میں نے آپ کے نقل کردہ ترجمے کے حوالے سے اپنے تحفظ کا اظہار کر دیا تھا شاید میں بات واضح نہیں کر سکا۔۔۔
بھائی یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ نے تو سمجھانے کا حق ادا کر دیا ہوں پر میری ناقص عقل اس کا نہ سمجھ سکی ہو۔اللہ تعالی ہر مسلمان کو حق بات سمجھنے کی توفیق دے۔آمین
میرا اعتراض یہ تھا کہ آپ نے ابن تیمیہٌ کی عبارت میں شاید کا ترجمہ کیا
عزیز بھائی شیخ الاسلام ابن تیمیہ ؒ کی عبارت کا جو ترجمہ پیش کیا گیا تھا اس کو دوبارہ نقل کررہا ہوں لیکن اس ترجمہ میں تو
’’شاید‘‘ کا لفظ نہیں تھا۔آپ نے کہا سے تلاش کرلیا؟
شروع سے اب تک یہ ترجمہ لکھا گیا تھا۔’’والله قد يثيبهم على هذه المحبة والاجتهاد ، لا على البدع‘‘ ’’ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسا کرنے والوں کو اِس محبت اور محنت پر ثواب دے ، لیکن نبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی پیدائش والے دِن کو منانے کی بدعت کو اپنانے پر ثواب نہیں دے گا ‘‘
جو کہ میرے نزدیک ٹھیک معلوم نہیں ہوتا!
عزیز بھائی میں بار بار کہہ چکا ہوں اس عبارت کا جو صحیح ترجمہ ہے وہ آپ نقل فرمادیں تاکہ اگر میں غلطی کررہا ہوں تو اس کو درست کرلوں۔
اگر سیاق و سباق کے حوالے سے آپ کو شاید ترجمہ کرنا بھی تھا تو آپ بریکٹ کا استعمال کر سکتے تھے۔۔۔۔
پہلی بات میں نے ترجمہ میں
’’شاید‘‘ کا لفظ استعمال نہیں کیا ہاں
’’ہوسکتا ہے‘‘ کے الفاظ ذکر کیے ہیں۔اگر آپ کو اس
’’ہوسکتا ہے‘‘ پر اعتراض ہے تو بھائی اب ترجمہ ایسے بیان کردیتا ہوں
’’اور تحقیق اللہ تعالی ان کو اس محبت اور محنت پر ثواب دے گا لیکن بدعت پر نہیں‘‘
اب اس ترجمہ میں کوئی نقص ہے تو بتائیں۔جن الفاظ پر آپ کو اعتراض تھا وہ ترجمہ سے حذف کردیئے گئے ہیں۔
میں نے جو ترجمہ کیا وہ تو کوشش ہی تھا
بھائی جان میں یا قارئین کیسے سمجھتے کہ آپ کی یہاں مراد کوشش،محنت،جہد ہے۔متشابہ لفظ کا مفہوم جب تک متکلم واضح نہ کردے سامع اس سے اتھنٹک موقف اختیار نہیں کرسکتا۔اب آپ نے وضاحت کردی تو میں سمجھ گیا۔جزاک اللہ اور ہاں اب قوی امید ہے کہ تراجم میں آپ بھی کوئی ایسا مبہم لفظ استعمال نہیں کریں گے کہ جس سے دھوکہ کا پہلو نکلتا ہو۔
مگر آپ کے اس سوال کا جواب تو ڈاکٹر صاحب ہی دے سکتے ہیں یا ان کے سکالرز۔۔۔
بھائی اس وقت آپ مترجم بنے ہوئے ہیں آپ ہی وضاحت کریں چاہیے آپ کو ان سے پوچھ کر ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔
میرے خیال میں اجتہاد کا لغوی معنی جہد، کوشش وغیرہ ہی ہے۔۔۔۔
جی بھائی اجتہاد لغوی طور پر کوشش وغیرہ کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔اور اس سے ایک اصطلاح مجتہد کی بھی ہوتی ہے۔جس جگہ آپ اجتہاد ترجمہ کریں گے تو قاری کے ذہن میں یہاں کوشش وغیرہ کا مفہوم نہیں آئے گا بلکہ وہ اس کو مجتہد کی رو سے سمجھے گا۔تو اس وجہ سے اس لفظ کا ترجمہ
’’والاجتہاد ‘‘ کوشش ، جہدیا محنت ہی کرنا ہوگا۔اگر آپ یہاں پر
والاجتہاد کا ترجمہ اجتہاد ہی کریں گے تو پھر آپ نے تمام لوگوں کو مجتہد ہی بنا دیا۔حالانکہ ان کی طرف سے کیا جانے والا کام محبت اور محنت کی غرض سے ہے نہ کہ اجتہاد کی غرض سے۔
میرے خیال میں آپ نے ان تمام خدشات کا ازالہ کرنا منہاج القرآن والوں ہی کی ذمہ داری ہے۔۔۔
تو آپ ہی یہ کام کروا دیں
باقی میں اس وقت تک کوئی واضح موقف اختیار نہیں کر سکتا جب تک کہ میں ابن تیمیہٌ کی کتاب کو خود مطالعہ نہ کر لوں۔
بالکل بھائی آپ خود ہی مطالعہ کرلیں۔جزاکم اللہ خیرا