• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید الاضحٰی کے روز اپنی قربانی کا گوشت پکا کر کھانا اور اس سے پہلے کوئی چیز نہ کھانا مستحب ہے۔

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
”حضرت عبد اللہ بن بریدہ اپنے باپ رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر کے رو ز کھائے بغیر گھر سے نہیں نکلتے تھے اور عید الاضحی کے روز نماز (عید) سے پہلے کوئی چیز تناول نہ فرماتے تھے۔“

اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
صحیح سنن الترمذی، للالبانی، الجزءالاول، رقم الحدیث447​
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
عید الاضحٰی کے روز اپنی قربانی کا گوشت پکا کر کھانا اور اس سے پہلے کوئی چیز نہ کھانا مستحب ہے۔

یہ بات متن حدیث میں کہاں مذکور ہے؟ کیا حدیث کا عنوان اپنی مرضی سے قائم کرنا، حدیث میں تحریف نہیں ہے؟
 

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
عید الاضحٰی کے روز اپنی قربانی کا گوشت پکا کر کھانا اور اس سے پہلے کوئی چیز نہ کھانا مستحب ہے۔

یہ بات متن حدیث میں کہاں مذکور ہے؟ کیا حدیث کا عنوان اپنی مرضی سے قائم کرنا، حدیث میں تحریف نہیں ہے؟
عید الاضحی کے روز نماز (عید) سے پہلے کوئی چیز تناول نہ فرماتے تھے۔“
بھائی کیا آپ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقے کو مستحب نہیں کہہ سکتے؟
آپ مستحب کے کیا معنی کرتے ہیں؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
عید الاضحی کے روز نماز (عید) سے پہلے کوئی چیز تناول نہ فرماتے تھے۔“
بھائی کیا آپ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقے کو مستحب نہیں کہہ سکتے؟
آپ مستحب کے کیا معنی کرتے ہیں؟
سوری ہائی لائٹ الٹی طرف ہوگیا ہے۔
آپ کے عنوان سے یہ مطلب نکلتا ہے کہ نماز سے پہلے تو کچھ نہ کھاتے اور نماز کے بعد قربانی کا گوشت ہی کھاتے، کچھ اور نہین۔ عوام مین بھی یہ بات مشہور ہے کہ عید الاضحیٰ کے دن قربانی تک ”روزہ“ رکھنا چاہئے اور قربانی کے گوشت ہی سے ”روزہ کھولنا چاہئے“ ۔ اس حدیث سے تو صرف یہی بات واضح ہورہی ہے کہ ’نماز عید الاضحیٰ کے لئے کچھ کھائے بغیر جانا مسنون ہے ‘
 

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
اور عید الاضحی کے روز نماز (عید) سے پہلے کوئی چیز تناول نہ فرماتے تھے۔

بھائی حدیث کے ان الفاظ کی وضاحت آپ فرمادیں۔۔جزاک اللہ
اور رہی روزے والی بات تو بھائی حدیث میں ایسے الفاظ کہیں بھی نہیں ہیں اگر عوام میں سے چند ایک لوگ ایسا کررہے ہیں تو وہ صرف لاعلمی کی بنا پر ہے۔۔۔جو کررہا ہے اسکو سمجھائیں۔۔۔ان الفاظ کا مطلب روزے کے لیے نکال لینا وہ سراسر زیادتی ہے
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اہل علم سے درخواست ہے کہ اس بات کی وضاحت کردیں کہ کیا قربانی کے گوشت سے پہلے کوئی چیزنہ کھانا (نماز عید الاضحیٰ کے بعد بھی)، مسنون ہے یا صرف نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا مسنون ہے

عید الاضحٰی کے روز اپنی قربانی کا گوشت پکا کر کھانا اور اس سے پہلے کوئی چیز نہ کھانا مستحب ہے۔
 

مشوانی

رکن
شمولیت
ستمبر 06، 2012
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
312
پوائنٹ
44
اہل علم سے درخواست ہے کہ اس بات کی وضاحت کردیں کہ کیا قربانی کے گوشت سے پہلے کوئی چیزنہ کھانا (نماز عید الاضحیٰ کے بعد بھی)، مسنون ہے یا صرف نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا مسنون ہے
امام بخارى رحمہ اللہ تعالى نے انس بن مالك رضى اللہ تعالى عنہ سے بيان كيا ہے كہ:

" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم عيد الفطر كے روز كھجوريں كھانے سے قبل نماز عيد كے ليے نہيں جاتے تھے، اور كھجوريں طاق ( يعنى ايك يا تين ) كھاتے "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 953 ).

