• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عصر حاضر کی خوارج نما تکفیری ارجاء وتجہم زدہ جماعۃ الدعوۃ اپنے مقرر کردہ پیمانوں کے میزان میں

مسلم بھائی

مبتدی
شمولیت
مئی 16، 2012
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
15
میری سمجھ میں یہ نہیں آتا ہے کہ جس ملک کی قومی زبان اردو ہے۔۔۔
وہاں فیصلے انگلش میں چھاپے جاتے ہیں؟؟؟۔۔۔ اردو میں کیوں نہیں چھاپے جاتے۔۔۔
اس سے عدلیہ کی منافقت سامنےآتی ہے۔۔۔ کہ وہ خود آئیں کو توڑ رہی ہے۔۔۔
صرف عدلیہ کا مسئلہ مہیں ہے بلکہ نظام بھی اور حکمران کی منافقت بھی کہیں
یہاں صرف نام بدلے ہیں باقی سب کچھ انگریزی ہی ہے
 

allah ke bande

مبتدی
شمولیت
مارچ 20، 2012
پیغامات
30
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
25
ایک مسلمان کے ایمان کا پیمانہ اس کا اخلاق ہے - حضور ۖ حسن اخلاق کا نمونہ تھے - آپ ۖ نے کبھی کسی کو نہیں جھڑکا، کبھی کسی کو گالی نہیں دی - مسلمانوں کو ذیب نہیں دیتا کہ وہ خود کو حضور ۖ کا امتی بھی کہیں اور ایک دوسرے کو گالیوں سے بھی نوازیں -
 

allah ke bande

مبتدی
شمولیت
مارچ 20، 2012
پیغامات
30
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
25


ایک مسلمان کے ایمان کا پیمانہ اس کا اخلاق ہے - حضور ۖ حسن اخلاق کا نمونہ تھے - آپ ۖ نے کبھی کسی کو نہیں جھڑکا، کبھی کسی کو گالی نہیں دی - مسلمانوں کو ذیب نہیں دیتا کہ وہ خود کو حضور ۖ کا امتی بھی کہیں اور ایک دوسرے کو گالیوں سے بھی نوازیں -

 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92

ہاں اس جگہ دو باتیں قابلِ خیال ہیں۔ اول تو یہ کہ کفر و ارتداد اُس صورت میں عاءد ہوتا ہے جب کہ حکم قطعی کے تسلیم کرنے سے انکار اور گردن کشی کرے اور اُس حکم کے واجب التعمیل ہونے کا عقیدہ نہ رکھے لیکن اگر کوءی شخص حکم کو تو واجب التعمیل سمجھتا ہے مگر غفلت یا شرارت کی وجہ سے اُس پر عمل نہیں کرتا تو اس کو کفر و ارتداد نہ کہا جاءے گا اگر چہ ساری عمر میں ایک دفعہ بھی اس حکم پر عمل کرنے کی نوبت نہ آءے بلکہ اس شخص کو مسلمان ہی سمجھا جاءے گا۔ اور پہلی صوت میں کہ کسی حکم قطعی کو واجب التعمیل ہی نہیں جانتا اگر چہ کسی وجہ سے وہ ساری عمر اُس پر عمل بھی کرتا رہے جب بھی کافر فرتد قرار دیا جاءے گا۔ مثلاََ ایک شخص پانچوں وقت کی نماز کا شدت کے ساتھ پابند ہے مگر فرض اور واجب التعمیل نہیں جانتا یہ کافر ہے اور دوسرا شخص جو فرض جانتا ہے مگر کبھی نہیں پڑھتا وہ مسلمان ہے اکرچہ فاسق و فاجر اور سخت گناگار ہے۔

کتاب

اسلام اور کفر کا معیار

(صفحہ نمبر 26،27)

