آپسے کافی شغل رہا ہے اور خصلت کا بھی پتا ہے پس آپ میرے بھائیوں کی پوسٹوں کا تو کیا جواب دیں گے اوپر والی بات میرے ساتھ کر لیں لیکن کچھ شرائط کے ساتھ -
1۔میں اوپر سے ہی حیات النبی کا عقیدہ کشید کر کے نمبر وار لکھ رہا ہوں پہلے آپ اسکی قطع برید کر دیں
2۔جب چند نمبروں کی شکل میں آ جائے تو اس پر لکھ دیں کہ میرا یہ عقیدہ ہے اسکا رد یا اس سے اتفاق ان شاء اللہ لازمی کروں گا مگر جب آپ اسکو اپنا عقیدہ ہی نہ مانیں تو پھر آپسے میں اس عقیدے پر کیوں بحث کروں ہاں آپ اپنا عقیدہ لکھیں تو بفرصت زندگی بات کروں گا
آپ کی پوسٹ سے کشید کیا گیا عقیدہ
1۔انبیاء علیھم السلام کی قبر والی حیات روح مع الجسد ہے روح اقدس کی بدن مبارک سے ایک لحظہ کے لیے مفارقت برداشت نہیں پس صرف برزخی روحانی نہیں ہے جو تمام مومنین کو حاصل ہے جن کے اجسام مٹی ہوچکے ہیں
2۔البتہ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ بغیر ورود موت کے ان کو دفن کیا گیا پس یہ مسلک کہ انبیاء کرام علیہم السلام پر موت وارد ہی نہیں ہوئی اور قبروں میں بعینہ دنیا والی ناسوتی حیات کے ساتھ دفن کئے گئے ہیں۔ یہ بات قرآن وحدیث کے صریح نصوص وبینات اوراجماع صحابہ رضی اللہ عنہم اور اجماع امت کے خلاف ہے
3۔البتہ جب موت آئی تو کتنی دیر کے لئے روح جسم سے علیحدہ ہوئی اس پر علماء دیوبند میں اتفاق نہیں اسکو فائنل کرنا بہرام صاحب کے ذمے ہے
4۔سماع موتی کا مسئلہ ایسے ہے کہ عام موتیٰ کہیں بھی نہیں سن سکتے مگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سماع عند القبر الشریف اجماعی اور اتفاقی ہے
آپ مزید اصلاح کر دیں اور اپنا عقیدہ مان لیں تاکہ بات آگے بڑھے