sahj
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2011
- پیغامات
- 458
- ری ایکشن اسکور
- 657
- پوائنٹ
- 110
اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب مقدس میں کس قدر ابدی حقیقتوں کو بیان فرمایا ہے کہ باطل چلا گیا ہے اور باطل جانے ہی والا ہے۔’’ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا ‘‘
(الاسراء:81)
باطل کی وقتی کرّ وفرّ ،وضع داری اوراچھل کود بظاہر بھلی معلوم ہوتی ہے ، لیکن کچھ عرصہ کے بعد ان کی تمام مساعی اکارت جاتی ہیں اور وہ تاریخ کے کباڑ خانے کا حصہ بن جاتے ہیں ۔غیر تو غیر خود ان کے خوشہ چین بھی پھر نقطہ چینی پر اتر آتے ہیں اور اس سے بڑی نا کامی کیا ہوگی کہ خود اپنے گھر کو اپنے ہی گھر کے چراغ سے آگ لگ جائے۔۔۔ ایسے واقعات سے تاریخ کا سینہ اٹا پڑا ہے لیکن سر دست میں جماعت اہلحدیث کے ان کرم فرماؤں کا ذکر کروں گاجن کا اوڑھنا بچھونا مسلکِ اہلِ حدیث کی خدمت تھا ۔مگر جوں ہی زمانہ شباب کو عالم پیری کا سامنا ہوا تو قافلہ اہل حدیث اپنی الحادی تیز روی کو باعث اور خرام رو رہنماوں کو ساتھ لے کر نہ چل سکا اور ان کی جھریوں بھرے چہرے پر تحقیق کا تھپڑ مار کر آگے گزر گئے۔ جو کل تک مسلکِ اہلِ حدیث کے لئے رفعتِ افلاک تھے اب ذرہ خاک بنے طاق نسیاں میں رکھے ہوئے اہل حدیثوں کی اس طوطا چشمی پر نوحہ کناں ہیں اور ہونا بھی چاہیےکہ باطل کی نسل نہیں چلتی۔ ان کے اخلاف اپنے اسلاف کی پگڑیا ں اچھالتے ہیں۔ جو اہل حدیث اس وقت زیر زمین ہیں وہ ''ڈیٹ ایکسپائر'' ہونے کے باعث مع اپنی تحاریر وتقاریر کے مسلک اہل حدیث کے نزدیک متروک،مجہول اورمردود ٹھہرےاور جو اس وقت سطح زمین پر گل کھلانے میں مصروف ہیں عنقریب ان کی تگ وتاز ان کی خدمات اور مساعی غیر جمیلہ بھی اپنے سابقہ پیش آوروں کی طرح انکے ساتھ ہی دفن ہو جائیں گی۔قرآن نے سچ کہا ہے’’ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا ‘‘
انہی ڈیٹ ایکسپائر لوگوں میں سے ایک ''علامہ'' وحید الزما ن بھی ہے۔جس نے زندگی میں مسلک غیر مقلدیت کی خدمت کی اور آج کے غیر مقلدین اسی ''علامہ'' کے اردو تراجم حدیث پڑھتے ہیں، لیکن جب اس کی قلم سے نکلنے والے تلخ حقائق عوام کے سامنے لائے جاتے ہیں تو غیرمقلدین کہتے ہیں :''یہ ہمارا نہیں، اس کی کتابوں کو آگ لگا دو!'' وغیرہ۔ حالانکہ'' علامہ ''صاحب پکے غیر مقلد تھے ،ان کے فقہی مسائل غیر مقلدین والے ہیں۔
چند مسائل درج ذیل ہیں ۔
مسئلہ نمبر1:اما تقلید مجتھد معین فی جمیع المسائل والتزامہ بدعۃ مذمومۃ ۔
(نزل الابرارص:۷)
ترجمہ: تمام مسائل میں ایک معین مجتہد کی تقلید کا التزام کرنا بدعت ہے۔
اور موجودہ دور کے مشہور غیر مقلد ارشاد الحق اثری لکھتے ہیں:کلام ہے تو تقلید شخصی میں ہے جو یقینا بدعت ہے اور جسے ہم برملا بدعت کہتے ہیں ۔
(مقالات اثری ج:۱ ص:۲۲۱ )
مسئلہ نمبر 2: ہر قسم کی جرابوں پر مسح جا ئز ہے ۔
(نزل الابرارص:۳۹ )