مصنف

مفتی محمد شفیع دیوبندی
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
الحمد للہ !
نحن نکفرالطاغوت ونؤمن باللہ
ہم جانتے ہیں کہ شریعت کی روشنی میں وہ تمام حکومتیں طاغوت ہیں۔ جو اللہ کے قانون کے علاوہ انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کو نافذ کرتی ہیں۔اور اس میں علماء اسلام کے مابین دورائے نہیں ہیں۔اس کا انکار وہی کرتے ہیں۔ جو راہ حق سے بھٹکے ہوئے لوگ ہیں۔ جو مرجئہ ہیں۔اگر کوئی حکومت زنا کی سزا میں رجم نہیں کرتی تو وہ حکومت اللہ کے حکم کو تبدیل کرنے والی ہے۔ اسی طرح جو حکومت چور کے ہاتھ نہیں کاٹتی وہ بھی اللہ کے حکم کو تبدیل کرنے والی حکومت ہے۔جس حکومت میں شریعت کے معاملے میں اس قسم کے افعال کا صدور ہو۔ وہ حکومت طاغوت ہے۔اس کا انکار، اس سے اجتناب،لازم ہے۔
ہاں اس جگہ دو باتیں قابلِ خیال ہیں۔ اول تو یہ کہ کفر و ارتداد اُس صورت میں عاءد ہوتا ہے جب کہ حکم قطعی کے تسلیم کرنے سے انکار اور گردن کشی کرے اور اُس حکم کے واجب التعمیل ہونے کا عقیدہ نہ رکھے لیکن اگر کوءی شخص حکم کو تو واجب التعمیل سمجھتا ہے مگر غفلت یا شرارت کی وجہ سے اُس پر عمل نہیں کرتا تو اس کو کفر و ارتداد نہ کہا جاءے گا اگر چہ ساری عمر میں ایک دفعہ بھی اس حکم پر عمل کرنے کی نوبت نہ آءے بلکہ اس شخص کو مسلمان ہی سمجھا جاءے گا۔ اور پہلی صوت میں کہ کسی حکم قطعی کو واجب التعمیل ہی نہیں جانتا اگر چہ کسی وجہ سے وہ ساری عمر اُس پر عمل بھی کرتا رہے جب بھی کافر فرتد قرار دیا جاءے گا۔ مثلاََ ایک شخص پانچوں وقت کی نماز کا شدت کے ساتھ پابند ہے مگر فرض اور واجب التعمیل نہیں جانتا یہ کافر ہے اور دوسرا شخص جو فرض جانتا ہے مگر کبھی نہیں پڑھتا وہ مسلمان ہے اکرچہ فاسق و فاجر اور سخت گناگار ہے۔
کتاب
اسلام اور کفر کا معیار
(صفحہ نمبر 26،27)
مصنف
مفتی محمد شفیع دیوبندی
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
محترم ابوزینب، اور محترم متلاشی۔۔۔
میری آپ دونوں احباب سے گذارش ہے کہ۔۔۔
فورم کے قوانین کا لحاظ کیجئے۔۔۔
مجھے ڈر ہے کہ حیدر بھائی آکر وارنگ دے گئے ہیں۔۔۔
کہیں ایسا نہ ہو کے داستان بھی نہ رہے داستانوں میں۔۔۔
محترم حرب بن شداد بھائی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرے معزز بھائی جب ہم نے اس تھریڈ کو قائم کیا تو ہمارے اس تھریڈ کا مقصد صرف یہ تھا کہ مسلمانوں کو جماعۃالدعوۃ کے نظریات سے متعارف کرایا جائے۔اس فورم پر جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان متلاشی ،القول السدید ،ابوبصیر،علی ولی ،اسحاق ،ابومحمد وغیرہم اس پروپیگنڈے میں مصروف تھے کہ:
۱۔ مجاہدین القاعدہ اور مجاہدین تحریک طالبان پاکستان حکمرانوں کی تکفیر کرتے ہیں اس لئے القاعدہ اور تحریک طالبان سے منسلک مجاہدین خوارج اور تکفیری ہیں۔
۲۔سود کوپاکستان میں جاری گناہ ہے کفر نہیں ہے۔
