• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طالبان کے کالے دھندوں کے خلاف امريکہ کی کاری ضرب

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


طالبان کے کالے دھندوں کے خلاف ايک اور کاری ضرب​

برسا برس سے طالبان اور ان کی حمايتی اس لغو دليل کی تشہير کرتے رہے ہيں کہ وہ منشيات کے کاروبار کی سختی سے مخالفت کرتے ہيں، باوجود اس کے کہ اقوام متحدہ سميت دنيا بھر کی بے شمار عالمی تنظيميں اپنی رپورٹوں ميں اعداد وشمار کے ذريعے بالکل متضاد حقائق پيش کر رہی تھيں جنھيں طالبان کی قيادت تسليم کرنے سے انکاری تھی۔

حاليہ دنوں ميں افغان حکومت نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر طالبان کے اس مکروہ کاروبار کے خلاف مہم کا آغاز کيا ہے کيونکہ اسی کاروبار سے حاصل شدہ آمدنی کی بدولت يہ دہشت گرد گرد عام شہريوں کے خلاف پرتشدد کاروائياں کرتے ہيں۔

ہلمند صوبے ميں حکام کی جانب سے ايک حاليہ کاروائ کے دوران منشيات کی پيداوار سے متعلق ايک فيکٹری کو تباہ کيا گيا ہے۔ اس فيکٹری سے جو سامان برآمد کيا گيا اس ميں اوپيم سے بھرے ہوۓ 120 ڈرم، خالص ہيروئن سے پر 55 گيلن کے 4 بڑے ڈرم، مورفين پاؤڈر کے 150 تھيلے جو قريب 60 کلوگرام تک وزنی تھے، 5 کلوگرام کے 25 تھيلے جن ميں بھوری رنگت کی ہيروئن تھی، 50 کلوگرام وزن کے 25 تھيلے جن ميں ہيروئن سے متعلق ديگر اجزاء شامل تھے۔ علاوہ ازيں، ہيرو‏ن کی تياری ميں شامل سازوسامان بھی اس فيکٹری سے برآمد کيا گيا، جسے تلف کر ديا گيا ہے۔

سب سے ہولناک بات يہ ہے کہ اس کاروائ کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ طالبان نے اپنی معاشی مفاد کے ليے ہيروئن کی تياری کے اس سارے عمل ميں 15 مقامی افغان بچوں کو بھی استعمال کيا جو ان کی ذہنی اور جسمانی نشونما کے ليے انتہائ مضر ہے۔

خود کو آزادی کے مقدس جنگجو قرار دينے والے طالبان درح‍قيقت دنيا بھر ميں منشيات کے 85 فيصد کاروبار کے ليے ذمہ دار ہيں۔ يہ ايک غير قانونی کاروبار ہے جس کی مجموعی آمدن کا تخمينہ قريب 60 بلين ڈالرز لگايا گيا ہے اور اس معيشت ميں سے قريب 200 ملين ڈالرز طالبان کے ہاتھوں ميں جا رہے تھے۔

تاہم يہ صورت حال اب تبديل ہونے جا رہی ہے کيونکہ امريکی اور افغان فوجيں اب باہم اشتراک سے طالبان کے ان معاشی وسائل کے خلاف کاروائيوں ميں شدت لا رہے ہيں جو ان کی خونی کاروائيوں کے ضمن ميں معاونت کا سبب بنتے رہے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 
شمولیت
دسمبر 31، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
23

تاہم يہ صورت حال اب تبديل ہونے جا رہی ہے کيونکہ امريکی اور افغان فوجيں اب باہم اشتراک سے طالبان کے ان معاشی وسائل کے خلاف کاروائيوں ميں شدت لا رہے ہيں جو ان کی خونی کاروائيوں کے ضمن ميں معاونت کا سبب بنتے رہے ہيں۔​
طالبان اگر معصوم لوگوں کو نشانہ بنائیں تو بے شک یہ غلط اور دہشت گرد ہیں اور ان کے مالی وسائل کو روکنا چاہیے۔ طالبان معصوم لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں تو یقینا غلط ہیں مگر جب یہی کام افغان اور امریکی فوجیں کریں تو ان کو آپ کے مطابق کیا خطاب دینا چاہیے؟
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
طالبان اگر معصوم لوگوں کو نشانہ بنائیں تو بے شک یہ غلط اور دہشت گرد ہیں اور ان کے مالی وسائل کو روکنا چاہیے۔ طالبان معصوم لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں تو یقینا غلط ہیں مگر جب یہی کام افغان اور امریکی فوجیں کریں تو ان کو آپ کے مطابق کیا خطاب دینا چاہیے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​


امريکی حکومت اور فوج بغير کسی وجہ کے کيونکر عام افغان شہريوں کو دانستہ نشانہ بنا کے افغانستان کی تعمیر وترقی پرلگاۓ گۓ اپنے ہی وسائل کو ضائع کرے گی؟ افغانستان ميں بربادی، افراتفری اور خلفشار امريکی اور نيٹو افواج کے نہيں بلکہ دہشت گرد گروہوں کے عوامی سطح پر تسليم شدہ اہداف ہيں۔

