• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورت کس چیز سے پیدا کی گئ ہے

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

میں ایک ممبر کی حیثیت سے بتاتا ہوں، کوئی بھی مراسلہ نشر کرنے سے پہلے بغور مطالعہ کر لینا چاہئے، اگر ایسا کرنا کسی وجہ سے ناممکن ہو تو پوسٹ نشر ہونے کے بعد تدوین کا آپشن شائد 20 منٹ یا اس سے کم و زیادہ تک کام کرتا ہے اس لئے پوسٹ کرنے کے بعد بھی مطالعہ کر سکتے ہیں اس سے اسی وقت میں تدوین کی جا سکتی ہے۔ اگر وقت گزر جائے تو پھر آپ اس پر جو الفاظ چھوٹ گئے ہوں یا کوئی بھی ایرر واقع ہونے پر آپ چاہیں تو اسی پوسٹ میں نشاندہی کر کے تدوین کی دوخواست کر سکتے ہیں، اس پر انتظامیہ میں موجود سٹاف اس کی درستگی کر سکتا ہے، گھبرائیں نہیں جو بھی کمی بیشی ہوتی ہے اس پر کوئی بھی سٹاف ایسا نہیں کر سکتا جیسا آپ سوچ رہے ہیں کیونکہ اس کا ریکارڈ ہوتا ہے۔ اور سٹاف روم میں اس کی تبدیلی کی اطلاع دی جاتی ہے۔

تدوین کا آپشن دائیں جانب نیچے ظاہر ہوتا ہے پوسٹ نشر ہونے کے بعد اور وقت کے ختم ہوتے ہی غائب ہو جاتا ہے۔

والسلام
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وأنت فجزاك الله خيرا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جزاك الله خيرا بھائی ، لیکن میرے لئے یہ ایک تعجب خیز بات ہے کہ میری پوسٹ میں آپ نے تدوین کیسے کر دی ؟ کیا ایسا ہر کسی کے لئے ممکن ہے ؟ اگر ممکن ہے تو اس میں جہاں فائدہ ہے وہیں نقصان بھی ہے کہ کوئی بھی کسی کی پوسٹ میں جو چاہے کمی بیشی کر سکتا ہے اور صاحب پوسٹ کو کانوں کان خبر بھی نہ ہو
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم احسان الہی ظہیر بھائی!
محترم کنعان بھائی نے اوپر وضاحت کر دی. تاہم آپ کی تسلی و تشفی کے لیے مزید عرض ہے کہ:
کسی کی پوسٹ میں انتظامیہ یا اُن کے مقرر کردہ اراکین ہی ترمیم و تدوین یا اُسے حذف کر سکتے ہیں..کوئی دوسرا معزز رکن یہ کام سر انجام نہیں دے سکتا..
اول تو عام حالات میں انتظامیہ یا دیگر ذمہ داران کی طرف سے کسی پوسٹ میں کوئی ترمیم وغیرہ کی ہی نہیں جاتی اسے جوں کا توں ہی رہنے دیا جاتا ہے الا یہ کہ مراسلے میں فورم کے قواعد و ضوابط کے خلاف کوئی واضح بات ہو..
دوم: جس پوسٹ میں کوئی ترمیم کی جاتی ہے وہ عام طور پر مراسلہ نگار کی درخواست پر کی جاتی ہے. یا اگر کوئی ذمہ دار خود کرے تو اس کی اطلاع مراسلہ نگار کو دی جاتی ہے..
آپ بے فکر ہو کر اپنی پوسٹنگ جاری رکھ سکتے ہیں..ان شاء اللہ!
آپ کے مراسلے میں جو ترمیم میری طرف سے کی گئی یہ بطور ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے اور آپ کی خواہش کے احترام میں کی گئی..اور پھر اس پر آپ کو مطلع بھی کیا...ابتسامہ!
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
73
آپ کے مراسلے میں جو ترمیم میری طرف سے کی گئی یہ بطور ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے اور آپ کی خواہش کے احترام میں کی گئی..اور پھر اس پر آپ کو مطلع بھی کیا...ابتسامہ!
جزاکم اللہ خیرا محمد نعیم یونس بھائی میں نے آپ کی طرف سے کی گئی ترمیم پر قطعاً کوئی اعتراض کیا بلکہ آپ کا شکریہ ادا کیا تھا اور مکرر شکریہ وصول کیجئے البتہ میرے ذہن میں ایک اشکال آیا تھا اس کی وضاحت چاہی تھی جو آپ احباب نے کردی فجزاکم اللہ خیرا
 

