• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طور خم سے کوہ قاف تک روس کے تعاقب میں

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
تبصرہ
افغانستان ایشیاء کا ایک ملک ہے جس کا سرکاری نام اسلامی جمہوریہ افغانستان ہے۔ اس کے جنوب اور مشرق میں پاکستان، مغرب میں ایران، شمال مشرق میں چین، شمال میں ترکمانستان، ازبکستان اور تاجکستان ہیں۔ اردگرد کے تمام ممالک سے افغانستان کے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلق بہت گہرا ہے۔ اس کے بیشتر لوگ مسلمان ہیں۔ یہ ملک بالترتیب ایرانیوں، یونانیوں، عربوں، ترکوں، منگولوں، برطانیوں، روسیوں اور اب امریکہ کے قبضے میں رہا ہے۔ مگر اس کے لوگ بیرونی قبضہ کے خلاف ہمیشہ مزاحمت کرتے رہے ہیں۔ ایک ملک کے طور پر اٹھارویں صدی کے وسط میں احمد شاہ درانی کے دور میں یہ ابھرا اگرچہ بعد میں درانی کی سلطنت کے کافی حصے اردگرد کے ممالک کے حصے بن گئے۔ روس کی کمیونسٹ پارٹی نے کمال اتا ترک کی طرز پر غیر اسلامی نظریات کی ترویج کی مثلاً پردہ پر پابندی لگانے کی کوشش کی۔ یہ تبدیلیاں افغانی معاشرہ سے بالکل مطابقت نہیں رکھتی تھیں۔ افغانستان میں حالات جب بہت خراب ہو گئے تو افغانی کمیونسٹ حکومت کی دعوت پر روس نے اپنی فوج افغانستان میں اتار دی۔25 دسمبر 1979 کو روسی فوج کابل میں داخل ہوگئی۔ افغانستان میں مجاہدین نے ان کے خلاف جنگ شروع کر دی۔ جو کئی سالوں تک جاری رہی ۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روس کو 1989 میں مکمل طور پر افغانستان سے نکلنا پڑا ۔بلکہ بعض دانشوروں کے خیال میں روس کے ٹوٹنے کی ایک بڑی وجہ یہی جنگ تھی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’طور خم سے کوہ قاف تک روس کے تعاقب میں ‘‘جماعۃ الدعوہ پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ صاحب کی تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے افغانستان سے روس کے نکلنے کے فورا بعدکئے گئے اپنے سفر کی روشنی میں وہاں کے حالات واقعات اور مناظر پر روشنی ڈالی ہے،اور یہ کتاب افغانستان کے حوالے سے ایک تاریخی دستاویز ہے۔(راسخ)
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
افغانستان

طور خم
شہداء کی یادیں
سوئے کابل
پل چرخی جیل
خاد کےدفتر میں
پھانسی اور پھر 20سال قید
کابل شہر میں
کابل کے حالات
ایک دلچسپ تاریخی جائزہ
برگیڈئر عبد اللہ سے ملاقات
کابل کے جج کی باتیں
فاتح سومنات کےشہر ’’غزنی‘‘ میں
سلطان کے بت شکن جہاد پہ ایک نظر
سلطان ’’سومنات ‘‘ میں
سلطان کی قبر پر
کشمیر کی یاد
غزنی سےواپسی
شاہر سالانگ پہ سفر
کوسالانگ پر
پل خمری میں
قندوز کی جانب
دشت وجنگل میں
حصرت حسین کے مزار پر
ننگے بابے کی درگاہ پر
دست ارچی کی طرف کوچ
کمانڈر جلات خان کےمہمان
گدھے پرسفر
عبد العزیز شہید کی قرار گاہ پر
ایک بڑے کمانڈر سے ملاقات
دریائے آمو کےکنارے بندر شیر خان میں
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
روس کی سیر

ماسکو کا سفر
ماسکو شہر
ماسکو کی جامع مسجد کےخطیب سےملاقات
کریملن کی سیر اور لینن کی لاش
شیطانی مذاہب اور سٹالن کا انجام
ڈالر پری کو پکڑنے کی دوڑ
میٹرو ٹرین
قازان سے آستراخان
دریائے وولگا کے کنارے کنارے
تاتارستان کی تاریخی سیر
قازان میں
بحری جہاز میں سفر
لینن کے سفر میں
کولیشیف شہر
تفریح کے شیطان مناظر
’’سرائے ‘‘سارا توف میں
وولگا گراڈ
آسترا خان
روسی نومسلم سے ملاقات
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
کوہ قاف

داغستان
مدرسہ حکمت میں
آذربائیجان میں دلازار لمحات
سوئے بخارا و سمر قند
قازکستان
’’بی نیو ‘‘ کےامام مسجد سےملاقات
ترکمانستان
امام بخاری کے شہر میں
مدرسہ میر عرب
سمر قند میں امام بخاری کی قبر پر
امام بخاری اور نواز شریف
امیر تیمور کے مقبرے پر
’’داتا ‘‘ دربار کی یاد
تاشقند
مدرسہ قو قلداش
مصحف عثمان
قازقستان میں دعوی سرگرمیاں
شادی اور تبلیغ
شادی پر جلسہ
ایک دیہاتی عورت کا قصہ
حنفیت اوربےعملی
وادی فرغانہ
دین کی دان --- شراند جان
نمنگان
دوبارہ تاشقند میں
تاشقند میں قوٹو سٹیٹ نہیں
 
Top