• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علماء حق

شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
کیا اسکا مطلب یہ سمجھا جائے کہ حنابلہ یا دوسرے قرآن وسنت کے مطابق فیصلے نہیں کرتے بلکہ ان کے فیصلے کسی اور مذہب کی کتب سے لئے جاتے ہیں؟
دوسرا بتایا جائے کہ آپ اس سے کیا پیغام دے رئے ہیں؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
اس فتوی سے ان لوگوں کے شبہات بھی دور ہو جائیں گے جو ان اہل سنت والجماعت موحدین کو حنبلی مقلد کہتے ہیں۔ان شاءاللہ
ویسے میں سمجھتا ہوں کہ سعودی عرب کے علماء آئمہ کی تقلید نہیں بلکہ کتاب اللہ و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے ہیں۔
 
شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
جزاک اللہ خیرا
اس فتوی سے ان لوگوں کے شبہات بھی دور ہو جائیں گے جو ان اہل سنت والجماعت موحدین کو حنبلی مقلد کہتے ہیں۔ان شاءاللہ
ویسے میں سمجھتا ہوں کہ سعودی عرب کے علماء آئمہ کی تقلید نہیں بلکہ کتاب اللہ و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے ہیں۔
بھائی اس میں شبعہ والی بات ہی نہیں ہے بہت سارے اہلحدیث علماء اور خود علامہ عبد الوہاب نجدی صاحب نے بھی اپنے آپکو حنبلی لکھا ہے اور یہ بات تو بالکل عام سی ہے ،،آپ خود مطالعہ کر لیں ،آپ نے کہا ہے کہ وہ علماء آئمہ کی تقلید نہیں کرتے بلکہ آپ کتاب وسنت کی پیروی کرتے رہے ہیں ،آپ وضاحت کریں کہ علماء آئمہ کو ن سے ہیں ؟ اور وہ کون سے مذہب کے پیروکار ہیں؟
دوسرا جب تقلید نہیں کرنی تو سعودی عرب معیار کیسے ہو گیا ؟ کیا یہ تقلید نہیں ہیں؟
تیسرا کیا تقلید کسی عالم سے دین پوچھنے سیکھنے کا نام ہے ؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بھائی اس میں شبعہ والی بات ہی نہیں ہے بہت سارے اہلحدیث علماء اور خود علامہ عبد الوہاب نجدی صاحب نے بھی اپنے آپکو حنبلی لکھا ہے اور یہ بات تو بالکل عام سی ہے ،،آپ خود مطالعہ کر لیں ،آپ نے کہا ہے کہ وہ علماء آئمہ کی تقلید نہیں کرتے بلکہ آپ کتاب وسنت کی پیروی کرتے رہے ہیں ،آپ وضاحت کریں کہ علماء آئمہ کو ن سے ہیں ؟ اور وہ کون سے مذہب کے پیروکار ہیں؟
دوسرا جب تقلید نہیں کرنی تو سعودی عرب معیار کیسے ہو گیا ؟ کیا یہ تقلید نہیں ہیں؟
تیسرا کیا تقلید کسی عالم سے دین پوچھنے سیکھنے کا نام ہے ؟
(1) اگر علماء اہلحدیث اور محمد بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے آپ کو "حنبلی" لکھا ہے تو یہ نسبت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے فقہ پر عمل کرنے کی وجہ سے ہو سکتی ہے ناکہ کتاب و سنت کے خلاف اپنے امام کی بات کو ماننے کے حوالے سے۔ اگر کسی مسئلے میں قرآن و سنت سے دلیل مل جائے اور کسی امام کا قول اس دلیل سے ٹکرا رہا ہو اور پھر بھی اپنے امام کی بات کو ہی ترجیح دی جائے تو اسے کہتے ہیں تقلید، اور میں سمجھتا ہوں کہ تقلید کے اس حوالے سے کوئی حنبلی مقلد نہیں ہو گا۔ان شاءاللہ
(2) سعودیہ عرب کو کسی نے معیار قرار نہیں دیا، نہ ہی ان کی تقلید کی کسی نے یہاں بات کی ہے۔
(3) جس عالم سے آپ دین سیکھ رہے ہیں اگر وہ آپ کو کہے کہ شراب پیو، لیکن آپ کو اتنا پتہ ہو کہ قرآن میں شراب پینے سے منع کیا گیا ہے اور پھر بھی آپ صرف یہ سمجھ کر شراب پی لیں کہ چونکہ یہ عالم دین ہے لہذا اس کے پاس کوئی نہ کوئی دلیل تو ہو گی اور مجھ پر اس کی بات ماننا لازمی ہے تو یہ تقلید ہے۔
مزید تقلید کے بارے میں جاننے کے لیے "حافظ محمد عبداللہ بہاولپوری" کی کتاب "تقلید کے خوفناک نتائج" کا مطالعہ کریں۔
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
شیخ محمد بن عبدالوهاب رحمة الله علیہ اور تقليد
کتاب التوحيد امام محمد بن عبالوهاب رحمه الله کى مشهور کتاب هے * اس کے ابواب ميں سے ايک باب ان الفاظ ميں هے ,

