محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
(۴) ۱۹۶۵ء کی جنگ میں بھا رت کی محرومی نے عالمی طاقتوں کو پاکستان سے متعلق ایک دوسری سوچ اور اس کے عمل میں ڈال دیا ،وہ سوچ اور عمل تھا :
أ-اگر تلہ سازش
ب- چھ نکات
ج- مشرقی پاکستان کی مغربی پاکستان سے علیحدگی کا منصوبہ اور تحریک ۔
(۵) ۱۹۶۹ء کی عوامی تحریک صدر ایوب کی گول میز کانفرنس پر ختم ہوگئی اور ملک اس انقلا ب کے ہا تھوں نکل گیا جو عالمی طاقتوں کی اسکیم کے مطابق تھا لیکن یحییٰ خاں نے جو اس وقت کمانڈر انچیف تھا اپنے سیاسی رفقا ء کی معرفت اس کانفرنس کے نتائج کا بھُر کس نکال دیا،نتیجتاً مارشل لاء آگیا ۔
(۶) یحییٰ خاں کیا تھا ؟ یہ راز ابھی تک سر بستہ ہے ،لیکن اس کے برسر اقتدار آنے سے سی آئی اے سرگرم ہوگئی ۔مشرقی پاکستان کی سیا ست تین حصوں میں بٹ گئی اور تین طاقتوں نے اپنی سیاست کی بسا ط وہاں بچھادی ۔روس ،امریکہ ،چین ۔مولانا بھاشانی چین کے لیے مفید نہ ہوسکے ،مجیب ابتداً امریکہ کے بال وپرلے کر چلا تھا، اب روس کی سیاست بھی اس کے ساتھ ہوگئی کہ وہ چین کا حریف تھا۔
مشرقی پاکستا ن کا مغربی پاکستان سے کٹ کے بنگلہ دیش ہونا محض شیخ مجیب الرحمن کے چھ نکات کا نتیجہ نہ تھا بلکہ مغربی پاکستان کے حکمران اور ان کے دست پناہ سیاست دان اس نتیجہ کے لیے خود زمین تیار کر رہے تھے اور وہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی ہی سے اپنے مقتدر اعلی ہو نے کی تعبیر پاسکتے تھے اور وہی ہوا ۔جس نقاب پوش جماعت نے اس مہم میں عالمی استعمار کے بلا واسطہ مُہرے کی حیثیت سے حصہ لیا اُس کی تفصیلات ذرا طویل ہیں اور آگے چل کر ان کا بڑا حصہ ّبیان ہوگا ۔ یاد رکھنے کی چیز یہ ہے کہ مشرقی پاکستان صرف اس لیے پاکستان سے الگ کرایا گیا اور علیحدہ کیا گیا کہ عالمی طاقتیں ہندوستان کی خواہش کو پر وان چڑھا کر اپنا راستہ بنا رہی تھیں اور مغربی پاکستان کے حکمران وسیاست دان (جو بھی تھے یا ہیں ) اپنے اقتدار کا را ستہ صاف کر رہے تھے ۔
(۷) سی آئی اے کسی ملک یا قوم میں اپنے مقاصد کے لیے کسی ایک کو آلہ کا ر یا گما شتہ نہیں بنا تی، وہ بیک وقت کئی افراد سے کا م لیتی اور وہ افراد ایک دوسرے سے متصادم ہوتے ہیں انہیں بسا اوقات یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ وہ ایک ہی ایجنسی کے فر ستادہ ہیں ۔
أ-اگر تلہ سازش
ب- چھ نکات
ج- مشرقی پاکستان کی مغربی پاکستان سے علیحدگی کا منصوبہ اور تحریک ۔
(۵) ۱۹۶۹ء کی عوامی تحریک صدر ایوب کی گول میز کانفرنس پر ختم ہوگئی اور ملک اس انقلا ب کے ہا تھوں نکل گیا جو عالمی طاقتوں کی اسکیم کے مطابق تھا لیکن یحییٰ خاں نے جو اس وقت کمانڈر انچیف تھا اپنے سیاسی رفقا ء کی معرفت اس کانفرنس کے نتائج کا بھُر کس نکال دیا،نتیجتاً مارشل لاء آگیا ۔
(۶) یحییٰ خاں کیا تھا ؟ یہ راز ابھی تک سر بستہ ہے ،لیکن اس کے برسر اقتدار آنے سے سی آئی اے سرگرم ہوگئی ۔مشرقی پاکستان کی سیا ست تین حصوں میں بٹ گئی اور تین طاقتوں نے اپنی سیاست کی بسا ط وہاں بچھادی ۔روس ،امریکہ ،چین ۔مولانا بھاشانی چین کے لیے مفید نہ ہوسکے ،مجیب ابتداً امریکہ کے بال وپرلے کر چلا تھا، اب روس کی سیاست بھی اس کے ساتھ ہوگئی کہ وہ چین کا حریف تھا۔
مشرقی پاکستا ن کا مغربی پاکستان سے کٹ کے بنگلہ دیش ہونا محض شیخ مجیب الرحمن کے چھ نکات کا نتیجہ نہ تھا بلکہ مغربی پاکستان کے حکمران اور ان کے دست پناہ سیاست دان اس نتیجہ کے لیے خود زمین تیار کر رہے تھے اور وہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی ہی سے اپنے مقتدر اعلی ہو نے کی تعبیر پاسکتے تھے اور وہی ہوا ۔جس نقاب پوش جماعت نے اس مہم میں عالمی استعمار کے بلا واسطہ مُہرے کی حیثیت سے حصہ لیا اُس کی تفصیلات ذرا طویل ہیں اور آگے چل کر ان کا بڑا حصہ ّبیان ہوگا ۔ یاد رکھنے کی چیز یہ ہے کہ مشرقی پاکستان صرف اس لیے پاکستان سے الگ کرایا گیا اور علیحدہ کیا گیا کہ عالمی طاقتیں ہندوستان کی خواہش کو پر وان چڑھا کر اپنا راستہ بنا رہی تھیں اور مغربی پاکستان کے حکمران وسیاست دان (جو بھی تھے یا ہیں ) اپنے اقتدار کا را ستہ صاف کر رہے تھے ۔
(۷) سی آئی اے کسی ملک یا قوم میں اپنے مقاصد کے لیے کسی ایک کو آلہ کا ر یا گما شتہ نہیں بنا تی، وہ بیک وقت کئی افراد سے کا م لیتی اور وہ افراد ایک دوسرے سے متصادم ہوتے ہیں انہیں بسا اوقات یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ وہ ایک ہی ایجنسی کے فر ستادہ ہیں ۔