• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید میلاد کی تاریخ و ارتقا اور مجوزین کے دلائل

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
تاج الدین الفاکہانی ؒ
شیخ تاج الدین عمر بن علی الفاکہانیؒ رقم طراز ہیں کہ
’’بہت سے لوگوں نے بار بار مجھ سے عید میلاد النبیﷺ کے بارے میں پوچھا کہ شریعت میںاس کی کوئی اصل ہے یا یہ دین میں ایک بدعت ہے؟ تو میں نے کہا کہ کتاب وسنت سے اس میلاد کی کوئی دلیل مجھے نہیں ملی اور علمائے اُمت جو دین میں ایک نمونہ اور سلف کے آثار پرگامزن رہنے والے تھے، ان میں سے بھی کسی سے اس کی مشروعیت منقول نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ بدعت ہے جسے باطل پرستوں ، خواہش نفس کے پجاریوں اور پیٹ پرستوں نے گھڑا ہے۔‘‘ (الحاوی للفتاوی: ج۱؍ ص۱۹۰،۱۹۱)
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
ابن الحاج ؒ
ابوعبداللہ محمد بن محمد العبدری المعروف بابن الحاج رقم طراز ہیں کہ
’’ومن جملۃ ما أحدثوہ من البدع مع اعتقادھم أن ذلک من أکبر العبادات وإظھار الشعائر ما یفعلونہ فی شھر ربیع الأول من المولد وقد احتوی علی بدع ومحرمات‘‘ (المدخل: ج۲ ؍ص۲۲۹)
’’لوگوں کی جاری کردہ بدعات میں سے ایک بدعت ربیع الاول میں محفل میلاد کا قیام ہے۔ اس بدعت کو اختیار کرنے والے یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ یہ ایک سب سے بڑی عبادت اور شعائر ِاسلامیہ کے اظہار کا عمل ہے۔ حالانکہ یہی بدعت میلاد مزید کئی بدعات و محرمات پر بھی مشتمل ہے۔‘‘
نیز فرماتے ہیں کہ :
’’محفل میلاد کے موقع پر اگر سماع و غنا کا بھی انتظام ہو تو یہ ظلمات بعضھا فوق بعضکی طرح ہے۔ اوراگر محفل میلاد سماع و غنا اور دیگر مفاسد سے مبرا ہو اور صرف لوگوں کے لئے میلاد کی نیت سے کھانے کا انتظام ہو تو تب بھی یہ بدعت ہے کیونکہ یہ دین میں اضافہ ہے ۔ سلف صالحین کے ہاں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا، حالانکہ سلف صالحین کے نقش قدم پر چلنا ہی زیادہ بہتر ہے۔‘‘
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
مجدد الف ِثانی ؒ
موصوف اپنے کسی عقیدت مند کو عید ِمیلاد کے حوالہ سے ایک مکتوب میں فرماتے ہیں کہ
’’بہ نظر انصاف ببینند اگر فرضا حضرت ایشاں دریں اوان در دنیا زندہ می بودند و ایں مجلس و اجتماع منعقدمے شد آیا بہ ایں راضی مے شد ند وایں اجتماع رامے پسندیدند یانہ؟ یقین فقیر آں است کہ ہرگز ایں معنی را تجویز نہ فرمودند بلکہ انکار مے نمودند مقصود فقیر اعلام بود قبول کنید یا نہ کنید ہیچ مضائقہ نیست و گنجائش مشاجرہ نہ۔ اگر مخدوم زادگان و یاران آنجاں برہماں وضع مستقیم باشند ما فقیراں را از صحبت ایشاں غیر از حرماں چارہ نیست‘‘
(مکتوب ۲۷۳ ، دفتر اول، حصہ پنجم ص ۲۴، نورکمپنی لاہور)
’’انصاف سے دیکھئے اور بتائیے کہ اگر اس زمانے میں خود حضرت (نبی اکرمﷺ) دنیا میں زندہ ہوتے تو کیا آپﷺ اس مجلس میلاد کو پسند فرماتے؟ اور اس سے خوش ہوتے؟ فقیر کو یقین ہے کہ آپﷺ ہرگز اس کو جائز نہ سمجھتے بلکہ اس سے منع ہی فرماتے۔ فقیر کا کام تو بس مطلع کرنا ہے۔ لہٰذا آپ اسے قبول کریں یا ردّ، مجھے کوئی پرواہ نہیںاور نہ اس میں لڑائی جھگڑے کی کوئی گنجائش ہے۔ لیکن اگر آپ گذشتہ روش ہی پر رہے اور اسی حالت پر آپ کو اصرار رہا تو فقیر کو سوائے ترکِ ملاقات کے کوئی چارہ نہ ہوگا۔‘‘
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
شاہ عبدالعزیز محدث دہلویؒ
آپ سے سوال کیا گیاکہ ربیع الاوّل کے دنوں میں حضورﷺ کی روحِ مبارک کو مختلف انواع کے کھانے کھلانے سے ثواب پہنچانا جائز ہے؟ تو آپ نے اس کا یہ جواب دیا کہ
’’اس کام کیلئے وقت اور دن کا تعین کرنا اور مہینہ خا ص کرنا بدعت ہے اور سنت کے مخالف ہے اور سنت کی مخالفت حرام ہے لہٰذا یہ بالکل جائز نہیں۔‘‘(فتاویٰ عزیزیہ: ص۹۳)
نیز
’’کسی پیغمبر کی ولادت کے دن کو عید کی طرح منانا جائز نہیں۔‘‘ (تحفۃ اثنا عشریہ)
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
عبدالسمیع رام پوری (خلیفہ احمدرضا خان بریلویؒ)
موصوف فرماتے ہیں کہ
’’یہ سامانِ فرحت و سرود اور وہ بھی مخصوص مہینے ربیع الاول کے ساتھ اور اس میں خاص وہی بارہواں دن میلاد شریف کا معین کرنا بعد میں ہوا، یعنی چھٹی صدی کے آخر میں۔‘‘ (انوارِ ساطعہ: ص۱۵۹)
 
