عقل سے پیدل مخلوق کبھی تم نے کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہے
نالائق اعظم آپ کورٹ کا وہ فیصلہ لگا دیں جس میں سود کو ھلال کہا گیا ہو قصہ ہی ختم ہوجائے گا۔
ہم آپ کی طرح مقلد نہیں ہے اس لئے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔۔
اگر تم فیصلہ پڑھ لیتے تو کبھی ایسی پوسٹ نہ کرتے اور صاحب مضمون کی بات بھی سمجھ لیتے
ہماری پوسٹ کا بھی جواب دے دو اگر تم صاحب مضمون سے متفق ہو تو!!!!!!!!!!
متلاشی تم جتنی چاہے بداخلاقی کرلو ، بداخلاقی کی حدیں پار کرلو،ہم اپنے پوسٹوں میں اخلاق اور تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے۔خواہ تم ہمیں کسی بھی لقب سے گردانو!
یہ پوسٹ تقلید اور عدم تقلید کے موضوع پر بحث کے لئے بنایا ہی نہیں گیا ہے۔اس پوسٹ کا مقصد مسلمانوں کو جماعۃ الدعوۃ کے اصل چہرے سے آگاہ کرنا ہے۔کہ کس طرح جماعۃ الدعوۃ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اپنے دین ونظریات کا سودا کرتی ہے۔اس پوسٹ میں جماعت الدعوۃ کے رسالہ مجلۃ الدعوۃ ۱۹۹۲سے جو مضمون نقل کیا گیا ہے ۔اس میں مضمون جماعۃ الدعوۃ نے ملک میں سود کو جاری رکھنے اور سود کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کی وجہ سے پاکستان کے صدررفیق تارڑ، پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سمیت تمام وزراء کو مرتد کافر طاغوت اور اللہ کی ربوبیت کا کافر قراردیا ہوا ہے۔اصل مسئلہ یہ تھا کہ محدث فورم پر بحث کے دوران میں (ابوزینب ) نے کہا تھا کہ ان حکمرانوں نے ملک میں سود کو جاری کیا ہوا ہے۔تمام ملک سودی معیشت پر چل رہا ہے۔اور ملک کی انتظامیہ سودی قرضے حاصل کررہی ہے۔اور ملک کے باشدوں کو سود پر قرضے فراہم کررہی ہے جوکہ واضح طور پر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اعلان جنگ ہے۔اور یہ کفر اس لئے ہے کہ حکومت نے ملکی سطح پر سود کونافذ کررکھا ہے۔اور سودی معیشت کو ملک میں جاری وساری کررکھا ہے۔تو اس پر جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان نے جن میں ابوبصیر ،علی ولی، متلاشی ،القول السدید(پسرِ انجینئر حافظ محمدسعید)،عبداللہ عبدل (مشہور مرجئہ)نے اپنے پوسٹون میں ہم پر خارجیت اور تکفیر کا بہتان لگایا۔اس ضمن میں بحث جو جاری تھی کہ مجاہدین القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان حکمرانوں کو مرتد اور کافر قراردیتے ہیں۔اس ضمن میں جو دلائل فراہم کئے گئے تھے جو کہ قرآن وسنت سے علماء سلف کے فتاویٰ سے فراہم شدہ تھے کہ یہ حکمران چونکہ صلیبی اتحادی ہیں اور ان حکمرانوں نے ملک میں طاغوتی قوانین کا نفاذ کیا ہوا ہے بجائے اس کے کہ یہ حکمران قرآن اور سنت میں وارد شدہ قوانین کو نافذ کرتے ۔اس لئے ان حکمرانوں کی مجاہدین تکفیر کرتے ہیں۔اس پر جماعۃ الدعوۃ کے متذکرہ بالا کارکنان نے مجاہدین کو خارجی تکفیری اور دہشت گرد قرار دیت ے ہوئے مجاہدین القاعدہ اور مجاہدین تحریک طالبان پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹروں کو ایک طومار باباندھا ہوا تھا۔جس وقت میں نے محدث فورم کو جوائن کیا تھا یہاں پر علی ولی ،ابوبصیر کے نازل کردہ پوسٹر محدث فورم پر آنے والے لوگوں کے لئے سوہان روح بنے ہوئے تھے ۔ لوگ جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان ابوبصیر اور علی ولی کی جانب سے روزانہ نازل ہونے والے پوسٹروں سے اور ان میں جو عبارت بداخلاقی اور گراوٹ زدہ ہوتی تھی سخت اذیت میں مبتلا تھے ۔تو ہم نے آکر اللہ کی مدد اور توفیق سے ان اخلاق سے عاری پوسٹروں کا جواب قرآن وسنت صلی اللہ علیہ وسلم او رعلماء سلف کے فتاویٰ سے دینے شروع کئے تو جماعۃ الدعوۃ اور ان کے کارکنان کے غبارے سے ہوا نکل گئی اور روزانہ نازل ہونے والے پوسٹروں کا سلسلہ بھی اختتام پذیر ہوا جس پر لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ۔
