اب محدیثین اور علماؤں کے حوالہ ملحضہ فرمائیں
امام ابن جریر طبری کا قول :
امام ابن جریر طبری لکھتے ہیں کہ :
ولد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لا ثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شھر ربیع الاوّل۔
رسول اللہ ﷺ کی ولادت باسعادت پیر کے روز ربیع الاوّل کی بار ہویں تاریخ کو عام الفیل میں ہوئی۔ (تاریخ طبری ، جلد ۲، صفحہ ۱۲۵)
محمد بن اسحاق اور امام ابن ہشام
امام ابن ہشام نے محمد بن اسحاق کا قول نقل فرمایا کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین لا ثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من شھر ربیع الاوّل عام الفیل:
رسول اللہ ﷺ کی ولادت پیر کے دن بارہویں ربیع الاوّل کو عام الفیل میں ہوئی۔(السیرۃ النبویہ، لابن ہشام ، جلد۱، صفحہ ۱۸۱)
محدث ابن جوزی علیہ الرحمۃ
محدث ابن جوزی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
قال ابن اسحاق ولد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شھر ربیع الاوّل
امام ابن اسحاق نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کی ولادت باسعادت پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل کو عام الفیل میں ہوئی۔(الوفاء جلد ۱ صفحہ۹۰) امام ابن اسحاق کا یہ قول ان کتب میں بھی موجود ہے
(سبل الھدیٰ و الرشاد جلد ۱، صفحہ ۳۳۴، شیعب الایمان بیہقی، جلد ۲، صفحہ ۴۵۸، السیرۃ النبویہ مع الروض الانف جلد ۳ ص ۹۳)
امام ابن جوزی نے اپنی دیگر کتب میں بھی سرکار اقدس ﷺ کی تاریخ ولادت بارہ ربیع الاوّل کو قرار دیا ہے (بیان المیلاد النبوی، ص ۳۱۔مولد العروس ،ص ۱۴)
علامہ ابن خِلدون
علامہ ابن خِلدون لکھتے ہیں کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من ربیع الاوّل ۔
رسول اللہ ﷺ کی ولادت عام الفیل کو بارہویں ربیع الاوّل کو ہوئی (تاریخ ابن خلدون، جلد ۲، صفحہ ۷۱۰)
الحافظ امام ابو الفتح الشافعی
امام ابو الفتح محمد بن محمد بن عبداللہ بن محمد بن یحییٰ بن سید الناس الشافعی الاندلسی لکھتے ہیں کہ
ولد سیدنا و نبینا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین لاثنتی عشرۃ مضت من شھر ربیع الاوّل عام الفیل (عیون الاثر، جلد ۱ ،ص۲۶)
ہمارے سردار اور ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی ولادت باسعادت پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل شریف کو عام الفیل میں ہوئی
امام ابن حجر مکی
امام ابن حجر مکی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
وکان مولدہ لیلۃ الاثنین لاثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من شھر ربیع الاوّل ( النعمۃ الکبری علی العالم ، ص ۲۰)
اور آپ ﷺ کی ولادت باسعادت پیر کی رات بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی
امام حاکم
عن محمد بن اسحاق ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شھر ربیع الاوّل (مستدرک جلد ۲،ص ۶۰۳)
امام المغازی محمد بن اسحاق سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی ولادت باسعادت بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی۔
امام برہان الدین حلبی : حضرت سعید بن مسیّب
امام برہان الدین حلبی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں
عن سعید بن المسیب ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عندالبھار ای وسطہ و کان ذلک لمض اثنی عشرۃ لیلۃ مضت من شھر ربیع الاوّل (سیرت حلبیہ، جلد۱،ص ۵۷)
حضرت سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی ولادت باسعادت بہار نہار کے قریب یعنی وسط میں ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو ہوئی۔
امام بیہقی (۳۸۴-۴۵۸ھ)
جلیل القدرمحدث امام بیہقی لکھتے ہیں کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شھر ربیع الاوّل
رسول اللہﷺ پیر کے دن عام الفیل میں ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو پیدا ہوئے (دلائل النبوت بیہقی، جلد ۱،ص ۷۴)
امام ابن حبان(متوفی۳۵۴ھ)
جلیل القدر محدث امام ابن حبان لکھتے ہیں کہ
قال ابو حاتم ولد النبی صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل یوم الاثنین لاثنتی عشرۃ مضت من شھر ربیع الاوّل
امام ابو حاتم نے فرمایا کہ نبی کریمﷺ کی ولادت عام الفیل کے سال پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی(سیرۃ البنویہ و اخیار الخلفاء، ص ۳۳)