تو اس ضمن میں اس تھریڈ کے ضمن میں ہمارا مباحثہ جماعۃ الدعوۃ کے متذکرہ کارکنان سے ہوا۔جس میں ہم ان کودلائل کی رو سے یہ بات سمجھاتے رہے کہ سود کا حکومت پاکستان کو بطور معاشی نظام کے جاری کرنا کفر ہے۔اگر کوئی شخص انفرادی طور پر سود میں ملوث ہے وہ تو گناہ گار ہےلیکن حکومتی سطح پر سود کو معیشت کے طور پر نافذ کرنا اور ملک کا سودی قرضےلینا اور دینا یہ سب کچھ کفر کے زمرے میں آتا ہے۔اور حکومت اس کفر سے بری نہیں ہے۔تو اس سلسلے میں متذکرہ بالاافراد نے دلائل کو تسلیم کرنے کی بجائے اپنی ہٹ دھرمی قائم رکھی ۔اور اپنے باطل موقف پر قائم رہے۔تو اس سلسلے میں ہم نے محدث فورم پر جماعۃ الدعوۃ کے رسالے مجلۃ الدعوۃ میں چھپنے والے مضمون میں جو کہ مارچ 1992جسے جماعۃ الدعوۃ نے نشر کیا ۔اس کے حوالے سے درج ذیل یہ عبارت نقل کی :
ہمارے نزدیک سود کے سلسلے میں حکومت پاکستان کے اقدامات صریحاً کفر پر مبنی ہیں اور اس کے وزراء کے بیانات کھلا ارتداد ہے۔
ہم حکومت کے کارپردازوں سے پوچھتے ہیں کہ تم اس بات سے آگاہ نہیں ہو کہ سود کو اللہ نے حرام کیا ہے۔پھرتمہاری یہ جرات کیسے ہوگئی کہ تم نے سپریم کورٹ میں سود جاری رکھنےکیلئے رٹ دائر کی ہے۔پہلی بات تو یہ ہے کہ اللہ کے حرام کردہ سود کو تم نے مدت سے جاری کرکے کفر کا ارتکاب کیا ہوا ہےکیونکہ جو اللہ کے حلال وحرام کو نہیں مانتا اوروہ اپنے ضابطے بناتا ہے یہی اس کاکفر ہے۔پھر اگر تمہاری قائم کردہ ایک عدالت نے شریعت کی لاج رکھتے ہوئے سود کو ممنوع قرار دیا ہے تو تم فیصلے کو ماننے کی بجائے سپریم کورٹ میں چلے گئے ہو۔اس امید سے کہ قانون کی رو سے سپریم کورٹ شریعت کو رد کرسکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔اگر تم یہی سمجھتے ہو تو سن لیجئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اے پاکستان کے صدر مملکت ،وزیراعظم ،وزراء اور حکومتی کارندو،قانون سازواورقانون کی تشریح کرنے والے اور نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ دارو۔۔۔۔۔۔۔۔۔تمہارے کفر میں بلکہ تمہارے طاغوت ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔اللہ کے قرآن کا یہ فیصلہ ہے کہ جو اپنے حلال وحرام کے ضابطے اور قوانین بناتا ہے ،وہ اللہ کے مقابلے پر اپنے آپ کو رب بناتا ہے۔ (مجلۃ الدعوۃ مارچ ۱۹۹۲ صفحہ نمبر۲)
مجلۃ الدعوۃ کے رسالے کالنک:
http://www.upislam.com/images/51490214170540575487.bmp
جناب من دیکھئے کہ جماعۃ الدعوۃ نے اپنے رسالہ مجلۃ الدعوۃ مارچ 1992کی اشاعت میں کس قدروضاحت کے ساتھ سود کے متعلق اپنا موقف بیان کیا کہ سپریم کورٹ نے جو سود کے حرام ہونے کے متعلق جو فیصلہ صادر کیا تھا اس کے جواب میں اس وقت کی نوازشریف حکومت نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔اس جماعۃ الدعوۃ کے رسالہ میں حکومت پاکستان کے ان قدامات کو صریحاً کفر پر مبنی قرار دیا گیا۔اور نواز شریف حکومت کے وزراء کے ان بیانات کوکھلا ارتداد قرار دیا گیا جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جاری کئے گئے تھے ۔مجلۃ الدعوۃ کے اس شمارے میں حکومت پاکستان سے یہ پوچھا گیا کہ تم اس بات سے آگاہ ہو کہ سود کو اللہ نے حرام کیا ہے۔پھر تم نے جراءت کرتے ہوءے سپریم کورٹ میں سود جاری رکھنے کے لئے رٹ دائر کی مجلۃ الدعوۃ کے اس شمارے میں نواز شریف کی حکومت پر جو چارجز لگائے گئے وہ درج ذیل ہیں:
