• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عباد امثالکم سے کون مراد ہیں؟

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
آپ لوگ میرا سوال سمجھے جب اللہ ہر ایک کی پکار کو سنتا ہے تو پھر حضرت عمر نے خود دعا کیوں نہیں کی؟؟؟کیوں حضرت عباس سے کروائی؟کیا اللہ نے ان کی سننی نہیں تھی؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ سے دعا کا کیوں کہا کیا اللہ نے ان کی سننی نہیں تھی؟
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
یہاں بخاری میں بھی بتوں ہی کی عبادت کا ذکر ہے کہ پہلے ان بتوں کو ازروئے عقیدت رکھ لیا اور پھر عبادت شروع کر دی۔اور دوسری بات کوئی مسلمان صالحین کی عبادت نہیں کرتا ۔معبود صرف اللہ۔سادہ سے سادہ مسلمان بھی آپ کو بتائے گا کہ عبادت صرف اللہ کی۔
بتائیے یہ کیسے مسلمان ہیں ؟ سادہ یا پیچیدہ ؟
title.jpg
300560889.jpg

آپ کے خیال میں خواجہ محمد یار فریدی اپنے پیر کی عبادت نہیں کررہے؟؟؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
آپ کا موقف ہے کہ یہاں صرف بت مراد ہیں ۔
کس مفسر نے یہ معنی بیان کیا ہے ؟
اس حصر کو توڑا کس مفسر نے ہے؟
پہلے تو آپ اس کو ’’ حصر ‘‘ ثابت کردیں ۔
قرآن مجیدصرف ان لوگوں کے لیے ہے ، جن کے زمانے میں لوگ بتوں کو پوجتے تھے ؟
جب اس دور میں بتوں کے علاوہ کسی اور کی پرستش ہوتی نہیں تھی ، تو اس آیت میں بتوں کے علاوہ کسی اور چیز کا ذکر کرنے کا کیا مطلب ہے ؟
عہد جاہلیت میں لوگ پتھروں وغیرہ کی مورتیوں کو پوجتے تھے ، اگر آج کوئی روبوٹس کو پوجنا شروع کردے تو آپ کے خیال میں وہ شرک ہوگا یا نہیں ؟
بلکہ کسی انسان کے بارے میں وہی عقیدہ رکھ لے جو جاہلی لوگ بتوں کے بارے میں رکھتے تھے تو کیا وہ شرک ہوگا یا نہیں ؟
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
پہلے تو آپ اس کو ’’ حصر ‘‘ ثابت کردیں ۔
قرآن مجیدصرف ان لوگوں کے لیے ہے ، جن کے زمانے میں لوگ بتوں کو پوجتے تھے ؟
جب اس دور میں بتوں کے علاوہ کسی اور کی پرستش ہوتی نہیں تھی ، تو اس آیت میں بتوں کے علاوہ کسی اور چیز کا ذکر کرنے کا کیا مطلب ہے ؟
عہد جاہلیت میں لوگ پتھروں وغیرہ کی مورتیوں کو پوجتے تھے ، اگر آج کوئی روبوٹس کو پوجنا شروع کردے تو آپ کے خیال میں وہ شرک ہوگا یا نہیں ؟
بلکہ کسی انسان کے بارے میں وہی عقیدہ رکھ لے جو جاہلی لوگ بتوں کے بارے میں رکھتے تھے تو کیا وہ شرک ہوگا یا نہیں ؟
جناب جہاں تک پرستش کا تعلق ہے تو میں نے پہلے کہا ہے کہ اس حد تک انبیا ولیا بھی شامل ہیں شاید آپ نے سمجھنے کی کوشش نہیں کی یا میرے الفاظ کچھ سقم تھا کہ آپ کو سمجھ نہیں آ سکی۔لیکن جو استدلال مولوی جر جیس نے کیا اس کے مطابق ایک بات تو یہ کہ یہاں پکارنا ہے اور دوسرا یہاں بت مراد ہی نہیں بلکہ یہاں صالحین مراد ہیں اور بتوں کو مراد مان کر آپ نے خود اپنا رد کیا ہے ۔اور دوسری بات آپ لوگ یہاں پرستش کا مطلب نہیں لیتے بلکہ “کارنے کا معنی لیتے ہیں۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
دیوان محمدی شحطیات و غالی اشعار پر مشتمل ہے جس کے مصنف صاحب حال تھے ۔لہذا نہ تو ان پر عقیدے کی بنیاد ہے اور نہ ہی فتوی لگے گا
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
دیوان محمدی شحطیات و غالی اشعار پر مشتمل ہے جس کے مصنف صاحب حال تھے ۔لہذا نہ تو ان پر عقیدے کی بنیاد ہے اور نہ ہی فتوی لگے گا
تو پھر آپ کے بریلوی عالم ان کا دفاع کیوں کرتے رہے؟
قادری صاحب! یہ سادہ سے سادہ مسلمان تو پیر کو رب سمجھیں، اور آپ کے احمد رضا بریلوی صاحب قرآن کا من مانا ترجمہ کرتے رہیں پھر بھی آپ مواحد رہیں، عجیب بہت عجیب؟؟؟؟
یہ بڑا اچھا طریقہ ہے فرارکا۔
اسی طرح کی شطیحات اگر میں بایزید بسطامی اور علی ہجویری کی بھی نکال کر دکھا دوں تو آپ وہاں سے بھی بھاگیں گے۔
سمجھ نہیں آتا یہ پیران طریقت پر شریعت کا قانون کیوں نہیں لگتا؟؟؟
========================================
آپ غور کریں آپ پر دو جواب ادھار ہیں
1۔ قادری رانا یا احمد رضا خان بریلوی میں سے کس کا عقیدہ ٹھیک ہے؟ کیونکہ قادری رانا صاحب صرف اللہ کو پکارتے ہیں اور احمد رضا صاحب صرف مخلوق کو
2۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےحضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دعا کیوں کروائی۔ کیا اللہ نے ان کی نہیں سننی تھی؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جناب جہاں تک پرستش کا تعلق ہے تو میں نے پہلے کہا ہے کہ اس حد تک انبیا ولیا بھی شامل ہیں شاید آپ نے سمجھنے کی کوشش نہیں کی یا میرے الفاظ کچھ سقم تھا کہ آپ کو سمجھ نہیں آ سکی۔لیکن جو استدلال مولوی جر جیس نے کیا اس کے مطابق ایک بات تو یہ کہ یہاں پکارنا ہے اور دوسرا یہاں بت مراد ہی نہیں بلکہ یہاں صالحین مراد ہیں اور بتوں کو مراد مان کر آپ نے خود اپنا رد کیا ہے ۔اور دوسری بات آپ لوگ یہاں پرستش کا مطلب نہیں لیتے بلکہ “کارنے کا معنی لیتے ہیں۔
میرے خیال میں آپ نے جو پہلا مراسلہ لگایا ہے ، اس پر دوبارہ نظر ثانی کریں ، اور بات سمجھ کر اپنا ما فی الضمیر بیان کریں ، تاکہ آپ کو یہ وضاحتیں پیش نہ کرنا پڑیں ۔
میں اتنا کہہ سکتاہوں آپ نے پہلے مراسلے میں جو مدعا پیش کیا ہے ، اس سے تقریبا آپ دستبردار ہوچکے ہیں ، یا کم ازکم ثابت نہیں کرسکے ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
آپ لوگ میرا سوال سمجھے جب اللہ ہر ایک کی پکار کو سنتا ہے تو پھر حضرت عمر نے خود دعا کیوں نہیں کی؟؟؟کیوں حضرت عباس سے کروائی؟کیا اللہ نے ان کی سننی نہیں تھی؟
اور جہاں تک بات طالب علم بھائی کے جواب کی تو ان کے بقول کہ نیک آدمی سے دعا اس کے نیک اعمال کی وجہ سے کروائی جاتی ہے تو جب کسی کے نیک اعمال دعا کی قبولیت کے چانسس بڑھا سکتے ہیں تو خود وہ اعمال کرنے والا کیوں نہیں؟
اور یہاں میں کم یا زیادہ فضیلت کی بات نہیں نیک اور بد کی بات کی ہے۔
محترم -

