مافوق الاسباب اور ماتحت الاسباب کی اگر سمجھ نہ آئے تو وہ بتایا جا سکتا ہے
جی ! ارشاد فرمائیں میں ہم تن گوش ہوں
مافوق الاسباب اور ماتحت الاسباب کی اگر سمجھ نہ آئے تو وہ بتایا جا سکتا ہے
ایک تو یہ میرا محترم شاکر بھائی سے سوال ہے کہ اس پوسٹ کا الرٹ مجھے نہیں آیا اسکی وجہ کیا ہے جب علی بہرام نے پیری پوسٹ ک اقتباس لیا ہے تو پھر مجھے پتا چلا ہےجزاکم الله خیر بھائیو ـ لیکن میں نے کہیں پڑھا تھا کےـ ایسی چیزیں جسے آنکھیں نہ پا سکےچاہے وہ دل میں ہو یا نہ ہوـ بلا کسی واسطے کے ایسی چیزوں کا علم علم غیب کہلاتا ہے ـ کیا یہ تعریف سہی ہےـ لیکن اسکا کہیں حوالہ نہیں دیا گیا ـمجھے وہی حوالہ چاہیے
کسی بھی دھاگے میں فقط ایک ہی دفعہ الرٹ جاتا ہے۔ اگر اس الرٹ کے بعد آپ اس دھاگے کو وزٹ نہ کریں تو پھر نئی پوسٹ پر الرٹ نہیں جاتا۔ایک تو یہ میرا محترم شاکر بھائی سے سوال ہے کہ اس پوسٹ کا الرٹ مجھے نہیں آیا اسکی وجہ کیا ہے جب علی بہرام نے پیری پوسٹ ک اقتباس لیا ہے تو پھر مجھے پتا چلا ہے
کیا سمجھ نہیں آیا سادہ سی ترکیب ہے ما موصولہ فوق ظرف متصرف مضاف اپنے مضاف الیہ الاسباب سے ملکر خبر لمبتداء مخذوف (اور اسباب سبب کی جمع ہے )جی ! ارشاد فرمائیں میں ہم تن گوش ہوں
ما فوق الاسبابکیا سمجھ نہیں آیا سادہ سی ترکیب ہے ما موصولہ فوق ظرف متصرف مضاف اپنے مضاف الیہ الاسباب سے ملکر خبر لمبتداء مخذوف (اور اسباب سبب کی جمع ہے )
اس سے ترجمہ آپ خود کر لیں کہ جو آپ کو اللہ کی طرف سے مہیا کئے گئے اسباب (طاقت) سے باہر ہو
مثال کے طور پر ہم سب کو سوچنے کے لئے کچھ عقل دی گئی ہے جو ایک دائرہ میں بند ہے جسکو کھوپڑی کہتے ہیں اب کبھی کوئی بات آپ کو سمجھ نہیں آتی تو ہمارے بھائی کہتے ہیں کہ شاہد وہ دائرہ سے باہر ہے
ما تحت الاسباب اسکی ضد ہے
تو کیا ماتحت الاسباب اور مافوق الاسباب کی تعریف زمانے کے حساب سے تبدیل ہوتی رہتی ہے ؟؟
اب سوال یہ ہے کہ نظر کا لگنا ماتحت الاسباب ہوتا ہے یا مافوق الاسباب ؟؟؟
علی صاحب آپ کے اوپر والے سوالات کا جواب بھی پہلے ہی کی طرح دے سکتا ہوں مگر چاہتا ہوں کہ ساتھ ساتھ ہر بات کا فیصلہ ہوتا جائے تاکہ سند رہے اور بوقت ضروت کل کام آئےاب سوال یہ ہے کہ ملکہ سباء کا تخت مافوق الاسباب کے تحت آیا یا مافوق الاسباب کے تحت ؟؟؟؟
ما فوق الاسباب
تو کیا ماتحت الاسباب اور مافوق الاسباب کی تعریف زمانے کے حساب سے تبدیل ہوتی رہتی ہے ؟؟