۱۔پہلی بات تو یہ ہے کہ اللہ کے حرام کردہ سود کو تم نے مدت سے جاری کرکے کفر کا ارتکاب کیا ہوا ہے۔
۲۔ جو اللہ کے حلال وحرام کو نہیں مانتا اوروہ اپنے ضابطے بناتا ہے یہی اس کاکفر ہے۔
۳۔پھر اگر تمہاری قائم کردہ ایک عدالت نے شریعت کی لاج رکھتے ہوئے سود کو ممنوع قرار دیا ہے تو تم فیصلے کو ماننے کی بجائے سپریم کورٹ میں چلے گئے ہو۔اس امید سے کہ قانون کی رو سے سپریم کورٹ شریعت کو رد کرسکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔اگر تم یہی سمجھتے ہو تو سن لیجئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۴۔اے پاکستان کے صدر مملکت ،وزیراعظم ،وزراء اور حکومتی کارندو،قانون سازواورقانون کی تشریح کرنے والے اور نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ دارو۔۔۔۔۔۔۔۔۔تمہارے کفر میں بلکہ تمہارے طاغوت ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔
۵۔اللہ کے قرآن کا یہ فیصلہ ہے کہ جو اپنے حلال وحرام کے ضابطے اور قوانین بناتا ہے ،وہ اللہ کے مقابلے پر اپنے آپ کو رب بناتا ہے۔ (مجلۃ الدعوۃ مارچ ۱۹۹۲ صفحہ نمبر۲)
اب ہم انصاف پسند لوگوں سے سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ وہ ہمیں بتائیں کہ کیا یہ عبارت نواز شریف حکومت اور اس کے وزراء کی کھلی تکفیر ہے یانہیں؟؟؟
یقیناً جماعۃ الدعوۃ نے سود کو جاری رکھنے اور سود کے ممنوع وحرام ہونے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جو اپیل نواز شریف حکومت نے دائر کی اس کی بنیاد پر جماعۃ الدعوۃ نے نواز شریف کی حکومت کو کافر اور مرتد قرار دیا۔
تو جماعۃ الدعوۃ نواز شریف حکومت کو صرف سود مسئلے کی وجہ کافر اور مرتد اور طاغوت کہنے کے باجود تکفیری اور خارجی نہیں ہوسکتی تو مجاہدین القاعدہ اور مجاہدین تحریک طالبان پاکستان کس طرح پرویز مشرف کی حکومت اور اس کے وزراء کی تکفیر کرنے سے کس طرح خارجی اور تکفیری ہوسکتے ہیں۔جبکہ پرویز مشرف کے جرائم نواز شریف حکومت کے جرائم سے کہیں زیادہ اور بدتر ہیں۔پرویز مشرف نے تو مسلمانوں سے خیانت کرتے ہوئے عقیدہ الولاء والبراء سے انحراف کرتے ہوئے صلیبی لشکر میں شمولیت اختیار کی۔افغانستان کی اسلامی حکومت کا خاتمہ کیا۔مسلمانوں کو پکڑ پکڑ کر صلیبیوں کےحوالے کیا ۔ان کو صلیبیوں کے حکم پر قتل کیا ۔اسلام کا نام لینے والے علماء کو قتل کیا ۔ان لوگوں کو قتل کیا جو اس ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کا مطالبہ کررہے تھے ۔
جماعۃ الدعوۃ نے نواز شریف کو صرف سود سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی بنیاد پر کافر مرتد اور طاغوت قرار دیا ۔جبکہ القاعدہ اور طالبان نے مشرف کو عقیدہ توحید کو ڈھانے اور عقیدہ الولاء والبراء سے انکار کرتے ہوئے مجاہدین کے مقابلے امریکہ اور ناٹو کا ساتھ دیا ۔اور اس کے لشکر کا صف او ل کا اتحادی قرار دیا۔پرویز مشرف کے اس فعل پر عرب وعجم کے علماء نے اس کی تکفیر کی اس کو مرتد قرار دیا اس کو شریعت سے باغی طاغوت قرا ر دیا ۔
