- شمولیت
- اگست 28، 2013
- پیغامات
- 162
- ری ایکشن اسکور
- 119
- پوائنٹ
- 75
علم الغیب اور اطلا الغیب میں فرق کیا ہے۔۔اور علم غیب کی تعریف کیا ہے۔۔۔ دلا،ل کی روشنی میں جواب دیں
شاید آپ یوں کہنا چاہتے ہیں :علم الغیب اور اطلا الغیب میں فرق کیا ہے۔۔اور علم غیب کی تعریف کیا ہے۔۔۔ دلا،ل کی روشنی میں جواب دیں
جی بلکل خضر بھای۔۔۔اکثر اہل بدت اسی چیز میں کنفیوز کرتے ہے۔کہ آپ علم غیب نہیں مانتے لیکن اطلا عن الغیب مانتے ہو آخر ان دونوں میں فرق کیا ہے۔۔۔شاید آپ یوں کہنا چاہتے ہیں :
’’علم الغیب اور اطلاع علی الغیب میں فرق کیا ہے ؟ علم غیب کی تعریف کیا ہے ؟ دلائل کی روشنی میں جواب دیں ۔‘‘
؟
علم غیب کی تعریف :’’علم الغیب اور اطلاع علی الغیب میں فرق کیا ہے ؟ علم غیب کی تعریف کیا ہے ؟ دلائل کی روشنی میں جواب دیں ۔‘‘؟
تقسیم تو بالکل واضح اور بدیہی ہے ۔ اس میں کسی حوالے کی ضرورت نہیں ہے ۔خضر بھائی۔ یہ تقسیم کسی عالم نے کی ہے پہلے؟ اگر ہے تو حوالہ دے دیجیے۔
دوسری چیز علم غیب عطائی (جسے ہم اطلاع علی الغیب کہہ سکتے ہیں) کا اگر کوئی عقیدہ رکھے تو وہ کیا کافر ہوگا؟ میں اس سلسلے میں تذبذب میں ہوں کیوں کہ اصولا وہ کافر نہیں ہو سکتا کیوں کہ اس نے اصل صفت اللہ پاک کے لیے ہی ثابت کی ہے۔ لیکن مشرکین بھی تو یہی کہتے تھے کہ ہمارے معبودوں کو اللہ کی طرف سے یہ خصوصیات حاصل ہیں۔
اسی طرح قدرت کے مسئلہ میں بھی ہے۔
یعنی پھر ایسی صورت میں ہم انہیں کافر کہنے سے رکے رہیں؟ یعنی انہیں مسلمان سمجھیں؟تقسیم تو بالکل واضح اور بدیہی ہے ۔ اس میں کسی حوالے کی ضرورت نہیں ہے ۔
رہا تکفیر والا مسئلہ ، اس سلسلے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔
جی محترم بھائی واقعی عقل والے کے لئے وضاحت کی ضرورت نہیں البتہ پھر بھی اگر کوئی اس تقسیم کی دلیل یا حوالہ چاہے تو کہا جائے گا کہ اس تقسیم کے بغیر قرآن و حدیث میں علم الغیب کی نصوص میں اختلافات کی تطبیق دی ہی نہیں جا سکتی اسکی وضاحت ایسے ہےتقسیم تو بالکل واضح اور بدیہی ہے ۔ اس میں کسی حوالے کی ضرورت نہیں ہے ۔
اب اس وضاحت کے بعد آج کل جو عطائی علم الغیب کا نعرہ لگاتے ہیں میرے ناقص علم کے مطابق انکے بارے رائے مندرجہ ذیل قسم کی ہو سکتی ہےرہا تکفیر والا مسئلہ ، اس سلسلے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