بات صرف اتنی سی ہے کہ جب ہم کسی زندہ انسان سے دعا کی درخواست کرتے ہیں تو اس کا مقصد اس انسان کی عزت افزائی ہوتی ہے اور اس سے بھائی چارہ کی فضا قائم ہوتی ہے- ہمارے ذہن میں یہ ہرگز نہیں ہوتا یا ہونا چاہیے کہ جس انسان سے ہم دعا کی درخواست کر رہے ہیں (اب چاہے نیک ہو یا بد) - کہ لازماً الله رب العزت اس کی دعا قبول ہی کرے گا رد نہیں کرے گا- اگر ایسا ہوتا تو نبی کریم صل الله علیہ وآ له وسلم جو الله کے محبوب ترین بندے ہیں ان کی بھی بعض دعائیں الله کی بارگاہ میں رد نہ ہوتیں - جیسے کہ صحیح احادیث کی کتب میں ہے کہ نبی کریم کی اپنے والدین کی مغفرت کی دعا یا پھر اپنی امّت کے لئے باہم خون ریزی سے ہلاک نہ ہونے کی دعائیں الله کی بارگاہ میں شرف قبولیت نہ پا سکیں- یہی معامله شفاعت کا ہے جو قیامت کے دن مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ کے اصول کے تحت ہوگا- الله رب العزت قیامت کے دن اپنے نیک اور صالح بندوں کی عزت افزائی کے لئے شفاعت کا تاج ان کے سر پر رکھے گا- ورنہ الله تو وہ ذات ہے کہ اکیلا ہی اپنے بندوں کی شفاعت پر قادر ہے اور اگر کسی کی شفاعت نہ کرنا چاہے تو کوئی نیک بندہ بلکہ الله کا نبی بھی اس کو الله کے عذاب سے نہیں چھڑا سکتا - الله کا واضح فرمان ہے کہ مشرک کسی صورت نہیں بخشا جائے گا - چاہے امّت محمّدی کا کتنا ہی پارسا فرد ہو-