شمولیت
نومبر 04، 2012
پیغامات
82
ری ایکشن اسکور
351
پوائنٹ
36
جزا ک اللہ فی الدنیا والآخرۃ
اور اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں ہر قسم کے بدعات سے نجات دے اور ہمیں قرآن وسنت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق دے آمین
مسلمانوں کوکےلیے یہ لمحہ فکر یہ ہے کہ وہ دین پر عمل کے لیے اصل کی طرف رجوع نہیں کرتے اور دین کو چھوڑ کر غیر کی بات پہ مطمن ہوجاتے ہیں اور وہ نسل در نسل چلتاہے جس کی وجہ سے اصل کوقبول کرنا مشکل ہو جاتاہے ۔
 
شمولیت
جنوری 27، 2013
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
34
"ﻓﺮﺯﻧﺪ ِﺭﺳﻮﻝ
’ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﺮﺍﮨﯿﻢؑ ‘ ﮐﮯ
ﯾﻮﻡِ ﻭﻓﺎﺕ ﭘﺮﺳﻮﺭﺝ
ﮔﺮﮨﻦ ﻟﮕﻨﮯ ﮐﮯ ﺣﺴﺎﺏ
ﮐﻮ ﻣﺪﻧﻈﺮ ﺭﮐﮭﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﺗﻮ ﺁﻧﺤﻀﺮﺕ ﷺ ﮐﯽ ﻭﻓﺎﺕ
ﮐﯽ ﺻﺤﯿﺢ ﺗﺎﺭﯾﺦ ۹ ﺭﺑﯿﻊ
ﺍﻻﻭﻝ ﮨﯽ ﻗﺮﺍﺭ ﭘﺎﺗﯽ ﮨﮯ"
یہاں وفات کی تاریخ نہیں "ولادت کی تاریخ "ہوگا
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اللہ رب العالمین،صراط مستقیم کے درست معنی و مفہوم کو سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے۔۔۔
جو ہر نماز میں ہم پڑھتے ہیں۔۔۔
 
Top