حیرت اور دکھ کی بات تو یہ ہے کہ جماعۃ الدعوۃ کے نزدیک نواز شریف کا صرف ایک جرم تھا وہ یہ کہ اس نے سود کو جاری کیا ہوا تھا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی ۔جس کی بنیاد پر جماعۃ الدعوۃ نے نواز شریف کی حکومت کو مرتد کافر اور طاغوت قرا ردیا۔لیکن جب مجاہدین القاعدہ اور طالبان نے پرویز مشرف کے بدترین کفریہ جرائم کی بنیاد پر اس کی حکومت کی تکفیر کی جماعۃ الدعوۃ نے مجاہدین القاعدہ اور مجاہدین تحریک طالبان کے خلاف یہ پروپیگنڈہ پرویز مشرف کی حمایت میں کرنا شروع کردیا کہ القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان کے مجاہدین خارجی اور تکفیری ہیں۔کیونکہ انہوں نے حکومت کی تکفیر کی ہے اور اس کے خلاف خروج کیا ہے۔
کیا فورم پر آنے والے معزز قارئین اسلامی تعلیمات سے نابلد تھے جو جماعۃ الدعوۃ کے متذکرہ بالا کارکنان انہیں دھوکہ دینے کی کوشش کررہے تھے ۔لہٰذا جماعۃ الدعوۃ کی اسی تلبیس اور تدلیس کو دیکھتے ہوئے میں نے جماعۃ الدعوۃ ہی کے مقرر کردہ پیمانے سے ان کی حقیقت کو مسلمانوں کے سامنے کھول کر بیان کردیاکہ جب جماعۃ الدعوۃ صرف ایک مسئلے کی بنیاد پر حکومت کو کافر مرتد اور طاغوت قرار دے کر خارجی اور تکفیریوں کے زمرے میں نہیں آرہی ہے۔تو مجاہدین القاعدہ اور طالبان کس طرح پرویز مشرف یا پیپلز پارٹی کی حکومت کو ان کے کفریہ اور ارتدادی اعمال کی بنیاد پر تکفیر کرکے کس طرح خارجی اور تکفیریوں کے زمرے میں شامل ہوسکتے ہیں؟؟؟؟؟؟
تو یہ ہے اس پوسٹ کو قائم کرنے کی حقیقت اور ساری صورتحال جو کہ محدث فورم کے معزز قارئین کے علم میں ہے۔اور اگر اس کے باوجود بھی کوئی انصاف نہیں کرتااور اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے تو اس کا کیا علاج کیا جاسکتا ہے۔
تمام پوسٹوں کو پڑھ کر دیکھ لیجئے کہ فورم کے قوانین کی پاسداری کس نے کی اور کن لوگوں نے فورم کے قوانین کی دھجیاں اڑائی ہیں۔کیا مجاہدین القاعدہ اور طالبان کے خلاف جو کچھ بھی جس زبان اور جس بدکلامی کے ساتھ لکھا جائے تو وہ تہذیب کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔اور جو جواب ان متذکرہ درج بالا افراد کو دلائل کی رو سے دیا جائے گا تو وہ فورم کے قوانین کے خلاف متصور ہوگا۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
اسحاق صاحب!
غیر متفق کے بٹن دبانے کے بجائے اپنے پوسٹ کو دلائل سے مزین کریں۔
کچھ اپنی انگلیوں کو بھی حرکت دے لیں۔اگر نیک بات لکھیں گے تو اللہ اجر سے نوازے گا ۔ اور اگر کوئی ناانصافی کی بات کریں گے تو اللہ پکڑ کرے گا ۔ ان شاء اللہ
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
محترم حرب بن شداد بھائی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
م
