شاید آپ نے غور نہیں کیا، کتاب الروح ۔کا حوالہ بنیادی اور مرکزی نہیں بلکہ تبعاً ہے ،
پھر بھی اگر یہ کتاب ٹھیک نہیں ،تو اس کا حوالہ چھوڑ دیں ، ،، لیکن اس پہلے ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی عبارت :
قال شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله :
ومذهب سلف الأمة وأئمتها أن العذاب أو النعيم يحصل لروح الميت وبدنه ، وأن الروح تبقى بعد مفارقة البدن منعمة أو معذبة ، وأيضا تتصل بالبدن أحيانا فيحصل له معها النعيم أو العذاب ". وعلينا الإيمان والتصديق بما أخبر الله ."الاختيارات الفقهية" ( ص 94 ) .
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
آئمہ سلف کا مذہب یہ ہے کہ عذاب قبر اور اس کی نعمتیں میت کی روح اور جسم دونوں کو حاصل ہوتی ہیں اور روح بدن سے جدا ہونے کے بعد عذاب یا نعمت میں ہوتی ہے اور بعض اوقات جسم سے ملتی بھی ہے تو دونوں کو عذاب یا نعمت حاصل ہوتی ہے ۔
تو ہم پر یہ ضروری ہے کہ جو اللہ تعالی نے ہمیں خبر دی ہے ہم اس پر ایمان لائیں اور اس کی تصدیق کریں ۔ الاختیارات الفقہیۃ (ص 94
اس کا ہی جواب دے دیں ،
پھر میں نے ابن رجب کی اسی تفسیر (جس کی بنیاد پر یہ تھریڈ لگایا گیا ) کا حوالہ سکین کرکے دیا تھا اس کے متعلق بھی کچھ فرمادیں
اب رہے قاری خلیل الرحمن جاوید صاحب تو لیجئے ان کی وضاحت بھی دیکھ لیں
9431 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں