• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید میلاد النبی کی تاریخ

شمولیت
جنوری 07، 2014
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
6
آج شاکر عزیز کی ایک بلاگ پوسٹ میں کئی دفعہ عید میلاد النبی ؐ نامی تہوار کے بارے "نو تخلیق شدہ" کا لفظ پڑھا۔ میرے خیال میں کم از کم چار پانچ سو سال پہلے سے جاری تہوار عموماً نو تخلیق شدہ نہیں کہلاتا۔
میلاد النبی کا تہوار عثمانی خلیفہ سلطان مراد سوم کے دور (1588ء) سے مسلسل سرکاری سرپرستی میں منایا جا رہا ہے۔

اوپر کی تصویر فلپ مینسل (Philip Mancel) کی کتاب (Constantinople: City of the World's Desire, 1453-1924) سے لی گئی ہے۔
سرکاری سرپرستی اسی سال سے کیوں شروع ہوئی، اس کا علم نہیں۔ لیکن ترک معاشرے میں میلاد النبی کو تہوار کے طور اس سے بھی کافی پہلے سے منانے کی روایت موجود ہے۔
ترکوں کے ایک مشہور شاعر سلیمان چلبی (Suleyman celebi)نے 1409ء میں مولود کے نام سے ایک لمبی نظم/نعت لکھی ، جس کو آج بھی ترکی میں میلاد النبی اور دیگر مذہبی تہواروںمیں نہایت اہتمام کے ساتھ گایا/پڑھا جاتا ہے۔
غالباً اسی ترکی ذریعے سے ہی برصغیر میں میلاد النبی کے تہوار کی امپورٹ ہوئی۔
ترکی میں میلاد النبیؐ (میلاد قندیل) سے متعلق ایک اور بھی تہوار ہے جس کو رجب قندیل کہتے ہیں، اور اس کو رجب میں (حضرت آمنہ ؓ کو آنحضرت کا حمل ٹھیرنے کا مہینہ) منایا جاتا ہے۔ قندیل لفظ لگانے کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ عثمانی سلاطین کے دور سے ان تہواروں کی راتوں میں مساجد کے میناروں پر قندیلیں روشن کر دی جاتی تھیں۔
اس لنک پر، ترکش اخبار کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ جو میلاد قندیل کو منانے پر یقین نہیں رکھتے، وہ بھی احتراماً اس دن شراب کو ہاتھ نہیں لگاتے۔

آپ کا اس بارے کیا خیال ہے۔؟۔
Read more: http://alikasca.blogspot.com/2014/01/blog-post_11.html
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
میلاد منانے کا بدعت ہونے کے لیے یہ بھی بہت ہے کہ
  • اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منصب رسالت ملنے کے بعد 23 سال میں ایک بار بھی نہیں منایا۔
  • پھر خلافت علی منہاج النبوۃ پر خلفاء راشدین (ابوبکر و عمر و عثمان و علی رضی اللہ عنھم) کے دور میں نہیں منایا گیا۔
  • پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے دور میں کسی نے نہیں منایا۔
  • پھر تابعین اور تبع تابعین کے دور میں کسی نے نہیں منایا۔
  • پھر سلف صالحین، ائمہ محدثین، ائمہ اربعہ کے دور میں کسی نے نہیں منایا۔

لیکن یہ بدعت کچھ صدیاں پہلے کی ایجاد ہے، اس کو اسلام کے ساتھ جوڑنا بالکل درست نہیں، ایک تو بدعت اور پھر اس پر اسلام کا لیبل لگانا بہت بڑا جرم ہے، اور اس جرم کی سزا جہنم ہے، لہذا بچ جائیے۔
 

وقار عظیم

مبتدی
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
41
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
28
آپ کا اس بارے کیا خیال ہے۔؟۔
Read more: http://alikasca.blogspot.com/2014/01/blog-post_11.html
ہمارا خیال بہت ہی سادہ سا ہے
32 - فیصلوں کا بیان : (28)
احکام باطلہ کو ختم کرنے اور رسومات و بدعات کو رد کرنے کے بیان میں
حدثنا أبو جعفر محمد بن الصباح وعبد الله بن عون الهلالي جميعا عن إبراهيم بن سعد قال ابن الصباح حدثنا إبراهيم بن سعد بن إبراهيم بن عبد الرحمن بن عوف حدثنا أبي عن القاسم بن محمد عن عاشة قالت قال رسول الله صلی الله عليه وسلم من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد

صحیح مسلم:جلد دوم
ابوجعفر محمد بن صباح، عبداللہ بن عون ہلالی، ابراہیم بن سعد، ابن صباح، ابراہیم بن سعد بن ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف، قاسم بن محمد، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے ہمارے احکام میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس سے نہ ہو تو وہ مردود و نامقبول ہے۔
 
Top