اور موجودہ دور کےغیر مقلدین کا نظریہ بھی یہی ہے کہ جرابوں پر مسح جائز ہے خواہ موٹی ہو ں یا باریک خواہ پھٹی پرانی ہی کیوں نہ ہوں۔
(فتاویٰ اصحاب الحدیث ج:۱ ص: ۶۷)
مسئلہ نمبر 3:یجوز المسح علی العمامۃ ۔
(نزل الابرارص:۴۱ ، کنزالحقائق ص:۱۱)
ترجمہ: پگڑی پر مسح جائز ہے۔
اور مولوی یونس غیر مقلد لکھتا ہے: عمامہ پر مسح کرنا جائز ہے
(دستورالمنتقیٰ ص:۵۹ ، نماز نبوی ص۷۷ )
مسئلہ نمبر 4 :وحید الزمان کے نزدیک وضو کے شروع میں تسمیہ ضروری ہے ۔
(کنز الحقائق ص:۱۱)
یہی بات ڈاکٹر شفیق الرحمن نے لکھی ہے:وضو کے شروع میں بسم اللہ ضرور پڑھنی چاہیے۔
(نماز نبوی ۶۷)
مسئلہ نمبر 5:مس ذکر ناقص وضو ء ہے
(کنز الحقائق ص؛۱۲)
موجودہ دور کے غیر مقلدین کا نظریہ:ذکر اور فرج کو یا تھ لگانے سے ،اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔
( دستورالمنتقیٰ ص؛۶۳ ، نماز نبوی ص:۷۸ )
مسئلہ نمبر 6:نماز میں قہقہہ نا قض وضوء نہیں ۔
(کنزالحقائق ص:12)
موجودہ دور کے غیر مقلدین کا نظریہ:نماز میں کھکھلا کر ہنسنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے لیکن صحیح حدیثوں کے بموجب وضو ء کا ٹوٹنا ثابت نہیںہوتا ۔
(دستور المتقی ص:۶۳ )
مسئلہ نمبر7: تحیتہ المسجد ضروری ہے ۔
(نزل الابرار ص۱۱۸ )
مبشر ربانی غیر مقلد لکھتے ہیں:جب بھی کوئی آدمی مسجد میں داخل ہو تو اسے دو رکعتیں پڑھے بغیر بیٹھنا نہیں چاہیے ۔
(آپ کے مسائل اوران کا حل ج:۲ ص: ۲۱۹)
مسئلہ نمبر8:وتر کم از کم ایک رکعت ہے
( نز ل الابرار ص:۱۲۲ )
موجودہ دور کے غیر مقلدین کا نظریہ:وتر کم از کم ایک رکعت مشروع ہے ۔
(رسول اکرم کا صحیح طریقہ نماز ص:۵۷۳ )
مسئلہ نمبر 9:تین رکعات وتر دو تشہد اور ایک سلام سے پڑھنا ممنوع ہے ۔
(نزل الابرار ص:۱۲۲،۱۲۳)
مولوی محمد علی جانباز تین رکعت وتر پڑھنے کا طریقہ بیان کرتے ہوئے لکھتا ہے:''اکٹھے پڑھے، درمیان میں التحیات کے لیے نہ بیٹھے بلکہ آخرمیں التحیات پڑھ کر سلام پھیر دے۔
(صلوۃ المصطفی ص311)
مسئلہ نم بر10:وتر میں قنوت ’’اللھم اھدنی فیمن ھدیت ‘‘رکوع کے بعد ہاتھ اٹھا کر بلند آواز سے پڑھنی چاہیے ۔
(نزل الابرارص:۱۲۳)
اور غیر مقلدین بھی وتر میں قنوت’’اللھم اھدنی ‘‘رکوع کے بعد ہاتھ اٹھا کر پڑھتے ہیں۔
(صلوۃ المصطفی ص316)
مسئلہ نمبر11: نماز تراویح کی آٹھ رکعتیں پڑھنا راجح ہے ۔
(نزل الابرارص:۱۲۶)
مبشر ربانی غیر مقلد لکھتے ہیں:آپ ﷺ کی سنت نماز تراویح میں آٹھ رکعات ہے ۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل ج:۱ ص:۳۰۴)
مسئلہ نمبر12:نماز تہجد اور تراویح ایک ہیں ۔
(نزل الابرارص:۱۲۶ ،۱۲۷)
غیر مقلد ین: ماہ رمضان میں تہجد اور قیام رمضان الگ الگ نہیں ،بلکہ ایک ہی نماز ہے
(نماز نبوی ص:۲۴۱ ،آپ کے مسائل اور ان کا حل ج:۱ ص:۳۰۲ )
مسئلہ نمبر13:فجر کی نماز اندھیرے میں پڑھنا افضل ہے ۔
(نز ل الابرار ص:۱۳۰ )
موجودہ دور کے غیر مقلدین :فجر کی نماز اندھیرے میں پڑھنا مناسب ہے ۔
(دستورالمنتقی ص:۶۶،صلوۃ الرسول ص؛۱۱۳)
