السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@محمد ارسلان بھائی
@خضر حیات بھائی کی نیت پر شک مت کریں۔ وہ بھی یقینا مزارات کے ڈھانے کو جائز و درست ہی سمجھتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں کسی کی نیت پر شک کیوں کروں؟ نیت تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ بہتر جانتا ہے، خضر بھائی کا یہ جملہ
میرےخیال میں ’’ تعمیر ‘‘ اور ’’ تخریب ‘‘ میں فرق ہونا چاہیے ۔
غلط ہے، کسی اور کے لئے نہ ہو لیکن میرے لئے غلط ہے، میں دلیل سے ثابت کرتا ہوں۔ ان شاءاللہ
پہلی بات
خضر بھائی کے جملے سے محسوس ہو رہا ہے کہ انہوں نے مجاہدین کی کاروائیوں کو تخریب کاری کہا ہے، جیسے لفظ "تخریب" سے ثابت ہو رہا ہے، لیکن اچھا چلو ایسا نہیں ہے تو اس بات کو اگنور کرتے ہیں
دوسری بات
خضر بھائی کو مزارات اڑانے کے مناظر کو خوبصورت کہلانے پر اختلاف ہے؟ کیوں اختلاف ہے، پھر انہوں نے ایک مثال دی کہ جسم کے مفلوج حصے کو کاٹنا ضروری ہے لیکن خوبصورت نہیں کہا جا سکتا۔
یہ مثال ہی غلط ہے کیسے میں بتاتا ہوں
جسم کا کوئی بھی حصہ جسم کے لئے ضروری ہے، فرض کریں ٹانگیں ہیں، یہ جسم کا اہم حصہ ہے، اگر مفلوج ہو جاتا ہے تو کاٹنا پڑے گا لیکن جسم کی خوبصورتی ختم ہو جائے گی
لیکن مزارات ملک کا کوئی اہم حصہ نہیں ہیں، نا ہی یہ کسی ملک کی خوبصورتی ہیں، یہ تو کفر و شرک کے اڈے ہیں، جن کی وجہ سے اللہ کی لعنت برستی ہے، زیادہ دور نہ جائیں اس لعنت میں 66 سال سے پاکستان کو مبتلا دیکھ لیں۔ اور جب اس کو کاٹا گیا (تباہ کیا گیا) تو ملک کوئی بدصورت نہیں ہوا، بلکہ خوبصورت ہوا۔
اللہ سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین