رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہل سنت کی کتب کی ایک صحیح حدیث ہے جس کا مفہوم یہ کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جب پیر کے دن روزہ رکھنے کی بابت پوچھا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ یہ میرے میلاد کا دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دن روزہ رکھا کرتے تھے
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اپنا میلاد منایا کرتے تھے
ویسے میلاد کی دلیل میں نے نہیں مانگی تھی وہ محترم خضر بھائی نے مانگی تھی پھر بھی کچھ لکھ دیتا ہوں
پہلی بات تو یہ کہ آپ سے دلیل مانگی گئی تھی آجکل
مروجہ عید میلاد النبی منانے کی جو ہر سال کے بعد بریلوی جلوس نکال کر مناتے ہیں اور آپ دلیل دے رہے ہیں سوموار کے دن اپنے پیدائش پر روزہ رکھنے کی
دوسری بات یہ کہ مختلف احادیث سے پتا چلتا ہے کہ سوموار کے دن روزہ رکھنے کی مختلف وجوہات تھیں مثلا
1-سوموار کے دن پیدا ہوا
2-اسی دن قرآن نازل ہونا یا بعثت ہونا
3-اس دن اعمال پیش کیے جانا
ان ساری وجوہات کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوموار کا روزہ رکھتے تھے اور یہ ساری وجوہات خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی پتا تھیں اور تمام صحابہ کو بھی پتا تھیں پس جب آپ سوموار کے روزہ پر قیاس کرتے ہوئے سال کے بعد عید میلادالنبی منانے کی بات کریں گے تو یہ قیاس نہیں جہالت ہو گی کیونکہ قیاس تو وہاں ہوتا ہے جہاں اصلی ماخذ قرآن و حدیث نہ ہوں مگر جس دور میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی موجود تھے اور صحابہ بھی موجود تھے اور یہ کام کر بھی سکتے تھے مگر کسی نے وہ کام نہ کیا تو اب قیاس کیسے کیا جا سکتا ہے
اس طرح تو پھر ہم نفلی نمازوں میں دو سجدوں کی جگہ تین سجدے شروع کر دیں اور دلیل میں سجدوں کی فضیلت والی احادیث نکال کر دے دیں تو کیا یہ درست ہو گا
اسی لئے تو میں نے سوال کیا تھا کہ
آپ قرآن و حدیث سے مروجہ عید میلاد النبی نہ دکھائیں بلکہ کسی موحد سے آجکل کا مروجہ عید میلاد النبی دکھا دیں
تاکہ ہم اس کے دلائل کو پرکھ کر عمل کر سکیں اگر آپ مشرکوں کی باتیں ہمیں دکھائیں گے تو انکے دلائل کو ہم نے کیا پرکھنا جو اپنے اعمال ہی ضائع کروا کے بیٹھا ہے
نوٹ: ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دنیا میں آنے کی جتنی خوشی ہے اتنی آپ کو بھی نہیں کیونکہ ہم پر سب سے بڑا اللہ کا احسان ہی آپ کی بعثت ہے جیسا کہ قرآن کہتا ہے مگر ہمارا یہ بھی دعوی ہے کہ جو آپ کی طرح عید میلاد النبی کی بدعت نہیں مناتا تو آپ میں سے کوئی مائی کا لال یہ اس سے ثابت کرنے کی جرات نہیں کر سکتا کہ اسکو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی خوشی نہیں کیونکہ اس طرح تو کسی صحابی بشمول علی رضی اللہ عنہ نے بھی نہیں کیا البتہ محبت کا معیار تو اسلام کے لئے قربانی دینا ہے جو صحابہ نے کیا اور ہم کر رہے ہیں کہ جو مشن لیظھرہ علی الدین کلہ والا لائے تھے وہ کون کر رہا ہے