مسئلہ نمبر14:’’ولا یجوز لہ الشروع فی ای صلوۃ اذا اقیمت الصلوۃ المکتوبۃ ولا فرقہ بین رکعتی الفجر وغیرھا فی ھذالحکم ولا بین ان یودیھا فی المسجد ام خارجہ عند بابہ وقول الاحناف انہ یصلی رکعتی الفجر عند با ب ا لمسجد مردود بنص الحدیث‘‘
(نزل لابرارص؛۱۳۲،۱۳۳)
کہ جب صبح کی نماز کھڑی ہو جائے تو سنتیں ادا کرنا درست نہیں ۔
موجودہ دور کے غیر مقلدین :اگر نماز ایسے وقت میں پہنچیں کہ جماعت کھڑی ہو گئی ہواور سنتیں آپ نے نہ پڑھی ہو ں تو پھر جماعت کے پاس سنتیں مت پڑھنی شروع کردیں کیو نکہ جماعت کے ہوتے ہوئے پاس کو ئی نماز نہیں ہوتی ۔
(صلوۃ الرسول ص:۲۸۵ ، نمازنبوی ص:۲۱۷ ، آپ کے مسائل اور ان کا حل ج:۱ ص:۲۰۰ )
مسئلہ نمبر15:نماز میں قرآن کریم سے دیکھ کر تلاوت کرنا جائز ہے ۔
(نز ل الابرار ص:۱۳۱ )
مبشر ربانی غیر مقلد لکھتے ہیں:نماز میں قرآن مجید کو اٹھا کر قرآت کرنا جائز و درست ہے۔
(آپ کے مسائل اوران کا حل ۱۳۱)
مسئلہ نمبر16:نماز جمعہ شہر ،گاؤں اور جنگل میں بھی جائز ہے ۔
(نز ل الابرارص:۱۵۲ )
ڈاکٹر شفیق الرحمن لکھتاہے:گاؤں میں بھی جمعہ پڑھنا ضروری ہے
(نماز نبوی ص:۲۵۰ )
مسئلہ نمبر17:عیدین کی تکبیر یں بارہ 12 ہیں
(نز ل الابرارص:۱۵۷ )
ڈاکٹر شفیق الرحمن لکھتاہے:عیدین کی تکبیریں بارہ ہیں ۔
(نماز نبوی ص:۲۶۳ )
مسئلہ نمبر18:عیدین کی نماز کے لئے عورتوں کا عید گاہ کی طرف نکلنا مستحب ہے
(نز ل الابرارص:۱۵۹ )
غیر مقلدین:عیدین کے موقع پر شوکت اسلام کے اظہار کے لئے عورتوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ مردوں کے ہمراہ میدان میں نماز عید ادا کریں۔
(فتاویٰ اصحاب الحدیث ج:۱ ص:۴۱۴، صلوۃ الرسول ص:۳۳۳)
مسئلہ نمبر19:غائبانہ نماز جنازہ درست ہے
(نز ل الابرارص:۱۷۳ )
غیر مقلدین:ہمارا رجحان جواز کی طرف ہے ۔
(فتاویٰ اصحاب الحدیث ج:۱ ص:۱۶۴ ،حاشیہ نماز نبوی : ص؛۲۹۶ )
مسئلہ نمبر20:میت اگر مرد ہو تو امام سر کے سامنے کھڑا ہوگا اور اگر عورت ہو تو اس کے درمیان کھڑا ہوگا ۔
(نز ل الابرارص:۱۷۳ )
یہی بات ڈاکٹر شفیق نے نماز نبوی ص:۲۹۲پر لکھی ہے ۔
مسئلہ نمبر 21:نماز جنازہ میں فاتحہ کی قرات کی جائے
(نز ل الابرارص:۱۷۳)
غیر مقلدین:تکبیر اولیٰ کے بعد فاتحہ پڑھنا سنت ہے ۔
(نماز نبوی ص:۲۹۳ ،دستورالمتقی ص:۱۸۰ ،آپ کے مسائل اور ان کا حل :۲۴۴)
مسئلہ نمبر22:ایک مجلس کی تین طلاقیں ایک کلمہ سے ہوں یا الگ الگ کلمات سے ایک واقع ہوتی ہے ۔
(نز ل الابرارص:ج:۳ص:۸۴)
اور غیر مقلدین کے فتاوی میں درج ہے:کتاب و سنت کی رو سے ایک مجلس میں سی ہوئے بیک وقت تین طلاقیں دینے سے ایک رجعی طلاق واقع ہوتی ہے ۔
(فتاویٰ اصحاب الحدیث ج:۱ ص:۳۷۴،آپ کے مسائل اور ان کا حل ج:۱ ص:۳۷۷)
مسئلہ نمبر23:جلسہ استراحت سنت ہے ۔
(کنزالحقائق ص؛۲۰)
مولوی یونس غیرمقلد ''سنت کے مطابق نماز پڑھنے کی کیفیت''کا عنوان قائم کرتا ہے اور اس میں جلسہ استراحت کرنے کا ذکر بھی کرتا ہے ۔
(دستور المنتقی ص:۸۲ ، نماز نبوی ص:۱۹۰ )
تحقیق:مولانا محمد عاطف معاویہ حفظہ اللہ