باب من أطاع العلماء و الأمراء فى تحريم ماأحل الله و تحليل ما حرم الله فقد اتخذهم أربابامن دون الله , اس بات كا بيان كه جس چيز کو الله نے حلال کرديا هے اسے حرام قرار دينے ميں يا جس چيز کو الله نے حرام قرار ديا هے اسے حلال قرار دينے ميں جس نےعلماء و امراء کى اطاعت کى , اس نے گيا انهيں الله کے سوا رب قرارديا .
اس باب کے تحت شیخ محمد بن عبدالوهاب رحمہ الله نے سب سے پهلے حضرت ابن عباس رضى الله عنه کا فرمان زکر کيا هے ,
يوشك ان تنزل عليكم حجارة من السماء اقول : قال رسول الله ۖ و تقولون قال ابوبكر و عمر رضى الله تعالى عنهما ’
ترجمه : بهت قريب كے که تم پر آسمان سے پهتر برسنا شروع هوجائيں ميں کهتا هو که رسول الله ۖ نے فرمايا اور تم اس کے مقابله ميں کهتے هو ابو بکر و عمر نے فرمايا .
پهر امام احمد بن حنبل کا يه قول نقل کرتے هيں
عجب لقوم عفوا الاسناد و صحه و يذهبون الى رأى سفيان ،،
ترجمع: مجهے تعجب هے اس قوم پر جسے حديث کى سند اور اس کى صحت معلوم هے,اور اس کے باوجود بهى وه سقيان کى رائے کى طرف جاتے هيں .
امام محمد بن عبدالوهاب رحمه الله کا کتاب التوحيد ميں قائم کرده باب اور اے کے تحت مزکره آثار سے ان کا تقليد کے باري ميں موقف بالکل واضح هے , جس کا خلاصه يه هے
1) علماء کو تحليل و تحريم کا اختيار دينا انهيں رب ماننے کے برشبر هے
2) رسول الله ۖکے فرمان کي مقابله ميں آئمه اور علماء تو کجا , ابوبکر و عمر رضى الله عنهما کى آرا کى بهى کوئى اهميت نهيں ..
ليجئِے كتاب التوحيد اور اس باب کا لنگ
موقع جامع شيخ الإسلام بن تيمية - باب من أطاع العلماء والأمراء في تحريم ما أحل الله أو تحليل ما حرمه فقد اتخذهم أربابا - كتاب التوحيد
 
شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
م
حمد ارسلان;67847](1) اگر علماء اہلحدیث اور محمد بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے آپ کو "حنبلی" لکھا ہے تو یہ نسبت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے فقہ پر عمل کرنے کی وجہ سے ہو سکتی ہے ناکہ کتاب و سنت کے خلاف اپنے امام کی بات کو ماننے کے حوالے سے۔ اگر کسی مسئلے میں قرآن و سنت سے دلیل مل جائے اور کسی امام کا قول اس دلیل سے ٹکرا رہا ہو اور پھر بھی اپنے امام کی بات کو ہی ترجیح دی جائے تو اسے کہتے ہیں تقلید، اور میں سمجھتا ہوں کہ تقلید کے اس حوالے سے کوئی حنبلی مقلد نہیں ہو گا۔ان شاءاللہ
بھائی یہ عربی حنبلی تھے اور ہیں ،اس پر تو خود خود اہلحدیث علماء کی تحریریں موجود ہیں،شاید آپکو معلوم نہ ہو ۔یا پھر آپ جان بوجھ کر نظر انداز کر رہئے ہو۔
(2) سعودیہ عرب کو کسی نے معیار قرار نہیں دیا، نہ ہی ان کی تقلید کی کسی نے یہاں بات کی ہے۔
(3) جس عالم سے آپ دین سیکھ رہے ہیں اگر وہ آپ کو کہے کہ شراب پیو، لیکن آپ کو اتنا پتہ ہو کہ قرآن میں شراب پینے سے منع کیا گیا ہے اور پھر بھی آپ صرف یہ سمجھ کر شراب پی لیں کہ چونکہ یہ عالم دین ہے لہذا اس کے پاس کوئی نہ کوئی دلیل تو ہو گی اور مجھ پر اس کی بات ماننا لازمی ہے تو یہ تقلید ہے۔
ماشاء اللہ کیا خوبصورت مثال دی ہے،اس مثال اپنا مسلک اور اپنی تعلیم و تربیت کو واضح کر دیا ہے،ذرا ان آئمہ کے نام بتا دی جئے جو اپنے شاگردوں کو شراب پلاتے رہے ہیں ؟
مزید تقلید کے بارے میں جاننے کے لیے "حافظ محمد عبداللہ بہاولپوری" کی کتاب "تقلید کے خوفناک نتائج" کا مطالعہ کریں۔
لو جی یہ پھر تقلید !یہی بات تو حنفی ،مالکی وغیرہ کہتے ہیں کہ فلاں آئمہ کو دیکھو،فلاں کو دیکھو تو پھر ان کو مقلد کہنا کیا نا انصافی نہیں، دوسرا بہاولپوری صاحب اچھے ہی تھے مگر تھے متشدد۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
عاصم کمال صاحب
ایک ضرب المثل ہے’’ بندر کیا جانے ادرک کا سواد‘‘
بھلا کوئی مسلمان حرام کو حلال اور حلال کو حرام کرسکتاہے
تقلید کہہ کہہ کر یہ ہمیں زخم دیتے ہیں ان کے پاس مرہم نہیں ہے پھر اس پر نمک چھڑکتے ہیں اور پھر ہنستے ہیں ہم روتے بھی ہیں تو خفاء ہوتے ہیں ہم کسی کوپسند کرتے ہیں تو سند یہ دیتے ہیں اور ہم سند دکھاتے ہیں تو فرضی بتاتے ہیں جنت کی ہوا خود کھاتے جہنم سے ہمیں ڈراتے ہیں سوکھی روٹی ہم کھاتے ہیں یہ تازہ روٹی کھاتے ہیں اگر ہمارے پاس تازہ کھانا دیکھتے ہیں تو دلیل مانگتے ہیں کہاں سے آئی۔ اس لیے ہم نے تو کان پکڑ لیے ’’ ہاں جی کی نوکری نہ جی کا گھر‘‘ بس ہاں میں ہاں ٹھیک ہے لیجئے ایک دل والے آپ ہی ہیں ہمارے زخم ملاحظہ فرمائیں:
ہر ایک چہرے کو زخموں کا آئینہ نہ کہو
یہ زندگی تو ہے رحمت اسے سزا نہ کہو
نہ جانے وہ کون سی مجبوریوں کا قیدی ہو
وہ رخصت ہو گیا ہے اب بےوفا نہ کہو
رقیب نے نظروں پہ گرایا مجھے
یہ اتفاق تھا تم اس کو حادثہ نہ کہو
یہ اور بات کہ دشمن ہوا ہے آج مگر
وہ میرا دوست تھا کل تک اسے برا نہ کہو
ہمارے عیب ہمیں انگلیوں پر گنواؤ
ہماری پیٹھ کے پیچھے ہمیں برا نہ کہو
 
