دوسری بات یہ کہ اس طرح دیکھیں گے تو لوگ تو مسلمان کہلانے کے لائق ہی نہیں. تو کیا مسلمان کہلانا چھوڑ دیں؟؟؟
" قالت الأعراب آمنّا قل لم تؤمنوا ولكن قولوا أسلمنا ولما يدخل الإيمان في قلوبكم "
مسلمان ايك عمومی نام ہے جو ہر کلمہ گو پر صادق آتا ہے جبکہ سلفی ایک لقب ہے جس کا اطلاق صرف اسی شخص پر ہو گا جس میں سلفیت والی صفات پائی جائیں گی ۔ جیسا کہ لفظ مؤمن کا اطلاق اسی پر ہوتا ہے جو حقیقی مسلمان ہو ۔
اس کی مثال یوں سمجھئے کہ کرکٹ ٹیم میں شامل سب لوگوں کو کھلاڑی کہا جاتا ہے لیکن آل راؤنڈر صرف اسی کو کہا جاتا ہے جو آل راؤنڈر ہو ۔
بہرحال مسلمان یا سلفی کہلانے سے زیادہ مسلمان یا سلفی بننے پر زور دینا چاہئے جبکہ ہمارے ہاں معاملہ الٹ ہے ۔
ایک شخص اگر خود کو مسلمان یا سلفی کہلاتا ہے اور اس کے کام مسلمانوں یا سلفیوں والے نہیں ہیں تو یہ دراصل اسلام اور سلفیت کو بدنام کرنے کا سبب بنتا ہے ۔ شریعت نے ناموں پر کبھی زور نہیں دیا بلکہ ہمیشہ حقیقت پر توجہ دی ہے ۔
میری رائے یہ ہے کہ اگر کوئی شخص خود کو بریلوی یا دیوبندی کہلاتا ہے لیکن اس کا عقیدہ درست ہے تو کوئی حرج کی بات نہیں ، ہمیں ناموں سے زیادہ حقیقت پر توجہ دینی چاہئے ، یہ میرا نکتہ نظر ہے ، آپ اس سے اختلاف بھی کر سکتے ہیں ۔