lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
تفسير ابن رجب الحنبلی --- عبد الرحمن ابن رجب الحنبلی --- ارواح کو عذاب و راحت دوسرے جسموں میں ملتی ہے-
وممن رجَّح هذا القولَ - أعني السؤالَ والنعيمَ والعذابَ للروح خاصةً - من أصحابِنا ابنُ عقيلٍ وأبو الفرج ابن الجوزيِّ. في بعضِ تصانيفِهما. واستدلَّ ابنُ عقيلٍ بأنَّ أرواحَ المؤمنينَ تنعمُ في حواصلِ طيرٍ خضرٍ، وأرواح الكافرينَ تعذَّب في حواصلِ طيرٍ سودٍ، وهذه الأجسادُ تبْلَى فدلَّ ذلك على أنَّ الأرواحَ تعذبُ وتنعمُ في أجسادٍ أخرَ
ترجمہ : اور جو اس قول کی طرف گئے ہیں یعنی کہ سوال و جواب راحت و عذاب صرف روح سے ہوتا ہے ان میں ہمارے اصحاب ابن عقیل اور ابو الفرج ابن الجوزی ہیں اپنی بعض تصانیف میں اور ابن عقیل نے استدلال کیا ہے کہ مومنین کی ارواح سبز پرندوں میں نعمتیں پاتی ہیں اور کافروں کی ارواح کو کالے پرندوں میں عذاب ہوتا ہے اور یہ اجساد تو (جو کہ دنیاوی قبروں میں ہیں) گل سڑ جاتے ہیں پس یہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ ارواح کو عذاب و راحت دوسرے جسموں میں ملتی ہے -
(روائع التفسير الجامع لتفسير الامام ابن رجب الحنبلی ، جلد ٢ ، صفحہ ١٠٢)
ابن رجب صاحب کی مندرجہ بالا صراحت سے معلوم ہوا کہ ارواح کو ایک برزخی جسم عطا کیا جاتا ہے - اور دوم ان دنیاوی قبروں میں مردہ لاشہ گل سڑ کر مٹی ہو جاتا ہے اور ارواح کو عذاب و راحت دوسرے جسموں میں ملتی ہے -
وممن رجَّح هذا القولَ - أعني السؤالَ والنعيمَ والعذابَ للروح خاصةً - من أصحابِنا ابنُ عقيلٍ وأبو الفرج ابن الجوزيِّ. في بعضِ تصانيفِهما. واستدلَّ ابنُ عقيلٍ بأنَّ أرواحَ المؤمنينَ تنعمُ في حواصلِ طيرٍ خضرٍ، وأرواح الكافرينَ تعذَّب في حواصلِ طيرٍ سودٍ، وهذه الأجسادُ تبْلَى فدلَّ ذلك على أنَّ الأرواحَ تعذبُ وتنعمُ في أجسادٍ أخرَ
ترجمہ : اور جو اس قول کی طرف گئے ہیں یعنی کہ سوال و جواب راحت و عذاب صرف روح سے ہوتا ہے ان میں ہمارے اصحاب ابن عقیل اور ابو الفرج ابن الجوزی ہیں اپنی بعض تصانیف میں اور ابن عقیل نے استدلال کیا ہے کہ مومنین کی ارواح سبز پرندوں میں نعمتیں پاتی ہیں اور کافروں کی ارواح کو کالے پرندوں میں عذاب ہوتا ہے اور یہ اجساد تو (جو کہ دنیاوی قبروں میں ہیں) گل سڑ جاتے ہیں پس یہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ ارواح کو عذاب و راحت دوسرے جسموں میں ملتی ہے -
(روائع التفسير الجامع لتفسير الامام ابن رجب الحنبلی ، جلد ٢ ، صفحہ ١٠٢)
ابن رجب صاحب کی مندرجہ بالا صراحت سے معلوم ہوا کہ ارواح کو ایک برزخی جسم عطا کیا جاتا ہے - اور دوم ان دنیاوی قبروں میں مردہ لاشہ گل سڑ کر مٹی ہو جاتا ہے اور ارواح کو عذاب و راحت دوسرے جسموں میں ملتی ہے -