شمولیت
ستمبر 03، 2012
پیغامات
214
ری ایکشن اسکور
815
پوائنٹ
75
مقلد کیا جانے قرآن حدیث کا سواد
شرم تم کو مگر نہیں آتی

تقلید کسی شخص کے لئے کس قدر باعث ننگ و عارہے یہ آپ اپنے حنفی اکابرین کی زبانی ملاحظہ فرمائیں:

01۔ تقلید کیسے شخص کو لائق و زبیا ہے ،کے بارے میں امام ابوجعفر الطحاوی حنفی سے مروی ہے: ’’وھل یقلد الاعصبی اٗ وغبی‘‘ تقلید تو صرف وہی کرتا ہے جو متعصب اور بے وقوف ہوتا ہے۔(لسان المیزان 1/280)

02۔ عینی حنفی تقلید کے خوفناک نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’فالمقلدذھل والمقلدجھل و آفۃ کل شی ء من التقلید‘‘ پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے اور ہر چیز کی مصیبت تقلید کی وجہ سے ہے۔(البنا یۃشرح الھدایہ،جلد 1، صفحہ 317)

03۔ زیعلی حنفی کہتے ہیں: ’’فالمقلد ذھل و المقلد جھل‘‘ پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے۔(نصب الرایہ ،جلد1، صفحہ 219)

04۔ ابوزید قاضی عبیداللہ الابوسی حنفی نے مقلد کی مذمت کرتے ہوئے کہا: تقلید کا ماحصل یہ ہے کہ مقلد اپنے آپ کو جانوروں چوپایوں کے ساتھ ملادیتا ہے.....اگر مقلد نے اپنے آپ کو جانور اس لئے بنالیا ہے کہ وہ عقل وشعور سے پیدل ہے تو اس کا (دماغی) علاج کرانا چاہیے۔(تقویم الادلہ فی اصول الفقہ،صفحہ 390)

05۔ حنفی مذہب کی انتہائی معتبر کتاب الہدایہ کے حاشیے پر لکھا ہوا ہے کہ ’’اس کا احتمال کہ جاہل سے انکی مراد مقلد ہے کیونکہ انھوں نے اسے مجتہد کے مقابلے میں ذکر کیا ہے‘‘۔(ہدایہ اخیرین،صفحہ 132، حاشیہ 6، کتاب ادب القاضی)

06۔ دیوبندیوں کے ’’امام اہلسنت‘‘ سرفراز خان صفدرجہالت اور تقلید کے چولی دامن کے ساتھ کے بارے میں رقمطراز ہیں: اور تقلید جاہل ہی کیلئے ہے۔ (الکلام المفید،صفحہ 234)

07۔ بریلویوں کے نزدیک بہت اونچا مقام رکھنے والے صوفی سلطان باہومقلدوں کا حقیقی مقام بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: بلکہ اہل تقلید جاہل اور حیوان سے بھی بدتر ہیں۔(توفیق الہدایت، صفحہ 20)
مزید کہتے ہیں: اہل تقلید صاحب دنیا،اہل شکایت اور مشرک ہوتے ہیں۔(توفیق الہدایت، صفحہ 67، طبع پروگریسو بکس لاہور)