جناب من دیکھئے کہ جماعۃ الدعوۃ نے اپنے رسالہ مجلۃ الدعوۃ مارچ 1992کی اشاعت میں کس قدروضاحت کے ساتھ سود کے متعلق اپنا موقف بیان کیا کہ سپریم کورٹ نے جو سود کے حرام ہونے کے متعلق جو فیصلہ صادر کیا تھا اس کے جواب میں اس وقت کی نوازشریف حکومت نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔اس جماعۃ الدعوۃ کے رسالہ میں حکومت پاکستان کے ان قدامات کو صریحاً کفر پر مبنی قرار دیا گیا۔اور نواز شریف حکومت کے وزراء کے ان بیانات کوکھلا ارتداد قرار دیا گیا جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جاری کئے گئے تھے ۔مجلۃ الدعوۃ کے اس شمارے میں حکومت پاکستان سے یہ پوچھا گیا کہ تم اس بات سے آگاہ ہو کہ سود کو اللہ نے حرام کیا ہے۔پھر تم نے جراءت کرتے ہوءے سپریم کورٹ میں سود جاری رکھنے کے لئے رٹ دائر کی مجلۃ الدعوۃ کے اس شمارے میں نواز شریف کی حکومت پر جو چارجز لگائے گئے وہ درج ذیل ہیں:
۱۔پہلی بات تو یہ ہے کہ اللہ کے حرام کردہ سود کو تم نے مدت سے جاری کرکے کفر کا ارتکاب کیا ہوا ہے۔
۲۔ جو اللہ کے حلال وحرام کو نہیں مانتا اوروہ اپنے ضابطے بناتا ہے یہی اس کاکفر ہے۔
۳۔پھر اگر تمہاری قائم کردہ ایک عدالت نے شریعت کی لاج رکھتے ہوئے سود کو ممنوع قرار دیا ہے تو تم فیصلے کو ماننے کی بجائے سپریم کورٹ میں چلے گئے ہو۔اس امید سے کہ قانون کی رو سے سپریم کورٹ شریعت کو رد کرسکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔اگر تم یہی سمجھتے ہو تو سن لیجئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۴۔اے پاکستان کے صدر مملکت ،وزیراعظم ،وزراء اور حکومتی کارندو،قانون سازواورقانون کی تشریح کرنے والے اور نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ دارو۔۔۔۔۔۔۔۔۔تمہارے کفر میں بلکہ تمہارے طاغوت ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔
۵۔اللہ کے قرآن کا یہ فیصلہ ہے کہ جو اپنے حلال وحرام کے ضابطے اور قوانین بناتا ہے ،وہ اللہ کے مقابلے پر اپنے آپ کو رب بناتا ہے۔ (مجلۃ الدعوۃ مارچ ۱۹۹۲ صفحہ نمبر۲)
اب ہم انصاف پسند لوگوں سے سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ وہ ہمیں بتائیں کہ کیا یہ عبارت نواز شریف حکومت اور اس کے وزراء کی کھلی تکفیر ہے یانہیں؟؟؟
یقیناً جماعۃ الدعوۃ نے سود کو جاری رکھنے اور سود کے ممنوع وحرام ہونے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جو اپیل نواز شریف حکومت نے دائر کی اس کی بنیاد پر جماعۃ الدعوۃ نے نواز شریف کی حکومت کو کافر اور مرتد قرار دیا۔
تو جماعۃ الدعوۃ نواز شریف حکومت کو صرف سود مسئلے کی وجہ کافر اور مرتد اور طاغوت کہنے کے باجود تکفیری اور خارجی نہیں ہوسکتی تو مجاہدین القاعدہ اور مجاہدین تحریک طالبان پاکستان کس طرح پرویز مشرف کی حکومت اور اس کے وزراء کی تکفیر کرنے سے کس طرح خارجی اور تکفیری ہوسکتے ہیں۔جبکہ پرویز مشرف کے جرائم نواز شریف حکومت کے جرائم سے کہیں زیادہ اور بدتر ہیں۔پرویز مشرف نے تو مسلمانوں سے خیانت کرتے ہوئے عقیدہ الولاء والبراء سے انحراف کرتے ہوئے صلیبی لشکر میں شمولیت اختیار کی۔افغانستان کی اسلامی حکومت کا خاتمہ کیا۔مسلمانوں کو پکڑ پکڑ کر صلیبیوں کےحوالے کیا ۔ان کو صلیبیوں کے حکم پر قتل کیا ۔اسلام کا نام لینے والے علماء کو قتل کیا ۔ان لوگوں کو قتل کیا جو اس ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کا مطالبہ کررہے تھے ۔