انس رحماني

مبتدی
شمولیت
اگست 12، 2020
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
5
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جی یہ حدیث صحیحین میں ہے : نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : (میری طرف سے ) عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک کی وصیت قبول کرو ، یقیناً عورتوں کو ٹیڑھی پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتاہے ، سو (میری طرف سے ) عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی وصیت قبول کرو ۔
اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور پھر آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا ، سو عورت کی اصل تخلیق پسلی سے ہے ، اس حدیث مبارک میں پیغمبر علیہ السلام عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی نصیحت فرما رہے ہیں ، اور ساتھ ہی یہ وضاحت بھی فرما رہے ہیں کہ عورت کے ساتھ حسن سلوک اس امر کے ساتھ مشروط نہیں ہے کہ آپ کو اس کے تمام اقوال و افعال پسند آئیں ، بلکہ عورت کی فطرت میں ہی اللہ تعالیٰ نے ٹیڑھ رکھا ہے کیونکہ اسے ٹیڑھی پسلی سے پیدا فرمایا ہے ، لہٰذا اگر اس کی طرف سے تمہیں کوئی تکلیف بھی پہنچے تو اسے اس کی فطرت کا حصہ سمجھ کر درگزر کرنا ۔
’’پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتا ہے ‘‘
اس کا مفہوم میں یہ سمجھا ہوں کہ جیسے پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتا ہے ویسے ہی عورت کی کجی بھی اس کے سب سے اوپر والے حصے (یعنی دماغ ) میں زیادہ ہوتی ہے جیسا کہ دوسری حدیث میں عورتوں کو کم عقل کہا گیا ہے ، چنانچہ جیسے بچہ کم عقل ہوتا ہے ایسے ہی عورت بھی کم عقل ہوتی ہے لہٰذا عورت کے ساتھ بچے کی طرح معاملہ کرنا چاہئے ، اس کے مقابلے میں نہیں آنا چاہئے ، بچگانہ ضد پر درگزر کرنا چاہئے اور مار پیٹ کی بجائے پیار اور محبت سے بات سمجھانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔
شریعت نے بہت سے معاملات میں عورتوں اور بچوں کا حکم ایک رکھا ہے جیسا کہ باجماعت نماز کا مسئلہ ، جمعہ کا مسئلہ وغیرہ تو شاید اس میں بھی اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ عورتوں کے ساتھ بچوں کی طرح نرمی کا رویہ اختیار کرنا چاہئے ـ
ہذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب وإلیہ المرجع والمآب ، وصلی اللہ وسلم علی نبینا محمد مبشر بالثواب ومنذر من العقاب ۔
جزاکم الله خيرا وبارك الله فيكم
 
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
277
ری ایکشن اسکور
15
پوائنٹ
79
.

تمام گفتگو پڑھ کر پتہ لگا کہ ذیل کا فتوی محل نظر ہے

.

(43) اماں حوا کو آدم علیہ السلام کی دختر کہنا؟

سوال 6500

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھ سے ایک آریہ نے سوال کیا کہ تمہارے عقیدہ کی بنا پر اماں حوا حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا ہوئیں تو وہ آدم کی دختر ہوئیں اس سوال کا کیا جواب دیا جائے؟
( محمد حیات شاہ پوری)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حوا کا پسلی آدم سے پیدا ہونا ثابت نہیں، حدیث ضعیف ہے اگر صیح مانا بھی جائےتو لڑکی لڑکا پسلی سے پیدا نہیں ہوا کرتے، لہذا حوا حضرت آدم کی لڑکی نہ ہوئی واللہ اعلم اخبار اہلحدیث امرتسر جلد نمبر ۳۳ شمارہ نمبر۱

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث
جلد 10 ص 91
محدث فتویٰ

https://urdufatwa.com/view/1/6500/حوا کو

.
 
Top