حنفی، دیوبندی وبریلوی علماء کی مقلد اور تقلید کے بارے اس صراحت اور انکشاف کے بعد کوئی ۔۔۔ ہی ہوگا جو تقلید کا طوق اپنی گردن میں ڈال کراپنے ہی ہاتھوں خود کو ۔۔۔۔۔۔کرے گا۔اب غیر حنفی علماء کی رائے بھی تقلید و مقلد کے بارے میں ملاحظہ فرمالیں جو کہ حسب سابق آراء کی طرح کچھ اتنی اچھی نہیں ہے۔حقیقی واقعہ بھی یہی ہے کہ تقلید اور مقلدچیز ہی ایسی ہیں کہ کسی ذی فہم اور سمجھدار شخص کی رائے کبھی بھی ان دو چیزوں کے بارے میں اچھی نہیں ہوسکتی۔


08۔ احناف تو احناف،غیر احناف کے نزدیک بھی مقلد ہونا بدبختی اور بدنصیبی کی علامت ہے حتی کہ بہت سوں کے نزدیک پہلا مقلد شیطان تھا۔ ابن الجوزی کے استاذ ابو الوفاء علی بن عقیل بن محمد بن عقیل البغدادی الحنبلی (متوفی 512 ھ) فرماتے ہیں: یہ وہ راستہ ہے جس میں لوگوں کی تعظیم (ہوتی) ہے اور دلیلوں کو ترک کردیا جاتا ہے اور یہی تقلید ہے پس اس راستے پر سب سے پہلے چلنے والا شیطان ہے۔(کتاب الفنون، جلد 3، صفحہ 604)

09۔ حافظ ذہبی نے فرمایا: ایک مذہب کی قید کو وہی اختیار کرتا ہے جو حصول علم پر قادر ہونے سے قاصر ہوتا ہے جیسا کہ ہمارے زمانے کے اکثر علماء میں یا جو متعصب ہوتا ہے۔(سیراعلام النبلاء،جلد 14، صفحہ 491)
اس کلام کا منشاء یہ ہے کہ مقلد یا تو جاہل ہوتا ہے یا متعصب۔

10۔ حافظ ابن عبدالبر اندلسی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’لافرق بین مقلد و بھیمۃ‘‘ مقلد اور جانور میں کوئی فرق نہیں۔(جامع بیان العلم وفضلہ،جلد 2، صفحہ 228)

حنفی، دیوبندی ،بریلوی اور غیر حنفی علماء کے ان حوالہ جات کے بعد تو کوئی عامی بھی نہیں چاہے گا کہ وہ تقلید کی لعنت میں مبتلا ہوکر خود کو جاہل، غبی،بے عقل،متعصب،جانور بلکہ جانور سے بھی بدتر اور ابلیس کا پیروکار وغیرہ کہلائے کجا یہ کہ کوئی اہل علم اس تقلیدی مرض میں مبتلا ہونا پسند کرے کیونکہ یہ ایک عالم کی شان کے حد درجہ خلاف ہے بلکہ وہ کام جو کسی جانور کے لائق ہے وہ کسی انسان کوکیسے زیب دے سکتا ہے؟!

تقلید کی ان تصریحات اور تشریحات کے بعد یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ بلاشک وشبہ تقلیدکرنا اور مقلد ہونا ایک شریف النفس آدمی کے لئے کسی گندی گالی سے کم نہیں۔یہی وجہ ہے کہ حنفی حضرات مجتہد کے لئے تقلید کو ناجائز و حرام قرار دیتے ہیں۔ غورطلب بات یہ ہے کہ اگرواقعطاً تقلید کوئی اچھی چیز ہوتی تو عامی مسلمان کے لئے جائز بلکہ واجب اور ایک مجتہد مسلمان کے لئے ناجائز و حرام کیوں ہوتی؟! بلکہ سبھی مسلمانوں کے لئے یکساں طور پریا تو جائز ہوتی یا سبھی کے لئے حرام ہوتی!!!