امام سخاوی (متوفی۹۰۲ھ)
محدث جلیل امام سخاوی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
(ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) فی یوم الاثنین عند فجرہ لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت ربیع الاوّل عام الفیل
رسول اللہ ﷺ عام فیل ربیع الاوّل پیر کے دن فجر کے وقت ۱۲ کی رات میں پیدا ہوئے
(التحفۃ اللطیفۃ، جلد ۱، ص ۷)
امام ابوالحسن علی بن محمد ماوردی (متوفی ۴۵۰ھ)
امام ابوالحسن علی بن محمد ماوردی لکھتے ہیں کہ
لانہ ولد بعد خمسین یومامن الفیل و بعد موت ابیہ فی یوم الاثنین الثانی عشرمن شھر ربیع الاوّل
عام الفیل کے پچاس روز بعد والد گرامی کے وصال کے بعد رسول اللہ ﷺ ماہ ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو پیدا ہوئے۔(اعلام النبوۃ، جلد ۱، ص ۳۷۹)
ملا معین واعظ کاشفی
معروف سیرت نگار ملامعین واعظ کاشفی لکھتے ہیں۔
مشہور ہے کہ ربیع الاوّل کے مہینے میں آنحضرت ﷺ تشریف لائے اور اکثر کہتے ہیں کہ ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ تھی۔(معارج النبوت،ج۱ ،ص ۳۷،باب سوم)
مولانا عبدالرحمٰن جامی(متوفی ۸۹۸ھ)
مولانا عبدالرحمٰن جامی ؒ لکھتے ہیں کہ
ولادت رسول اکرم ﷺ بتاریخ ۱۲ ربیع الاوّل بروز پیر واقعہ خیل سے پچیس دن بعد ہوئی۔(شواہد البنوت فارس، ص،۲۲۔اردو،ص۵۶)
سید جمال حسینی
محدث جلیل سید جمال حسینیؒ رقمطراز ہیں کہ
مشہور قول یہ ہے اور بعض نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ آپ ﷺ ربیع الاوّل کے مہینہ میں پیدا ہوئے۔ ۱۲ ربیع الاوّل مشہور تاریخ ہے (رسالت مآب ترجمہ روضۃ الاحباب از مفتی عزیز الرحمٰن ص ۹)
امام ابو معشر نجیع
امام ذہبی لکھتے ہیں کہ :-
و قال ابو معشر نجیع ولد لاثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من ربیع الاوّل
ابو معشر نجیع فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ بارہ ربیع الاوّل کو پیدا ہوئے (سیرت النبویہ للذہبی ،ج۱،ص،۷)
ملاعلی قاری (متوفی ۱۰۱۴ھ)
محدث جلیل ملا علی قاری لکھتے ہیں کہ:-
و المشھور انہ ولد فی یوم الاثنین ثانی عشر ربیع الاوّل
اور مشہور یہی ہے کہ حضور اقدسﷺ کی ولادت پیر کے روز بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی ۔(الموردالروی،ص۹۸)
امام قسطلانی (۸۵۱-۹۲۳ھ)
شارح بخاری امام قسطلانی لکھتے ہیں کہ:-
و المشھور انہ دلد یوم الاثنین ثانی عشر شھر ربیع الاوّل
اور مشہور یہ ہے کہ رسول اکرم ﷺ پیر بارہ ربیع الاوّل کو پیدا ہوئے۔(مواہب اللدنیہ،ج۱،ص ۱۴۲)
امام زرقانی (متوفی۱۱۲۲ھ)
امام زرقانی لکھتے ہیں کہ:-
و قال ابن کثیر وھو المشھور عند الجمھورو بالغ ابن جوزی و ابن الجزار نقلا فیہ الاجماع وھو الذی علہہ العمل
امام ابن کثیر نے فرمایا کہ جمہور کے نزدیک بارہ ربیع الاوّل کو ولادت مشہور ہے۔ ابن جوزی اور ابن الجزار نے مبالغہ سے اس اجماع نقل کیا ہے۔یہ وہ قول ہےجس پر (امت کا ) عمل ہے (زرقانی علی المواہب، ج۱، ص۱۳۲)
امام حسین بن محمد دیا ربکری(۹۸۲ھ)
علامہ حسین بن محمد دیاربکری لکھتے ہیں کہ
والمشھور انہ ولد فی ثانی عشر ربیع الاوّل وھو قول ابن اسحاق
اور مشہور یہ ہے کہ حضور اکرم ﷺ کی ولادت بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی اور یہ ابن اسحاق کا قول ہے ( تاریخ الخمیس، ج۱،ص ۱۹۲)
شیخ عبدالحق محدث دہلوی(متوفی ۱۲۳۹ھ)
حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی لکھتے ہیں کہ
و قیل لاثنتی عشرۃ و ھو االمشھور۔
اور کہا گیا ہے کہ حضور کریمﷺ کی تاریخ ولادت بارہ ربیع الاوّل ہے اور یہی مشہور قول ہے (ماثبت بالسنۃ،ص۱۴۹۔مدارج النبوت ،ج۲،ص ۲۳)
علامہ یوسف بنھانی
علامہ یوسف بن اسمعٰیل بنھانی لکھتے ہیں کہ
فی یوم الاثنین ثانی عشرمن شھر
ربیع الاوّل رسول اکرم ﷺ کی ولادت پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی۔(حجۃ اللہ علی العالمین ص ۱۷۶)
دیگر حوالہ جات
ان کے علاوہ متعد د آئمہ نے باریخ ولادت بارہ ربیع الاوّل کی ہی صراحت کی ہے۔ مزید چند حوالہ جات درج ذیل ہیں۔
نسیم الریاض،ج۳،ص۲۷۵۔صفۃ الصفوۃ ،ج۱،ص۵۲۔اعلام النبوۃ ،ج۱،ص ۱۹۲۔ فقہ السیرۃ للغزالی،ص ۲۰۔ تواریخ حبیب الہٰ ،ص ۱۲۔وسیلۃ الاسلام ،ج۱،ص۴۴۔ مسائل الامام احمد ،ج۱،ص ۱۴۔سرور المخزون ص۱۴۔