شايد آپ بھول رہے ہيں کہ ہزاروں کی تعداد ميں امريکی فوجی اور درجنوں سے زائد نيٹو ممالک کے فوجی بھی افغانستان ميں تعنيات ہيں۔ اس خطے ميں افراتفری، لاقانونيت اور دہشت گردی ميں اضافے سے نا صرف يہ کہ ہمارے اپنے فوجيوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوں گے بلکہ افغانستان ميں طويل المدت بنيادوں پرتعمير وترقی کے ضمن ميں ہماری تمام تر کاوشيں بھی غارت ہو جائيں گی۔ امريکی حکومت کيونکر دانستہ يہ چاہے گی کہ خود اپنے ہی فوجيوں اور اتحاديوں کی کوششوں کی راہ ميں رکاوٹ پيدا کرے، خاص طور پر اس حقيقت کو مدنظر رکھتے ہوۓ کہ امريکی حکومت نے عوامی سطح پر يہ واضح کر ديا ہے کہ ہم اس خطے سے جتنا جلدی ممکن ہو نکل جانا چاہتے ہيں؟

امريکہ ايسے بے شمار منصوبوں ميں افغان حکومت کی براہراست مدد کر رہا ہے جن کا مقصد افغان معاشرے کو مضبوط بنيادوں پر استوار کرنا ہے تاکہ برسا برس کی خانہ جنگوں کے بعد افغان عوام دوبارہ اپنے پيروں پر کھڑے ہو سکيں۔ ہماری مشترکہ کاوشوں اور افغانستان اور پاکستان کے عوام اور ان کی منتخب حکومتوں کے ساتھ مل کر کی جانے والی مدد کا تقابل دہشت گردوں کی جانب سے روزانہ کی بنياد پر کی جانے والی مجرمانہ کاروائيوں سے کريں اور پھر يہ فيصلہ خود کريں کہ کون اس خطے میں افراتفری اور دہشت گردی کو فروغ دينے کی کوشش کر رہا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​

digitaloutreach@state.gov​

 
شمولیت
دسمبر 31، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
23
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​


امريکی حکومت اور فوج بغير کسی وجہ کے کيونکر عام افغان شہريوں کو دانستہ نشانہ بنا کے افغانستان کی تعمیر وترقی پرلگاۓ گۓ اپنے ہی وسائل کو ضائع کرے گی؟ افغانستان ميں بربادی، افراتفری اور خلفشار امريکی اور نيٹو افواج کے نہيں بلکہ دہشت گرد گروہوں کے عوامی سطح پر تسليم شدہ اہداف ہيں۔

شايد آپ بھول رہے ہيں کہ ہزاروں کی تعداد ميں امريکی فوجی اور درجنوں سے زائد نيٹو ممالک کے فوجی بھی افغانستان ميں تعنيات ہيں۔ اس خطے ميں افراتفری، لاقانونيت اور دہشت گردی ميں اضافے سے نا صرف يہ کہ ہمارے اپنے فوجيوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوں گے بلکہ افغانستان ميں طويل المدت بنيادوں پرتعمير وترقی کے ضمن ميں ہماری تمام تر کاوشيں بھی غارت ہو جائيں گی۔ امريکی حکومت کيونکر دانستہ يہ چاہے گی کہ خود اپنے ہی فوجيوں اور اتحاديوں کی کوششوں کی راہ ميں رکاوٹ پيدا کرے، خاص طور پر اس حقيقت کو مدنظر رکھتے ہوۓ کہ امريکی حکومت نے عوامی سطح پر يہ واضح کر ديا ہے کہ ہم اس خطے سے جتنا جلدی ممکن ہو نکل جانا چاہتے ہيں؟

امريکہ ايسے بے شمار منصوبوں ميں افغان حکومت کی براہراست مدد کر رہا ہے جن کا مقصد افغان معاشرے کو مضبوط بنيادوں پر استوار کرنا ہے تاکہ برسا برس کی خانہ جنگوں کے بعد افغان عوام دوبارہ اپنے پيروں پر کھڑے ہو سکيں۔ ہماری مشترکہ کاوشوں اور افغانستان اور پاکستان کے عوام اور ان کی منتخب حکومتوں کے ساتھ مل کر کی جانے والی مدد کا تقابل دہشت گردوں کی جانب سے روزانہ کی بنياد پر کی جانے والی مجرمانہ کاروائيوں سے کريں اور پھر يہ فيصلہ خود کريں کہ کون اس خطے میں افراتفری اور دہشت گردی کو فروغ دينے کی کوشش کر رہا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​


جی بالکل! جو عوام کو بے گناہ مارے اس کے خلاف کام ہونا چاہیے۔ افغان کے ساتھ پاکستان میں بھی بم دھماکے کر کے بے گناہوں کو مارا گیا۔ آپ کی بات درست ہے کہ اگر امریکہ عوام کی مدد کر رہا ہے تو اس کی حمایت کرنی چاہیے۔ لیکن ایک بات واضح کریں کہ ابھی کچھ دن پہلے قندوز مدرسہ فضائی حملے میں معصوم بچوں کو مارا گیا اس کا ذمہ دار کون ہے؟
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

