محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاتهالسلام علیکم ،
یہ بات اتنی بھی درست نہیں۔۔۔اللہ تعالی جسے جس طریقے سے چاہتا ہے آزماتا ہے۔پھر چاہے آزمائش عورت کی ہو یا مرد کی۔
واللہ اعلم بالصواب
بے شک اس بات کا کسی کو انکار نہیں کہ اللہ تعالیٰ جسے جس طریقے سے چاہے آزماتا ہے،چاہے مرد ہو یا عورت، اس بات کو اللہ تعالیٰ نے خود بیان کیا ہے:
وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَىْءٍ مِّنَ ٱلْخَوْفِ وَٱلْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ ٱلْأَمْوَٰلِ وَٱلْأَنفُسِ وَٱلثَّمَرَٰتِ ۗ وَبَشِّرِ ٱلصَّـٰبِرِينَ ﴿١٥٥﴾۔۔۔سورۃ البقرۃ
اب خوف، بھوک، مالوں، جانوں اور پھلوں میں کمی کی آزمائش مرد پر بھی آ سکتی ہے اور عورت پر بھی۔لیکن یہاں اور بات بیان کی گئی ہے، وہ یہ کہ جب کسی مرد کو کوئی عورت مل جاتی ہے تب اُس کی دینداری کا پتہ چلتا ہے، تب اُس کی اصلیت سامنے آتی ہے ، اور اسی طرح کسی عورت کا شوہر یا اُس کا چاہنے والا چاہے کتنا ہی مخلص، سچا، وفادار اور ساتھ نبھانے والا ہو ، اگر اُس کے پاس اللہ کی حکمت کے تحت مال کی کمی ہو یا آ جائےتو اکثر خواتین ایسی صورتحال میں مردوں کا ساتھ چھوڑ دیتی ہیں۔الا ماشاءاللهترجمہ: اور ہم کسی نہ کسی طرح تمہاری آزمائش ضرور کریں گے، دشمن کے ڈر سے، بھوک پیاس سے، مال وجان اور پھلوں کی کمی سے اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیئے۔
ایسا کئی مرتبہ مشاہدے اور تجربے میں سامنے آیا ہے۔ ہاں سب کے بارے میں ایسا کہنا واقعی بے جا ہو گا، آج کے دور میں شاید ایسی خواتین ہوں جو ساتھ نبھانے والی ہوں۔