جماعۃ الدعوۃ نے نواز شریف کو صرف سود سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی بنیاد پر کافر مرتد اور طاغوت قرار دیا ۔جبکہ القاعدہ اور طالبان نے مشرف کو عقیدہ توحید کو ڈھانے اور عقیدہ الولاء والبراء سے انکار کرتے ہوئے مجاہدین کے مقابلے امریکہ اور ناٹو کا ساتھ دیا ۔اور اس کے لشکر کا صف او ل کا اتحادی قرار دیا۔پرویز مشرف کے اس فعل پر عرب وعجم کے علماء نے اس کی تکفیر کی اس کو مرتد قرار دیا اس کو شریعت سے باغی طاغوت قرا ر دیا ۔
حیرت اور دکھ کی بات تو یہ ہے کہ جماعۃ الدعوۃ کے نزدیک نواز شریف کا صرف ایک جرم تھا وہ یہ کہ اس نے سود کو جاری کیا ہوا تھا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی ۔جس کی بنیاد پر جماعۃ الدعوۃ نے نواز شریف کی حکومت کو مرتد کافر اور طاغوت قرا ردیا۔لیکن جب مجاہدین القاعدہ اور طالبان نے پرویز مشرف کے بدترین کفریہ جرائم کی بنیاد پر اس کی حکومت کی تکفیر کی جماعۃ الدعوۃ نے مجاہدین القاعدہ اور مجاہدین تحریک طالبان کے خلاف یہ پروپیگنڈہ پرویز مشرف کی حمایت میں کرنا شروع کردیا کہ القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان کے مجاہدین خارجی اور تکفیری ہیں۔کیونکہ انہوں نے حکومت کی تکفیر کی ہے اور اس کے خلاف خروج کیا ہے۔
کیا فورم پر آنے والے معزز قارئین اسلامی تعلیمات سے نابلد تھے جو جماعۃ الدعوۃ کے متذکرہ بالا کارکنان انہیں دھوکہ دینے کی کوشش کررہے تھے ۔لہٰذا جماعۃ الدعوۃ کی اسی تلبیس اور تدلیس کو دیکھتے ہوئے میں نے جماعۃ الدعوۃ ہی کے مقرر کردہ پیمانے سے ان کی حقیقت کو مسلمانوں کے سامنے کھول کر بیان کردیاکہ جب جماعۃ الدعوۃ صرف ایک مسئلے کی بنیاد پر حکومت کو کافر مرتد اور طاغوت قرار دے کر خارجی اور تکفیریوں کے زمرے میں نہیں آرہی ہے۔تو مجاہدین القاعدہ اور طالبان کس طرح پرویز مشرف یا پیپلز پارٹی کی حکومت کو ان کے کفریہ اور ارتدادی اعمال کی بنیاد پر تکفیر کرکے کس طرح خارجی اور تکفیریوں کے زمرے میں شامل ہوسکتے ہیں؟؟؟؟؟؟
تو یہ ہے اس پوسٹ کو قائم کرنے کی حقیقت اور ساری صورتحال جو کہ محدث فورم کے معزز قارئین کے علم میں ہے۔اور اگر اس کے باوجود بھی کوئی انصاف نہیں کرتااور اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے تو اس کا کیا علاج کیا جاسکتا ہے۔
تمام پوسٹوں کو پڑھ کر دیکھ لیجئے کہ فورم کے قوانین کی پاسداری کس نے کی اور کن لوگوں نے فورم کے قوانین کی دھجیاں اڑائی ہیں۔کیا مجاہدین القاعدہ اور طالبان کے خلاف جو کچھ بھی جس زبان اور جس بدکلامی کے ساتھ لکھا جائے تو وہ تہذیب کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔اور جو جواب ان متذکرہ درج بالا افراد کو دلائل کی رو سے دیا جائے گا تو وہ فورم کے قوانین کے خلاف متصور ہوگا۔