تقلید سے متعلق مقلدین حضرات چاہے کتنی ہی تلبیس ابلیس سے کام کیوں نہ لیں،یہ موئی تقلیدکس قدر خراب چیز ہے اس کااندازہ آپ مقلدین کے اس طرز عمل سے باآسانی کرسکتے ہیں کہ جب اس تقلید کی نسبت ان کے امام، کی جانب کی جائے تو مقلدین ناراض ہوجاتے ہیں اور تقلید کو اپنے امام کے حق میں بے عزتی اور توہین گردانتے ہیں۔لیکن یہی لوگ جو امام کے لئے تو تقلید کی نسبت کو گستاخی اور سب وشتم سے تعبیر کر رہے ہوتے ہیں یہی عاقبت نا اندیش نبی کریم ﷺ کے حق میں اسے استعمال کرتے ہوئے زرا بھی نہیں شرماتے بلکہ شرم وحیا کو اپنے قریب بھی پھٹکنے نہیں دیتے۔ملاحظہ فرمائیں:

دیوبند کے حکیم مولانا اشرف علی تھانوی صاحب اس تقلید کو جو شاہ ولی اللہ حنفی کے بقول چوتھی صدی ہجری میں ایجاد ہوئی رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کرتے ہوئے بے دھڑک سنت کہتے ہیں۔چناچہ رقم کرتے ہیں: یہ وہ حدیث ہے جو مقصد اوّل میں بعنوان حدیث چہارم معہ ترجمہ کے گزرچکی ہے ملاحظہ فرمالیا جاوے اس سے جس طرح تقلید کا سنت ہونا ثابت ہے۔جیسا کہ اس مقام پر اس کی تقریر کی گئی ہے۔اسی طرح تقلید شخصی بھی ثابت ہوتی ہے۔(ھدیہ اھلحدیث، صفحہ 58)

ہم پوچھتے ہیں کہ اگر تقلید سنت ہے تو امام صاحب نے خود کو ساری زندگی اس سنت سے دور کیوں رکھا؟؟ کیا ہم سمجھیں کہ سنتوں کی مخالفت کرنا ہی ان کا مقصد حیات تھا؟؟؟

اشرف علی تھانوی صاحب نے تو تقلید کو تقریری سنت کہا لیکن منظور احمد مینگل دیوبندی نے رہی سہی کسر نبی کریم ﷺ کو مقلد بنا کر پوری کردی ۔نعوذباللہ

آل دیوبند کے مناظر اسلام،وکیل احناف حضرت مولانا ڈاکٹر منظور احمد مینگل سپرد قلم فرماتے ہیں: صحابہ تو مقلد تھے ہی لیکن اگر اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر کہا جائے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی مقلد تھے تو اس کی بھی گنجائش ہے۔(تحفۃ المناظر، صفحہ 111)

مقلد انصاف کا اندازہ کریں کہ نبی کریم ﷺ کا ایک ادنی امتی ابوحنیفہ توان کے نزدیک مجتہد بلکہ مجتہد اعظم اورخود نبی کریمﷺ جوصرف امام نہیں بلکہ امام الانبیاء ہیں ان کے نزدیک مقلد۔ استغفراللہ ثم استغفراللہ

