أولا : غسل جنابت میں پانی ہو اور وضو کرنا ممکن نا ہو اس کی وضاحت مطلوب ہے کیا ایسی بھی کوئی جگہ ممکن ہے بھی؟ یا پھر......؟ سوال اس وقت پوچھا جائے جب اس کی ضرورت ہو یا ایسی چیز کا وقوع ممکن ہو بلا وجہ کے سوالات گھڑنا اسلاف کا طریقہ نہیں ہے
ثانیاً : اگر ایسا ممکن بھی ہے تو کپڑے وغیرہ کو پانی سے بھگو کر جسم کی ممکنہ جگہوں کو خاص طور پر شرمگاہ کو خوب اچھی طرح پونچھ لے، یہی پانی سے پوچھنا غسل کے قائم مقام ہوگا ان شاء اللہ اللہ کا فرمان ہے "لا يكلف الله نفسا إلا وسعها"