• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علم حدیث کو کھلواڑ اور بازیچہ اطفال بنانے کی ایک مذموم کاوش (تبصرے)

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
تو دیکھ لیجیے گا حافظ ابن حجر نے جن جن کو مقبول کہا ہے ان کی توثیق کن محدثین نے کی ہوتی ہے
اگر اور بھی محدثین نے کی ہو تو بتا دیجئے گا ہمارے علم میں بھی اضافہ ہوجائے
؟؟
 
شمولیت
دسمبر 17، 2016
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
48
میرا کہنا یہ ہے جب ایک مولف کی رد میں تحریر لکھی جارہی ہے اور وہی غلطی ماہنامہ السنہ جہلم کے مولف نے کی تو کیوں نرمی برتی جارہی ہے
وہ بھی غلط ہے ایسا کیوں نہیں کہا جاتا بلکہ تاویل کی جارہی ہے
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
کل یہ کتابیں بک اسٹور پر دیکھی تھی لیکن دل نہیں مانا کہ میں یہ کتابیں خرید لو اور مزے کی بات ان کتابوں پر ڈسکاونٹ بھی دیا جا رہا تھا
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
میرا کہنا یہ ہے جب ایک مولف کی رد میں تحریر لکھی جارہی ہے اور وہی غلطی ماہنامہ السنہ جہلم کے مولف نے کی تو کیوں نرمی برتی جارہی ہے
وہ بھی غلط ہے ایسا کیوں نہیں کہا جاتا بلکہ تاویل کی جارہی ہے
اس پر نہ میں نے پہلے کچھ کہا اور نہ بعد میں۔ اس میں نرمی والی کوئی بات ہی نہیں ہے۔ بلکہ میں نے وہی کہا ہے جو اس اصطلاح کا مطلب ہے۔ حافظ کی اصطلاح میں مقبول راوی ایسا مجہول الحال راوی ہے جس کی توثیق ابن حبان کے منہج پر کی گئی ہو، یا وہ ان کے منہج کے مطابق ثقہ ہو۔ البتہ دیگر محدثین کے اصول کے مطابق وہ مجہول الحال ہی ہے۔ اب اگر اسے کوئی عام طالب علم کہے یا کوئی معروف شیخ کہے، اس اصطلاح میں کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے، اور نہ ہی یہ تاویل ہے۔
 
شمولیت
دسمبر 17، 2016
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
48
اس پر نہ میں نے پہلے کچھ کہا اور نہ بعد میں
پہر یہ کیا ہے ؟؟
ظاہر یہ ہوتا ہے کہ انہوں نے ابن حجر کی مراد کی بجائے محدثین کی مراد لیا ہے
بات ہو رہی ہے حافظ کے خاص اصطلاح مقبول کے ترجمہ پر اور بتایا جارہا ہے محدثین کی مراد۔
پہر اس طرح سے تو "اصول حدیث واصول تخریج "کے مولف کے ترجمہ کے بارے میں بھی کہا جا سکتا ہے پہر ان کا رد کیوں کیا جارہا ہے
دیکھیے خضر حیات بھائی کیا لکھتے ہیں۔
* مقبول کی اصطلاح سے لا علمی*
موصوف لکھتے ہیں :
"امام ابن حجر عسقلانی نے فرمایا : "مقبول یعنی مجہول ھے۔"
( الضعفاء والمتروکین : ۸۱)
اب ان صاحب نے جو راوی ابن حجر کے نزدیک "مقبول " ہے ، اسکی تفسیر " مجہول " سے کر دی ھے، حالانکہ مقبول کی یہ خاص اصطلاح ابن حجر سے ہی منقول ہے، جسکی وضاحت انہوں نے "تقریب التہذیب " کے شروع میں کردی ہے۔ فرماتے ہیں :
" السادسة من ليس له من الحديث الا القليل، ولم يثبت فيه ما يترك حديثه من أجله، واليه الاشارة بلفظ "مقبول "حيث يتابع، والا فلين الحديث ".
یعنی چھٹا ( مرتبہ) وہ ( راوی) جس کی روایات کم تعداد میں ہوں، اور اس کے متعلق ایسا کچھ بھی ثابت نہ ہو کہ جس کی وجہ سے اس کی حدیث ترک کر دی جائے، متابعت کے موقع پر وہ مقبول الحدیث ہوگا، ورنہ وہ لین الحدیث رہیگا ،ایسے راوی کی طرف "مقبول " کے لفظ سے اشارہ کیا جائے گا۔( ۳)
حافظ کی اصطلاح میں مقبول راوی ایسا مجہول الحال راوی ہے جس کی توثیق ابن حبان کے منہج پر کی گئی
لیکن حافظ نے اس اصطلاح کے بارے میں تقریب کے مقدمہ میں تو کچھ اور لکھا ہے جو آپ خضر حیات بھائی کی تحریر "مقبول کی اصطلاح سے لا علمی" میں ہی اس کو ملاحضہ کرسکتے ہیں اور رہا سوال مجہول کا تو حافظ نے اس کے لیے ایک دوسرا قاعدہ بتایا ہے

"التاسعة : من لم يرو عنه غير واحد ولم يوثق، وا لیه الاشارة بلفظ : مجهول "

جس کی توثیق ابن حبان کے منہج پر کی گئی ہو، یا وہ ان کے منہج کے مطابق ثقہ ہو۔ البتہ دیگر محدثین کے اصول کے مطابق وہ مجہول الحال ہی ہے
لیکن السنہ جھلم کے شمارہ میں داؤد بن صالح الحجازی کے بارے میں خود مولف لکھتے ہیں امام حاکم نے ان کی روایت کی تصحیح کی اور امام ذہبی نے تائید کی تو اب بھی کیا وہ مجھول الحال رہے گا ؟؟
دوسری بات ہماری بحث محدثین کے اصول یا منہج کے بارے میں نہیں ہے بلکہ حافظ کی اصطلاح مقبول کے غلط ترجمہ پر ہے آپ بات کو گھمانے کی کوشیش نہ کریں ۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
آپ کو بحث کا شوق ہے تو کرتے رہیں اور جب آپ کو یہ مسئلہ سمجھ بھی آنے لگے تو بتا دیجئے گا۔ مجھے اور بھی ضروری کام ہیں کرنے والے!
 
شمولیت
دسمبر 17، 2016
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
48
بات کرنے کا شوق نہیں تو آئے کیوں دفاع کرنے ماہنامہ السنہ کے مولف کا ۔۔
دونوں کے ترجمہ میں فرق ہی کیا ہے !!
 
شمولیت
دسمبر 17، 2016
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
48
السلام علیکم و رحمۃاللہ۔
محترم خضر حیات صاحب اس تھریڈ میں جہاں اپن نے نئے مراسلات بھیجے ہیں وہیں پر تسلسل سے بات ہوتی تو قارئین کو معلوم ہوتا کہ آپ جس مولف کے تعلق سے لکھ رہے ہیں ایسا دوسرے کسی نے کہا بھی ہے یا نہیں ۔خیر ہم تو عام رکن ہیں اپ تو انتظمایہ میں معلوم ہوتے ہیں۔
 
Top