عيد الاضحى کے موقع پر مویشیوں کی قربانی کی مخالفت
اسلام آباد -٣١/ اكتوبر (پی ٹی آئي ) اقطاع عالم بالخصوص مسلم آبادیوں کے حامل ممالک میں عيد الاضحى کی تیّاریاں شروع کو چکی ہیں اور اسی دوران آزاد خیال پاکستانیوں نے ایک بار پھر مسلم برادر انکو اس تهوار کے موقع پر مویشیوں کی قربانی نہ دینے کی ترغيبي مہم شروع کر دی ہے - بینا احمد اور فرح خان نے goatmilk.com پر تحریر کیا کی مسلمانوں پر خود کو سائنسى و اخلاقي ترقيات سے ہم آہنگ کرنا لازم ہے - یہ ایک مذہبی اور ثقافی فریضہ بھی ہے - عيدالاضحى کی اہمیت اور اسکے معنى اور مقاصد ہمیشہ برقرار رہینگے اور ان میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں تا ہم عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ہمیں ہر بات کو عملی کسوٹی پر پرکھنا بھی ضروری ہے - مغربی ممالک میں آباد مسلمانوں میں یہ ویب سائٹ انتہائی مقبول ہے - انہوں نر یہ جواز بھی پیش کیا کہ الله کی لاکھوں مخلوق کو قربانی کرنے میں بربريت کا عنصر بھی شامل ہے - غذا کے طور پر استعمال کرنے کے لئے مویشی پروری سے ماحولیات کی آلودگی سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا جبکہ انسانی صحت کے لئے گوشت کا استمال بھی نقصاندہ ہے - اسلام میں گوشت کی ایک حد بھی مقرّر ہے ہم تا ہم اس سے تجاوز کرتے ہیں - انہوں نے مزید کہا کی مسلمانوں بالخصوص مغربی ممالک میں آباد مسلمانوں پر عيدالاضحى کے موقع پر بکروں ، گایوں اور اونٹ کی قربانی سے گریز لازم ہے - ہمیں اپنے نیک عزائم کو کوئی اور رخ دینے کی ضرورت ہے - گزشتہ سال بھی مویشیوں سے متعلق کارکنوں کی ایک تنظیم نے بھی اس نوعيت کی ایک مہم چلاتے ہوئے جانوروں کو قربان کرنے کے بجائے انکے تحفظ پر مرکوز کرنے کی ترغيب مسلمانوں کو دی تھی -
یہ خبر پڑھ کے مجھے بهت افسوس ہوا میں بس اتنا ہی کہونگا کی جب گھر میں ہی چور پڑے ہوئے ہیں تو باهر والوں کا کیا ڈر -
اسلام آباد -٣١/ اكتوبر (پی ٹی آئي ) اقطاع عالم بالخصوص مسلم آبادیوں کے حامل ممالک میں عيد الاضحى کی تیّاریاں شروع کو چکی ہیں اور اسی دوران آزاد خیال پاکستانیوں نے ایک بار پھر مسلم برادر انکو اس تهوار کے موقع پر مویشیوں کی قربانی نہ دینے کی ترغيبي مہم شروع کر دی ہے - بینا احمد اور فرح خان نے goatmilk.com پر تحریر کیا کی مسلمانوں پر خود کو سائنسى و اخلاقي ترقيات سے ہم آہنگ کرنا لازم ہے - یہ ایک مذہبی اور ثقافی فریضہ بھی ہے - عيدالاضحى کی اہمیت اور اسکے معنى اور مقاصد ہمیشہ برقرار رہینگے اور ان میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں تا ہم عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ہمیں ہر بات کو عملی کسوٹی پر پرکھنا بھی ضروری ہے - مغربی ممالک میں آباد مسلمانوں میں یہ ویب سائٹ انتہائی مقبول ہے - انہوں نر یہ جواز بھی پیش کیا کہ الله کی لاکھوں مخلوق کو قربانی کرنے میں بربريت کا عنصر بھی شامل ہے - غذا کے طور پر استعمال کرنے کے لئے مویشی پروری سے ماحولیات کی آلودگی سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا جبکہ انسانی صحت کے لئے گوشت کا استمال بھی نقصاندہ ہے - اسلام میں گوشت کی ایک حد بھی مقرّر ہے ہم تا ہم اس سے تجاوز کرتے ہیں - انہوں نے مزید کہا کی مسلمانوں بالخصوص مغربی ممالک میں آباد مسلمانوں پر عيدالاضحى کے موقع پر بکروں ، گایوں اور اونٹ کی قربانی سے گریز لازم ہے - ہمیں اپنے نیک عزائم کو کوئی اور رخ دینے کی ضرورت ہے - گزشتہ سال بھی مویشیوں سے متعلق کارکنوں کی ایک تنظیم نے بھی اس نوعيت کی ایک مہم چلاتے ہوئے جانوروں کو قربان کرنے کے بجائے انکے تحفظ پر مرکوز کرنے کی ترغيب مسلمانوں کو دی تھی -
یہ خبر پڑھ کے مجھے بهت افسوس ہوا میں بس اتنا ہی کہونگا کی جب گھر میں ہی چور پڑے ہوئے ہیں تو باهر والوں کا کیا ڈر -