• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عیدمیلاد کے احکام حدیث و فقہ میں کیوں نہیں؟

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
عیدمیلاد کے احکام حدیث و فقہ میں کیوں نہیں؟

سوال یہ ہے کہ یہ عید میلاد بڑی عیدوں سے ہے یا چھوٹی عید میں سے، اگر سب عیدوں میں سے ہے تو پھر اس کا ادا کرنا تو حنفیوں بریلویوں کے نزدیک صرف بڑے بڑے شہروں میں ہونا چاہئے کیونکہ فقہ حنفی کے نزدیک چھوٹے قصبوں اور بستیوں میں عیدین اور جمعہ ناجائز ہے تو پھر تم چھوٹی بستیوں میں عید میلاد کیوں مناتے ہو؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نیز جس طرح بڑی عیدین کے دن روزہ رکھنا منع ہے، اسی طرح چھوٹی عید (جمعہ) کے دن اکیلا روزہ رکھنا بھی منع ہے۔
لا یصوم احدکم یوم الجمعۃ الا ان یصوم قبلہ اوبعدہ (بخاری و مسلم مشکوٰۃ ص:۱۷۹)
تو پھر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دن روزہ رکھنا بھی منع ہونا چاہئے جبکہ تمہاری اس پیش کردہ روایت سے روزہ رکھنا ثابت ہے تو معلوم ہوا کہ یہ عید کا دن نہیں۔ نیز جمعہ (چھوٹی عید) کے واسطے محدثین نے یوں باب باندھا ہے
باب الدھن للجمعۃ (بخاری کتاب الجمعۃ)
کہ جمعہ کے دن تیل لگانا، اور بڑی عیدوں کے متعلق یوں باب باندھا ہے :
باب فی العیدین والتجمل فیہ (بخاری کتاب العیدین)
یعنی عیدین کے موقع پر زیب و زینت اختیار کرنا
تو کیا محدثین نے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق بھی اسی طرح کا کوئی باب باندھا ہے اگر نہیں باندھا اور یقیناً نہیں باندھا تو کیوں ؟کیا یہ وجہ تو نہیں کہ یہ عید زمانہ خیر القرون میں نہ تھی بعد کی پیداوار ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اور عید الفطر کے متعلق محدثین نے یوں باب باندھا ہے۔
باب الاکل یوم الفطر قبل الخروج (بخاری کتاب العیدین)
یعنی عیدالفطر کے دن نماز عید کے لئے جانے سے قبل کچھ کھا لینا
اور عید الاضحی کیلئے علیحدہ حکم ہے کیاعید میلاد النبی کیلئے بھی ایسا کوئی باب ہے کہ عید میلاد عید الفطر کی طرح ہے یا عید الاضحی کی طرح۔