نماز عيد الفطر سے قبل كچھ كھا كر جانا اس ليے مستحب كيا گيا ہے كہ اس دن روزہ نہ ركھا جائے، اور يہ روزے ختم ہونے كى نشانى ہے.

ابن حجر رحمہ اللہ تعالى نے اس كى تعليل بيان كرتے ہوئے كہا ہے كہ: اس ميں روزے زيادہ كرنے كا سد ذريعہ، اور اللہ تعالى كے حكم كى اتباع اور پيروى ہے.

ديكھيں: فتح البارى ( 2 / 446 ).

اور جسے كھجور بھى نہ ملے تو اس كے ليے كوئى بھى چيز كھانا مباح ہے.

ليكن عيد الاضحى ميں مستحب يہ ہے كہ نماز عيد سے قبل كچھ نہ كھايا جائے، بلكہ نماز عيد كے بعد قربانى كر كے قربانى كا گوشت كھائے، اور اگر قربانى نہ كى ہو تو نماز سے قبل كھانے ميں كوئى حرج نہيں.

پورا فتویٰ دیکھنے کے لئے یہا کلک کریں-
Islam Question and Answer - عيد كے آداب
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جزاک اللہ مشوانی!
مجھے آپ کی کسی تحریر پر کوئی ”اعتراض“ نہیں ہے۔ میں تو صرف یہ جاننا چاہ رہا ہوں کو ئی صحیح حدیث (فتویٰ نہیں) بتلائیے جس میں ذیل کے فقرہ کا دوسرا ہائی لائیٹیڈ حصہ بھی لکھا ہو (پہلا حصہ تو یقیناً موجود ہے) کہ :

ليكن عيد الاضحى ميں مستحب يہ ہے كہ نماز عيد سے قبل كچھ نہ كھايا جائے، بلكہ نماز عيد كے بعد قربانى كر كے قربانى كا گوشت كھائے،
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
بُریدہ رضی اللہ عنہُ سے روایت ہے کہ ( نبی صلی اللہ علیہ وسلم ( عید ) فِطر کے دِن کھائے بغیر باہر تشریف نہ لاتے ، اور (عید ) اضحی کے دِن (نماز سے ) واپس تشریف لانے کے بعد اپنی قربانی ( کے جانور کے گوشت ) میں سے کھاتے ) حدیث صحیح ہے ، سنن ابن ماجہ ، حدیث ١٧٥٦/کتاب الصیام /باب ٤٩ ، سنن الترمذی ، حدیث ٥٤٢ ، سنن الدارمی ، حدیث ١٦٠٠/کتاب الصلاۃ / باب ٢١٧ ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
آپ بھائیوں کی گفتگو سے معلومات میں اضافہ ہوا۔الحمدللہ

روزہ تو عید کے دن نہیں ہوتا ۔اور میں نے یہ بھی سنا ہے کہ عید الاضحی کے دن قربانی کے گوشت سے کھانا افضل طریقہ ہے۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی طریقہ تھا۔واللہ اعلم
میرے تین سوال ہیں:
کیا صرف وہی شخص قربانی کے گوشت سے کھائے جو قربانی کر رہا ہو یا پورے گھر والے؟
اگر قصائی پہلے دن نہ ملے تو کیا کھا لینا چاہیے؟
اگر دو بھائی یا دو بندے قربانیاں کر رہے ہوں اور ایک کا جانور پہلے دن ذبح کر لیا جائے اور دوسرے کا جانور ذبح نہ کیا جائے اور دوسرے دن کیا جائے تو کیا وہ بھی کھانا کھا لے؟

ان تینوں سوالوں کے جواب دیں۔
مشوانی
رحیق
یوسف ثانی
 
Top