منشيات کی بجاۓ گلاب کے پھولوں کی کاشت

طالبان کے ليے بڑا دھچکا – افغان کاشتکاروں نے منشيات کے اس گھناؤنے کاروبار کا حصہ بننے سے انکار کر ديا جس کی آمدنی ان دہشت گرد کاروائيوں کا سبب بنتی ہے جس کی زد ميں مقامی آبادی ہی آتی ہے۔

ننگرہار صوبے کے کسانوں نے منشيات کی کاشت کا بہتر اور زيادہ فائدہ مند متبادل دريافت کر ليا ہے۔ منشيات کی کاشت کا يہ مکروہ کاروبار طالبان اور ديگر جنگجو گروہوں کے ليے معاشی وسائل کا ذريعہ بنا ہوا تھا۔

فتح آباد گاؤں کے 15 کسان اپنی زمينوں پر گلاب کاشت کر رہے ہيں جس سے وہ نا صرف يہ کہ معقول آمدنی حاصل کر رہے ہيں بلکہ اپنے ساتھ مزيد افراد کو شامل کر کے کاروبار کو وسعت بھی دے رہے ہيں۔

باسٹھ سالہ موسی خان کا کہنا ہے کہ "ہم نے پانچ برس قبل گلاب کی کاشت کا کام شروع کيا تھا۔ اس سے قبل ہم منشيات کی کاشت کا کام کرتے تھے ليکن اب ہم جان چکے ہيں کہ منشيات کے مقابلے ميں گلاب کا کام زيادہ سودمند ہے"۔

ننگرہار صوبے کا انسداد دہشت گردی کا ادارہ منشيات کی کاشت کو روکنے اور کسانوں ميں متبادل فصلوں کی کاشت کی حوصلہ افزائ کے ليے کوششيں کر رہا ہے۔

ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گلاب آمدنی کا ايک معقول ذريعہ ہے۔

"ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہيں کہ منشيات کی کاشت کی بجاۓ متبادل ذرا‏‏ئع آمدنی کے ليے مقامی کسانوں کو آمادہ کريں۔ گلاب کی کاشت ان کوششوں کا اہم حصہ ہے۔"

"ہم نا صرف يہ کہ کسانوں کے ليے مختلف منصوبوں متعارف کروائيں گے بلکہ اس ضمن ميں مواقع بھی فراہم کريں گے"۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسداد منشيات کے ادارے کی جانب سے 22 ملين ڈالرز کے منصوبوں کا اجراء کيا گيا ہے جن سے کئ مقامی ضلعوں ميں کسانوں کو آمدنی کے متبادل ذرا‏ئع مليں گے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 
شمولیت
اگست 08، 2018
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
21
افسوس ہے ایسی رپوٹنگ کی اپروچ پر جو سچ جھوٹ کی تمیز نہ کر سکے۔یہ ففتھ جنریشن وار کا ایک حصہ ہے کہ دشمن کے خلاف جوٹھا پراپگنڈا کرو۔ہلمند پر امریکیوں نے طالبان کے ایک بڑے حملے کے بعد بدحواسی میں جوابی حملہ کرتے ہوئے اپنے ہی اتحادی افغان فورس کے 15 اہلکار مار ڈالے ہیں۔اور اب دنیا کے سامنے اپنی ناکامی اور بزدلی چھپانے کا ڈھونگ رچا رہے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ امریکا افغانستان کی جنگ ہار چکا ہے۔
 
شمولیت
جولائی 06، 2014
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
او جاؤ یار سات سمندر پار بیٹھے رہو سکون سے ۔۔۔۔ نہ ہی تمہاری طرف کسی نے آنا تھا اور نہ ہی تمہیں کسی کے ملک، فصلوں، کیمپوں، تنظیموں، مذہبوں کی کوئی فکر ہونی چاہیے تھی.
اپنے گھر کو دیکھو جس کے پہلے ہی مسائل کافی ہیں، پھر بھی شیطان کی دعوت، دوسروں کی دولت حاصل کرنے کا لالچ، دوسروں پہ حکمرانی اور من مانی کرنے کی ہوس، اسلام کی فوقیت و حکمرانی کا خوف اور دلوں کا فسق و نفاق تمہیں صرف اپنے براعظم تک محدود نہیں رہنے دیتا.
پتا نہیں کبھی مسلمانوں کے پاس اتنے وسائل ہوتے بھی کہ تم سے تمہارے براعظم میں جنگ کرتے یا حملہ کرتے.۔۔۔۔۔مگر میرے الله نے تمہیں سزا کے طور پہ خود ہی ان کے علاقوں میں لا پھینکا۔
"بے شک شیطان کا مکر و فریب میرے الله کے بندوں کے سامنے بہت ہی ناقص اور بودا ہے۔"
 
Top