ابوزینب صاحب آپ سے تو ہم نے یہی سوال کیا تھا کہ حکومت نے کب سود کو حلال کرنے کے لیے پٹیشن داخل کی؟؟؟؟؟؟؟
حکومت پاکستان نے تو مہلت مانگی تھی کیونکہ شریعت کورٹ نے بہت کم مہلت دی تھی۔ اگر آپ اس مقدمہ کے متعلق معلومات پڑھتے تو آپ کو اندازہ ہوجاتا۔
ہم نے تو باقاعدہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی فیصلہ بھی لگا دیا اور مفتی تقی عثمانی صاحب کی تحریر بھی لگا دی اور چند وہ باتیں جن کی نشاندہی سے آپ کے مدعا باطل ہوجاتا ہے وہ کوٹ بھی کیا تھا۔ بجائے آپ ہماری پوسٹ کا جواب دیتے چند لفظوں کو بدل کر دوبارہ وہی پُرانی پوسٹ کردی۔
اس مقدمہ میں سپریم کورٹ کو 62 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ جن میں سے ایک حکومت پاکستان کی تھی۔ حکومت پاکستان نے مہلت مانگی تھی جس میں ظمنی طور پر سود کے مسلے پر بحث بھی کی گئی کیونکہ بعض فریقین کا موقف تھا کہ قرآن میں جس سود کو حرام کہا گیا ہے وہ پاکستان کے تجارتی بینکوں میں رائج نہیں ہے۔ تو صاحب مصنف کی تحریر کو اس تناظر میں دیکھیں ۔
آپ نے جو یہ بات کی
۔پہلی بات تو یہ ہے کہ اللہ کے حرام کردہ سود کو تم نے مدت سے جاری کرکے کفر کا ارتکاب کیا ہوا ہے۔
اس سے وہ کفر مراد ہوہی نہیں سکتا جو دائرہ اسلام سے خارج کرے کیونکہ مقدمہ جب سود کو حلال و حرام کرنے کا نہیں تھا تو سپریم کورٹ کیسے حلال کرتی؟ مقدمہ شریعت کورٹ کے فیصلے پر تھا کہ اتنی جلدی کیسے تعمیل کی جائے۔ اس بات کی مذید تائید آپ کے پوائنٹ نمبر 3 سے ہوتی ہے جس کو صاحب مضمون نے قظیہ شرطیہ کے ساتھ لکھا ہے یعنی "اگر" ایک ادنی عقل رکھنے والا بھی سمجھتا ہے کہ لفظ "اگر" کب استعمال کیا جاتا ہے۔ جب معملات مکمل طور پر واضح نہ ہو تب ہی کہا جاتا ہے۔
اصولی طور پر تو آپ کو ہمارے لگائے گے لنکس کا جواب دینا چاہئے تھا کہ اُس میں صاحب مضمون نے جو بات سمجھی ہے وہ کہاں ہے۔
بلفرض اگر صاحب مضمون کی وہی مراد ہوتی جو آپ نے لی ہے تو ہمارا مطالبہ ہے کہ آپ بتائیں کہ کہاں پر سود کو حلال کہا گیا ہے۔ اگر ایسا نہیں کرسکتے اور یقیناََ نہیں کرسکتے تو صاحب مضمون کا وہی مطلب متعین ہوجائے گا جو ہم نے اُوپر بیان کیا ہے۔
جماعت الدعوۃ تمھاری ٹی ٹی پی کی طرح مقلد نہیں ہے جو ایک مضمون کو پڑھ کو اپنا مذہب بدل ہے الحمداللہ جماعت الدعوۃ سلفی تنظیم ہے جس کا عمل قرآن و حدیث کے مطابق ہوتا ہے نا کہ صاحب مضمون کے مضمون کے مطابق ہو جیسا کہ آپ کی حالت ہے۔
 

اسحاق

مشہور رکن
شمولیت
جون 25، 2013
پیغامات
894
ری ایکشن اسکور
2,131
پوائنٹ
196
غیر متفق کے بٹن دبانے کے بجائے اپنے پوسٹ کو دلائل سے مزین کریں۔
کیا دلائل ھی حق ھونے کی نشانی ھوتے ھیں ؟
کچھ اپنی انگلیوں کو بھی حرکت دے لیں۔اگر نیک بات لکھیں گے تو اللہ اجر سے نوازے گا ۔ اور اگر کوئی ناانصافی کی بات کریں گے تو اللہ پکڑ کرے گا ۔ ان شاء اللہ
اللہ ھم سب مسلمانوں کو ھدایت سے نوازے ۔ آمین
 
Top