نیز محدثین نے عیدین کیلئے یوں باب باندھا ہے
باب خروج النساء والحیض الی المصلی (بخاری کتاب العیدین)
یعنی عورتوں اور حیض والی عورتوں کا عید گاہ کی طرف جانا اور
یوں باب باندھا ہے :
خروج العواتق وذات الخدور فی العیدین (نسائی کتاب العیدین)
یعنی کنواری اور پردہ والی عورتوں کا عیدین کے موقعہ پر عید گاہ کی طرف نکلنا
تو اگر عید میلاد بھی عید ہے تو محدثین نے اس عید کیلئے کوئی ایسا باب باندھا ہے ، اگر نہیں باندھا تو کیوں؟ کیا یہ وجہ تو نہیں کہ ان کے زمانہ میں یہ عید ہی نہیں تھی۔ اور اگر عید میلاد چھوٹی عید (جمعہ) کی طرح ہے تو جیسے محدثین نے جمعہ کیلئے یہ باب باندھا ہے۔
باب التبکیر الی الجمعۃ (نسائی کتاب العیدین بخاری باب فضل الجمعۃ کتاب الجمعۃ)
یعنی جمعہ کے لئے جلدی جانا
تو عید میلاد کیلئے بھی کوئی ایسا باب باندھا ہے اگر نہیں باندھا تو کیوں نہیں باندھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نیز محدثین نے عیدین کیلئے یہ باب باندھا ہے
باب من خالف الطریق اذا رجع یوم العید
یعنی عیدین سے واپس پر راستہ بدل کر آنا (بخاری کتاب العیدین)
تو عید میلاد کیلئے بھی کوئی ایسا باب باندھا ہے؟ نہیں باندھا اور یقیناً نہیں باندھا ، توکیوں نہیں باندھا ۔ چھوٹی عید کیلئے یہ باب موجود ہے ؟
عدد صلاة الجمعة
یعنی نماز جمعہ کی رکعات کابیان (نسائی کتاب الجمعة)
تو عید میلاد کے لئے بھی ایسا کوئی باب کتب احادیث میں موجود ہے؟ عیدین اور جمعہ کیلئے دوگانہ ہوتا ہے جس کو نمازِ عید الفطر یا نماز عید الاضحی ، نماز جمعہ کہا جاتا ہے تو اگر عید میلاد بھی عید ہے تو پھر اس کیلئے دوگانہ ہونا چاہئے تھا۔ جب دوگانہ نہیں ہے تو معلوم ہوا کہ یہ عید، خیرو القرون میں نہیں تھی، اس لئے نہ یہ عید ہے اور نہ اس میں دوگانہ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نیز عید الفطر، عید الاضحی ، جمعۃ المبارک (تینوں عیدوں) کی ادائیگی عیدگاہ یا جامع مسجد، میں ہوتی ہے مگر عید میلاد کا انعقاد عیدگاہ یاجامع مسجد،میں کیوں نہیں؟ تم نے اس عید کی ادائیگی کیلئے بازار، گلی ، کوچے کیوں مقرر کر رکھے ہیں۔ اگر میلاد کیلئے شرعی طور پر یہ جگہیں مقرر ہیں تو حوالہ پیش کرو جبکہ حدیث میں واضح طور پر موجود ہے کہ بازاریں شر کی جگہ ہیں اور مسجدیں خیر کی جگہ ہیں
شر البقاع اسواقھا وخیر البقاع مساجدہا (ابن حبان عن ابن عمر، مشکوٰۃ ص:۷۱)
نیز بڑی عیدیں اور چھوٹی عید (جمعہ) کی ادائیگی میں قبلہ رخ ہونا پڑتا ہے مگر عید میلاد مناتے وقت قبلہ رخ نہ ہونے کی کیا وجہ ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
کیا عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر لفظ عید، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے دور میں استعمال کیا گیا تھا یا نہیں۔ اگر نہیں استعمال کیا اور یقیناً نہیں تھا تو تم نے اس پر لفظ عید کیوں استعمال کیا ہے اور اگر استعمال کیا جاتا تھا تو پھر اس حدیث پر عمل کرو کہ:
کنا نؤمر ان نخرج یوم العید حتی تخرج البکر۔(بخاری کتاب العیدین)
کہ ہم حکم دی جاتی تھیں کہ عید کے دن خود نکلیں حتی کہ نوجوان لڑکیاں بھی۔ تو پھر اپنی اس عید میلاد پر اپنی نوجوان لڑکیوں کو بھی شامل کیا کرو۔

ہم میلاد کیوں نہیں مناتے؟
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
قرآن و حدیث اور فقہ میں اسلامی مسائل ہوتے ہیں ۔۔رہا عید میلادالنبی کا مسئلہ تو یہ اسلامی نہیں ہے اسے لوگوں نے غیروں سے لیکر اسلام میں داخل کرلیا ہے اسی لئے یہ بدعت قرار پائی اور یہ اسی زمرے میں آتا ہے (کل بدعۃ ضلالۃ و کل ضلالۃ فی النار)اگر یہ اسلامی ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام ،خلفاءراشدین پہلے اسے عمل میں لاتے ۔قرون مفضلہ میں اس کا نہ ہونا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہ عمل اسلامی نہیں ہے
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
نعیم بھائی آپ ماشاءاللہ اچھی اچھی باتیں لکھتے ہیں اللہ آپکے علم و عمل میں مزید اضافہ کرے ۔۔۔ایک عرض یہ ہے کہ آپ نے اوپر تحریر کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں میلاد النبی پر عید کا لفظ نہیں استعمال ہوتا تھا ۔ سوال یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں میلاد کا تصور ہی کہاں تھا کہ اس پر عید کا اطلاق ہو یہ سب تو فاطمیوںکی دین ہے اور قرآن و حدیث سے دور ،نام نہاد ملاوں اور مسلمانوں نے اسے قبول کرکے اسلام کا حصہ بنا دیا اس طرح وہ خود گمراہ ہوئے اور دوسروں کو بھی گمراہ کردیا۔ اعاذنا اللہ من ھذہ البدعات والخرافات
 
Top