رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ میت کے واسطے بطریق صدقہ بلا تعیین ایام جو کھانا کھلایا جائے اس میں کچھ ثواب نہیں ہے کیونکہ اس کا حکم حدیث میں نہیں ہے ۔ عمرو کہتا ہے کہ بخاری اور مسلم کی حدیث میں صاف آچکاہےکہ صدقۃ سےالبتہ میت کو ثواب ہے ۔ افلھا[1] اجران تصدقت عنہ قال نعم اور کھانے کا صدقہ کی قسم سے ہونا احادیث سے ظاہر ہے۔ انس ؓ سے روایت ہے ۔ قال[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم افضل الصدقۃ انتشبع کبدا جائعا رواہ البیہقی (مشکوٰۃ شریف) اور جلال الدین سیوطی نے شرح الصدور میں بروایت طبرانی اس طرح ذکر کیا ہے ۔ افلھا[3] اجران تصدقت عنہا قال نعم ولو بکراع شاۃ محرق پس سوال یہ ہے کہ عمرو کا یہ قول کہ جوکھانا کہ بلاتعیین ایام بطریق صدقۃ کھلایا جاتا ہے اس میں میت کو ثواب ہے حق ہے یا زید کا یہ قول کہ اس میں ثواب نہیں ہے حق ہے۔ بینوا توجروا۔