ایک سچے مسلمان ہونے کے ناتے ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ ہمارا سارا دین حکم الہی پر مبنی ہے - مفروضوں پر مبنی نہیں ہے- یہ شیطان لعین ہے جو ہمیں مفروضوں میں پھنساتا ہے کہ الله اپنے نیک بندوں کی دعائیں اور شفاعت کو کبھی رد نہیں کرتا- یہی وہ عقیدہ ہے کہ جس کی بنا پر ہمارے ہاں شرک کی آماجگاہیں یہ مزار، آستانے، درگاہیں آباد اور رونق زدہ ہیں-

االله ہمیں اپنے سیدھے راستے کی طرف گامزن کرے (آمین)-
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
تو پھر آپ کے بریلوی عالم ان کا دفاع کیوں کرتے رہے؟
قادری صاحب! یہ سادہ سے سادہ مسلمان تو پیر کو رب سمجھیں، اور آپ کے احمد رضا بریلوی صاحب قرآن کا من مانا ترجمہ کرتے رہیں پھر بھی آپ مواحد رہیں، عجیب بہت عجیب؟؟؟؟
یہ بڑا اچھا طریقہ ہے فرارکا۔
اسی طرح کی شطیحات اگر میں بایزید بسطامی اور علی ہجویری کی بھی نکال کر دکھا دوں تو آپ وہاں سے بھی بھاگیں گے۔
سمجھ نہیں آتا یہ پیران طریقت پر شریعت کا قانون کیوں نہیں لگتا؟؟؟
========================================
آپ غور کریں آپ پر دو جواب ادھار ہیں
1۔ قادری رانا یا احمد رضا خان بریلوی میں سے کس کا عقیدہ ٹھیک ہے؟ کیونکہ قادری رانا صاحب صرف اللہ کو پکارتے ہیں اور احمد رضا صاحب صرف مخلوق کو
2۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےحضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دعا کیوں کروائی۔ کیا اللہ نے ان کی نہیں سننی تھی؟
1غیر اللہ سے مدد کا عقیدہ ظنی ہے اگر کوئی رکھتا ہے تو ٹھیک اور نہیں رکھتا تو بھی ٹھیک مگر اس کو شرک کہنا غلط ہے۔
2۔اور ہم تو دعا و وسیلہ کے قائل ہیں یہ مسئلہ تو آپ کو ہوگا کہ حضور نے دعا کیوں کروائی؟جب اللہ ہر ایک کی سنتا ہے تو خود کیوں نہیں کی حضرت عمر سے کیوں کروائی۔
اور جہاں تک محًد علی جواد بھائی کی بات تو یہ الگ بحث ہے کہ پیغمبروں کی ہر دعا قبول ہوتی ہے یا نہیں فی الحال بات یہ کہ جب وہ ہر ایک کی سنتا ہے تو پھر حضرت عباس سے دعا کیوں کروائی گئی؟اور جہاں تک آپ کی بات ہے تو اس کا تعلق افضل کا مفضول سے دعا کروانے سے ہے۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
میرے خیال میں آپ نے جو پہلا مراسلہ لگایا ہے ، اس پر دوبارہ نظر ثانی کریں ، اور بات سمجھ کر اپنا ما فی الضمیر بیان کریں ، تاکہ آپ کو یہ وضاحتیں پیش نہ کرنا پڑیں ۔
میں اتنا کہہ سکتاہوں آپ نے پہلے مراسلے میں جو مدعا پیش کیا ہے ، اس سے تقریبا آپ دستبردار ہوچکے ہیں ، یا کم ازکم ثابت نہیں کرسکے ۔
حضرت جو دعوی میں نے کیا تھا میں اسی پر قائم ہوں۔آپ سے اس کا رد ہو سکتا ہے تو کیجئے۔اور جناب طالب علم صاحب اعلی حضرت نے کہاں قرآن میں تبدیلی کی؟اور جہاں تک شطحیات ہیں تو میں پہلے کہہ چکا کہ یہ سب صاحب حال تھے ہم نہ تو ان کی باتوں کو صحیح کہتے ہیں اور نہ ہی ان کی تکفیر کرتے ہیں۔
 
Last edited:
Top