@saeedimranx2
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
میں نے آپ کی یہ کتاب ڈاؤن لوڈ کر کے دیکھی، کتاب کے نام سے یہ لگ رہا ہے کہ اس کتاب میں آپ نے ایسے رواۃ کا ذکر کیا ہے جن کی روایات قابلِ قبول نہیں۔
آپ نے راوی کا نام اور اس کے سامنے کتاب کا مخفف لکھا ہے۔
مثال کے طور پر: سب سے پہلے راوی " أبان بن عبد اللہ البجلی " کا ذکر کیا ہے۔ اور اس کے سامنے ابن حبان کی المجروحين کا نام لکھا ہے۔
ہر راوی کے متعلق مختلف محدثین کے مختلف اقوال ہوتے ہیں ان اقوال میں تطبیق محدثین اور علماء نے کی ہے۔
آپ نے أبان بن عبد اللہ البجلی کا ذکر ناقابل قبول راویوں میں کیا ہے، حالانکہ کئی محدثین نے أبان کو صدوق، صالح الحدیث، ثقہ کہا ہے۔
أبان کے متعلق علماء کے اقوال ملاحظہ فرمائیں:
[*]أبو أحمد بن عدي الجرجاني : عزيز الحديث، عزيز الروايات، لم أجد له حديثا منكر المتن فأذكره، وأرجو أنه لا بأس به
[*]أبو حاتم الرازي : صدوق صالح الحديث
[*]أبو حاتم بن حبان البستي : كان ممن فحش خطؤه وانفرد بالمناكير
[*]أبو حفص عمر بن شاهين : صالح الحديث
[*]أحمد بن حنبل : صدوق صالح الحديث، ومرة: ثقة
[*]أحمد بن شعيب النسائي : ليس بالقوي
[*]أحمد بن صالح الجيلي : ثقة
[*]ابن حجر العسقلاني : صدوق في حفظه لين، حسن الحديث
[*]الدارقطني : ضعيف
[*]الذهبي : صدوق صالح الحديث
[*]محمد بن إسماعيل البخاري : صدوق الحديث
[*]محمد بن إسماعيل بن خلفون الأزدي : ثقه
[*]محمد بن عبد الله بن نمير : ثقة
[*]يحيى بن سعيد القطان : لم يحدث عنه بشيء قط
[*]يحيى بن معين : ثقة
https://hadith.maktaba.co.in/narrators/16/أبان-بن-عبد-الله-بن-أبي-حازم-بن-صخر-بن-العيلة
یہ صرف ایک مثال ہے، معلوم نہیں پوری کتاب میں ایسے کتنے راوی ہیں۔
اس لئے ایسے رواۃ کا نام یا تو کتاب سے حذف کر دیں یا علماء کے اقوال کی تطبیق لکھ دیں۔