دلیل اور مناظرہ بازی ایک الگ فن ہے۔ اس فن کا ماہر سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ ثابت کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، بالخصوص عوام الناس کے سامنے۔ مجھے اس فن میں کوئی کمال حاصل نہیں۔ میں تو ایک سیدھا سادا مسلمان ہوں جو نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال کو ہی سند مانتا ہوں۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کرام کی سیرت کو۔ اگر ان دو مآخذ سے کوئی دینی کام یا مذہبی رسم (دنیوی کام یا رسم نہیں) ثابت نہیں تو وہ فعل یا رسم دین اسلام کا حصہ نہیں ہوسکتا۔ یہ ایک ”کامن سینس“ کی بات ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ کام سینس اب اتنا ”کامن“ بھی نہیں ہوتا (مسکراہٹ)
مانو نہ مانو، جان جہاں اختیار ہے
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں