• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صفیں کج ، دل پریشاں ، سجدہ بے ذوق

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
بسم اللہ الرحمن الرحیم
فورم پر ایک تھریڈ ’’ اپنی جرابیں بدل لیں ‘‘ کےعنوان سے پڑھا ،جس میں ایک غفلت کی طرف توجہ دلائی گئی ہے ۔کہ لباس وجسم کی طہارت نماز اور نمازیوں کیلئے بہت ضروری ہے ۔
اس تھریڈ کو دیکھ کے مجھے یاد آیا کہ جسم و لباس کی طہارت و نزافت اگر ضروری ہے ،تو
دل و دماغ کی طہارت اس سے کہیں بڑھ کر مطلوب ہے ۔
امام اعظم پیارے نبی ﷺ نے اس کی طرف کمال حکیمانہ ، پیغمبرانہ انداز سے رہنمائی فرمائی ہے :
أَلاَ وَإِنَّ فِي الجَسَدِ مُضْغَةً: إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الجَسَدُ كُلُّهُ، وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الجَسَدُ كُلُّهُ، أَلاَ وَهِيَ القَلْبُ "(بخاری )
سنو ! بدن میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے ،اگر وہ درست ہو جائے تو سارا بدن درست ہو گا اور جب وہ بگڑ جائے سارا بدن بگڑ گیا۔ سن لو وہ ٹکڑا آدمی کا دل ہے۔‘‘

اور مشرق کے شاعر نے شاید اسی کی روشنی میں کہا ہے کہ:
دل مردہ دل نہیں ہے اسے زندہ کر دوبارہ
کہ یہی ہے امتوں کے مرض کہن کا چارہ


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور
محبت کا جنوں باقی نہیں ہے
مسلمانوں میں خوں باقی نہیں ہے
صفیں کج ، دل پریشاں ، سجدہ بے ذوق
کہ جذب اندروں باقی نہیں ہے
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اللہ امت مسلمہ کو بہترین ہدایت دے، ہم سب کو دین کی صحیح فہم دے اور دنیا و آخرت کو ہم سبکے لیئے خیر بنا دے ۔ اپنی حکمت سے قلب مسلم کو اپنے علاوہ ہر خوف سے دور کر دے ۔ ہمارے قلب ایسے ہوں جو اپنی غلطیوں کو سمجہیں ، سمجہکر عفو کے طلبگار بنیں اور بیشک اے ہمارے رب ، تو غفور الرحیم ہے ۔ ہمیں اپنی صراط المستقیم پر چلا ۔ آمین
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
ﻗﺎﻝ ﺇﻣﺎﻡ ﺃﻫﻞ ﻣﻜﺔ ﻓﻲ ﺯﻣﺎﻧﻪ ﺳﻔﻴﺎﻥ ﺑﻦ ﻋﻴﻴﻨﺔ _ ﺭﺣﻤﻪ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ _ : ﻛﺎﻥ ﺍﻟﻌﻠﻤﺎﺀ ﻓﻴﻤﺎ ﻣﻀﻰ ﻳﻜﺘﺐ ﺑﻌﻀﻬﻢ ﺇﻟﻰ ﺑﻌﺾ ﻫﺆﻻ‌ﺀ ﺍﻟﻜﻠﻤﺎﺕ : ﻣﻦ ﺃﺻﻠﺢ ﺳﺮﻳﺮﺗﻪ ﺃﺻﻠﺢ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻼ‌ﻧﻴﺘﻪ ، ﻭﻣﻦ ﺃﺻﻠﺢ ﻣﺎ ﺑﻴﻨﻪ ﻭﺑﻴﻦ ﺍﻟﻠﻪ ﺃﺻﻠﺢ ﺍﻟﻠﻪ ﻣﺎ ﺑﻴﻨﻪ ﻭﺑﻴﻦ ﺍﻟﻨﺎﺱ، ﻭﻣﻦ ﻋﻤﻞ ﻵ‌ﺧﺮﺗﻪ ﻛﻔﺎﻩ ﺍﻟﻠﻪ ﺃﻣﺮ ﺩﻧﻴﺎﻩ . (ﺭﻭﺍﻩ ﺍﺑﻦ ﺃﺑﻲ ﺍﻟﺪﻧﻴﺎ ﻓﻲ ﻛﺘﺎﺏ ﺍﻹ‌ﺧﻼ‌ﺹ ﻭﺃﻭﺭﺩﻩ ﺷﻴﺦ ﺍﻹ‌ﺳﻼ‌ﻡ ﺍﺑﻦ ﺗﻴﻤﻴﺔ ﻓﻲ ﺃﻭﺍﺋﻞ ﻛﺘﺎﺏ ﺍﻹ‌ﻳﻤﺎﻥ ﺍﻟﻜﺒﻴﺮ ﺝ7 ﻣﻦ ﻣﺠﻤﻮﻉ ﺍﻟﻔﺘﺎﻭﻯ )
اردو ترجمہ کی گذارش ہے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
اردو ترجمہ کی گذارش ہے ۔
ﻗﺎﻝ ﺇﻣﺎﻡ ﺃﻫﻞ ﻣﻜﺔ ﻓﻲ ﺯﻣﺎﻧﻪ ﺳﻔﻴﺎﻥ ﺑﻦ ﻋﻴﻴﻨﺔ _ ﺭﺣﻤﻪ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ _ : ﻛﺎﻥ ﺍﻟﻌﻠﻤﺎﺀ ﻓﻴﻤﺎ ﻣﻀﻰ ﻳﻜﺘﺐ ﺑﻌﻀﻬﻢ ﺇﻟﻰ ﺑﻌﺾ ﻫﺆﻻ‌ﺀ ﺍﻟﻜﻠﻤﺎﺕ : ﻣﻦ ﺃﺻﻠﺢ ﺳﺮﻳﺮﺗﻪ ﺃﺻﻠﺢ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻼ‌ﻧﻴﺘﻪ ، ﻭﻣﻦ ﺃﺻﻠﺢ ﻣﺎ ﺑﻴﻨﻪ ﻭﺑﻴﻦ ﺍﻟﻠﻪ ﺃﺻﻠﺢ ﺍﻟﻠﻪ ﻣﺎ ﺑﻴﻨﻪ ﻭﺑﻴﻦ ﺍﻟﻨﺎﺱ، ﻭﻣﻦ ﻋﻤﻞ ﻵ‌ﺧﺮﺗﻪ ﻛﻔﺎﻩ ﺍﻟﻠﻪ ﺃﻣﺮ ﺩﻧﻴﺎﻩ .
اپنے دور میں اہل مکہ کے امام جناب سفیان بن عیینہ ؒ فرماتے ہیں کہ :
گذشتہ علماء کا معمول تھا ،کہ اکثر آپس میں درج ذیل کلمات ایک دوسرے کو لکھ بھیجتے :
’’ جس نے اپنے درون خانہ ،اور پس پردہ معالات کی اصلاح کرلی ،اللہ تعالی اس کے عیاں امور کو بھی درست کردے گا۔
اور جس نے اپنے اور اللہ کے درمیان معاملات کو ٹھیک کرلیا ،اللہ اس شخص کے بندوں سے متعلق امور کو درست کردے گا ۔
اور جو بھی آخرت کیلئے عمل پر کمربستہ ہوجائے ،اللہ اس کے دنیاوی امور میں اس کافی ہوجاتا ہے ؛
 
Top