وعلیکم السلامبسم اللہ الرحمٰن الرحیمالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ’’إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا، وَإِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حُكَماً‘‘ (حدیث صحیح)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بعض بیان جادو ہوتے ہیں اور بعض اشعار‘حکم‘ (یعنی حکمت) پر مبنی ہوتے ہیں''اس تھریڈ میں با مقصد عربی اشعار شئیر کریں
آپ کے حکم پر زھیر بن ابی سلمی کے چند اشعار پیش خدمت ہیں
لو كان يقعد فوق الشمس من كرم ... قوم بأولهم أو مجدهم قعدوا
قوم أبوهم سنان حين تنسبهم ... طابوا وطاب من الأولاد ما ولدوا
إنس إذا أمنوا، جن إذا فزعوا ... مرزءون بها ليل إذا حشدوا
محدون على ما كان من نعم ... لا ينزع الله منهم ماله حسدوا
اردو ترجمہ
اگر کوئی جماعت اپنی اولیت و بزرگی کی بناء پر کرم وشرف کے آفتاب پر بیٹھ سکتی ہے تو وہ بیٹھ جائے گی
یہ وہ جماعت ہے جن کے والد کا نام سنان ہے اور جب ان کے خاندان کا ذکر ہوگا تو ان کے اباء واجداد بھی پاکیزہ ہوں گے اور ان کی اولاد جو پیدا ہوئی ہے وہ بھی پاکیزہ نسب ہے
حالت امن میں وہ انسان ہیں اور جب جنگ کے لئے بلائے جائیں تو وہ جنات ہیں جب اکھٹا ہوتے ہیں تو بہادر اور ہمت والے سردار ثابت ہوتے ہیں
انہیں قابل رشک و حسد نعمتیں عطاء ہوئی ہیں مگر اللہ ان سے ان قابل رشک و حسد نعمتوں کو چھنتا نہیں
ان اشعار کے بارے میں حضرت عمر کی رائے
فقال عمر: أحسن؛ وما أعلم أحداً أولى بهذا الشعر من هذا الحيّ من بني هاشم! لفضل رسول الله صلى الله عليه وسلّم وقرابتهم منه
حضرت عمر نے کہا یہ بہت خوب اشعار ہیں میرے علم میں قبیلہ بنو ہاشم سے بڑھ کر ان اشعار کا کوئی مصداق نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قرابتداری کی وجہ سے انہیں یہ شرف و فضیلت حاصل ہے
تاريخ الرسل والملوك ،المؤلف : الطبري