..سلف نے قرآن و حدیث کو کافی سمجھا .اس پر دو قول نہیں ہزار سے زیادہ اقوال ہم پیش کر سکتے ہیں .
کہ قرآن و حدیث کو کافی سمجھا جائے ...
سیدنا ابن عمر نے کتنا واضح ارشاد فرمایا امر ابی یتبع ام امر رسول اللہ ....تمام سلف نے یہی نعرہ بلند کیا کہ کتاب و سنت .اسی میں کامیابی یے ..سبیل المومنین قرآن و حدیث ہے .اصبر نفسک علی السنہ امام اوزاعی کی کتنی واضح دعوت ہے.حیث وقف القوم ..سلف قرآن و حدیث کے اوامرو نواہی کے مطابق ہی رکے تھے .
......
تابعین نے یہ نہیں کہا کہ فہم صحابہ کو لازم پکڑو .
تبع تابعین نے یہ نہیں کہا کہ فہم تابعین کو لازم پکڑو ...آخر تک ...سب نے یہی کہا کہ اتبعوا ما انزل الیکم من ربکم ....وحی الہی کی پیروی ہی اس قابل ہے کہ اس کی پیروی کی جائے .یہی سلف نے کہا یے ...
فہم سلف کو بدنام کرنا اچھا نہیں واللہ باللہ تاللہ رسول اللہ دین کا فہم بھی دے کر گئے ہیں ....کون ہے جو کہے کہ قرآن و حدیث بغیر فہم کے مکمل ہوا ؟؟
اکملت لکم دینکم میں دین کے الفاظ مراد نہیں فہم بھی مراد ہے...
الحمدللہ فہم سلف کا ایک مدعی سفید بالوں کے کالا کرنے کو مستحب قرار دیتا ہے تو دوسرا فہم سلف کا مدعی فہم سلف سے ہی اس کا حرام ہونا ثابت کرتا ہے ۔
راقم جلد ہی اپنی کتاب
منہج میرے اسلاف کا
شائع کررہا یے .ان شاء اللہ .بہت حقائق سامنے آئیں گے .
بے جا شدت سننے کا موقع ملتا رہتا یے اس موقع پر ایک شیخ الحدیث کا قول نقل کرنا ضروری سمجھتا یوں کہ
ہم اس کو سلف نہیں مانتے جو قرآن و سنت کا متبع نہ ہو اور اس کی دعوت نہ دے . ‘