مقلد کوئی ایسا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے جس کے ذریعے انہیں اپنے خود ساختہ امام کی خود ساختہ شان بڑھانے کا موقع ملے چاہےاس کی قیمت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کی صورت میں کیوں نہ چکانی پڑے انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں۔بس انکے امام کی ناک اونچی رہنی چاہیے۔تقلید کو ثابت کرنے کے لئے حنفی مقلد ہوش و خرد سے اس قدر بیگانہ ہوگئے ہیں کہ انہیں یہ بھی پتا نہیں چلتا کہ مقلد کا جو لفظ آپ کو اپنے امام کے حق میں گالی محسوس ہوتا ہے وہی لفظ اللہ کے رسول ﷺ کے لئے لائق احترام کیسے ہوسکتا ہے؟؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
زبان کو سنبھالیں ہم کیسے بھی ہیں اس سے آپ کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے ہم سے پہلے غیر مسلموں کی خبر لیں میں وہ زبان استعمال نہیں کروں گا جو آپ استعمال فرما رہے ہیں یہ دوسری مرتبہ بد تمیزی فرمارہے ہیں بیشک یہ فورم غیر مقلدوں کی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں بد تمیزی کے لیے نہیں ہے اول تو میں نے عاصم کمال صاحب کو مخاطب کیا ہے موصوف تصوفی رجحان رکھتے ہیں اس کا ذائقہ ہم چھک چکے ہیں ہمارے بیان کو صاحب قلب ہی سمجھ سکتے ہیں یہ صرف اشارے کنایہ کی زبان ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں میرا انداز بیان ملاحظہ فرمائیں صرف مزاحیہ ہے ،پہلے عالموں اور اللہ والوں کی صحبت اختیار فرمائیں پھر کسی بڑے پر قلم اٹھائیں بڑوں پر طبع آزمائی کرنا دنیا اور آخرت کا خسران ہے۔ یہ دل کی بات ہے دل والے ہی جانیں جب دل کو لگ جاتی ہے تو وہ کسی کے سمجھائے سمجھ میں نہیں آتی عشق کے رنگ نرا لے ہی ہوتے ہیں جب تمہیں اللہ سے محبت ہوجائے گی تو خود کے علاوہ سب اچھے ہی نظر آئیں گے جب انسان اپنا محاسبہ کرتا ہے تو اپنی کمی نظر آجاتی ہے یہ جو کچھ آپ نے کرم فرمائی کی ہے یہ تمہارے نفس کی مجبوری ہے آپ نے اپنے دل کی بھڑاس نکال لی اچھا کیا آپ کا بوجھ ہلکا ہوگیا اسی طرح فرماتے رہیں انشاء اللہ ترقی پاجاؤگے اللہ کے یہاں بھی مقام پا جا ؤگے ۔اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے حنفیوں کی بریلویوں کی اور دیگر لوگوں کی خامیوں کو اجاگر کرنا چاہئے اور میرا مشورہ ہے ان کی گردان کرنی چاہیے بلکہ ایک کتاب لکھ لینی چاہئے تاکہ نسل در نسل آپ کی یہ سنت جاری وساری رہے اور جو بھی اس کا مطالعہ کرے گا اس کا ثواب بھی آپ کے نامہ اعمال میں اضافہ کا باعث ہوگا جن حضرات کا آپ حوالہ دے رہے ہیں وہ بھی خوش ہوں گے کہ کوئی ہے جو ہماری باتوں پر عمل کررہا ہے اور لوگوں کو بھی آگاہ کررہا ہے۔ بھائی سبحان اللہ ، اللہ خوب نے علم کی دولت سے نوازہ ہے اچھی لوگوں کی اصلاح ہورہی ہے مجھے تو ایسا لگنے لگا ہے کہ ضروربالضرور لوگوں پر آپ کی تعلیم کا اثر ہو رہا ہوگا اب تک کتنے لوگ آپ کے دست مبارک پر ہدایت پا چکے ہیں ان کی فہرست فورم پر شائع فرمادیں ویسے بھی فورم والوں کو مضامین کی ضرورت رہتی ہے یہ خلاء آنجناب کی تشریف آوری سے پر ہوگیا ہماری آمد سے فورم والوں کو تکلیف ہوئی بلکہ اگر یہ کہوں کہ ہم نے فورم گندا کردیا تو بیجا نہ ہوگا بھائی ہمیں معاف کرنا اللہ حافظ
 
Top