کچھ عرصے کی خاموشی کے بعد یہ پروپیگنڈہ کہ مجاہدین القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان کے امیر محترم جناب حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ خارجی تکفیری اور دہشت گرد ہیں دوبارہ ٹیکسٹ کی صورت میں سوشل میڈیا پر دہرایا جانے لگا چونکہ ہمارے علم میں جماعۃ الدعوۃ کے نظریات کی تبدیلی کا بہت سارا مواد موجود ہے (الحمدللہ) جس کا ایک نمونہ اس محدث فورم پر آچکا ہے خود جماعۃ الدعوۃ کے شائع کردہ رسالہ مجلۃ الدعوۃ کے شمارے مارچ ۱۹۹۲ میں شائع شدہ مضمون میں سود کے ضمن میں پاکستان کے صدر رفیق تارڑ اور وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو اس مضمون میں ملک میں سود جاری رکھنے اورسپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے پر کافر مرتد طاغوت اور اللہ کی ربوبیت کا کافر قرار دیا گیاہے۔جب سےہم نے جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان کو جماعۃ الدعوۃ کا روپ دکھایا ہے اس دن سے آج تک جماعۃ الدعوۃ اور ان کے کارکنان سکتے کی حالت میں ہیں ۔ان سے کوئی جواب نہیں بن پارہا ہے ۔جس کی وجہ سے وہ بداخلاقی اور گراوٹ زدہ باتوں پر اترآئے ہیں۔بجائے اس کے کہ یہ لوگ جماعۃ الدعوۃ سے منسلک علماء کے پاس جاتے اور ان سے اس ضمن میں پوچھ گچھ کرتے کہ ایک طرف تو آپ ملک میں سود کو جاری رکھنے پر صدر پاکستان رفیق تارڑ ، وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو کافر اور مرتد اور طاغوت اور اللہ کی ربوبیت کا کافر قرا ردیتے ہیں۔ دوسری طرف ہم کو آپ یہ درس دیتے ہیں کہ حکمرانوں کی تکفیر کرنے والے مجاہدین القاعدہ اور تحریک طالبان تکفیری خوارج ہیں۔ان کارکنا ن کو چاہیے تھاکہ وہ جماعۃ الدعوۃ کے علماء بشمول ان کے امیر جناب انجینئر حافظ محمد سعید اور جماعۃ الدعوۃ کے مفتیٔ اعظم جناب مبشر احمد ربانی سے یہ سوال کرتے کہ ایک طرف تو آپ مجاہدین القاعدہ اور طالبان کو محض اس بنیاد پر خارجی اور تکفیری قرار دے رہے ہیں اور دوسری طرف آپ لوگ سود کے معاملے میں صدر پاکستان اور وزیر اعظم سمیت تمام لوگوں کو کافر مرتد اور طاغوت اور اللہ کی ربوبیت کا کافر قرار دے رہے ہیں ۔ تو جماعۃ الدعوۃ کا دوہرا معیار کیوں ہے۔جو فتویٰ مجاہدین حکمرانوں کی تکفیر کا دیتے ہیں وہی فتویٰ آپ کے رسالہ میں حکمرانوں کے خلاف شائع ہوا ہے۔ تو ایسی صورت آپ تکفیری اور خارجی کیوں نہیں ہیں اور مجاہدین کیوں تکفیری وخوارج ہیں؟؟؟
جب سے جماعۃ الدعوۃ کا دوغلہ پن ہم نے اس فورم پر ثابت کیا ہے ۔اس وقت سے آج تک جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان جواب دینے سے پہلو تہی کررہے ہیں۔اور جواب دینے کی بجائے الٹے سیدھے بداخلاقی پر مبنی پوسٹ کررہے ہیں۔یہ تو ہم نے جماعۃ الدعوۃ کا مختلف چہروں میں سے ایک چہرے کا دیدار ان کارکنان کو کرایا ہے جس پر ان کے کارکنان حواس باختہ ہوکر ادھر ادھر کی باتیں کررہے ہیں اپنی آئی ڈیز بدل بدل کر نئے نئے پوسٹ کرنے میں مصروف ہیں لیکن ہمارے سوالات کا جواب دینے سے فرار حاصل کئےہوئے ہیں۔