• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیر مقلدیت کا طلسم: شیخ عبدالمعید مدنی (علی گڑھ)

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
ذاکر نائیک کے بارے میں ان کے خیالات اور طرز اسلوب ان کی ’ عالمانہ و بزرگانہ ‘ شان کے منافی محسوس ہوتا ہے ۔ واللہ اعلم ۔
میں انکو کم ہی پڑھتا ہوں. وجہ شاید نا بتانا ہی زیادہ مناسب ہے.
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
عمر بھائی ۔ کیا اختلاف اور اصلاح کا کوئی وقت نہیں ہوتا ؟۔ اس وقت ان کے خلاف غیرمسلم اکٹھے ہو رہے ہیں اور پروپیگنڈا کر رہے ۔ ایسے میں اس مضمون کو لکھنا کیا ان کا ساتھ دینا یا موافقت نہیں ۔؟
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
انڈیا کے موجودہ حالات کے تناظر میں لکھی گئی ایک اچھی تحریر ہے ۔ اختلاف کی گنجائش بہرحال موجود ہے ۔
محترم بھائی ۔ انڈیا کے موجودہ حالات کے تناظر میں ہی ۔۔یہ تحریر مناسب نہیں ۔۔کیونکہ ابھی ان کے خلاف غیر پروپیگنڈا کر رہے ہیں ۔ قلم در کف دشمن است ۔تو اپنے تو ان کو سیاہی فراہم نہ کریں۔
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
73
محترم اپنی معلومات دوبارہ جانچ لیں. ڈاکٹر صاحب اہلحدیث یا سلفی بالکل نہیں ہیں. بلکہ یہ اس کے خلاف ہیں. کچھ نوجوان انکی اسی بات سے متاثر ہو کر کہتے ہیں کہ اپنے آپکو اہل حدیث یا سلفی کہلوانا فرقہ واریت پھیلانا ہے. اور اپنے آپکو صرف مسلمان کہنا چاہیۓ. واللہ اعلم بالصواب
میرے بھائی جس انداز میں آج لوگ خود کو اہل حدیث یا سلفی کہتے ہیں یہ واقعتاً فرقہ واریت ہی ہے ، کتنے ہی ایسے ہیں کہ سلفیت کا بورڈ اٹھا کر اور اہل حدیث ہونے کا تمغہ سجا کر پھرتے ہیں اور نماز تک نہیں پڑھتے ، عقیدے کی ابجد سے واقف نہیں ، قرآن کریم کا سادہ ترجمہ تک نہیں پڑھا ، اخلاق و کردار میں سلف کی س تک بھی نہیں پہنچتے اور تکفیر و خروج کے فتنوں کا شکار لیکن بایں ہمہ نہ سلفیت میں فرق آئے نہ اہل حدیثیت پہ اثر پڑے ۔
وعين الرضا عن كل عيب كليلة
ولكن عين السخط تبدي المساويا
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
عمر بھائی ۔ کیا اختلاف اور اصلاح کا کوئی وقت نہیں ہوتا ؟۔ اس وقت ان کے خلاف غیرمسلم اکٹھے ہو رہے ہیں اور پروپیگنڈا کر رہے ۔ ایسے میں اس مضمون کو لکھنا کیا ان کا ساتھ دینا یا موافقت نہیں ۔؟
محترم بھائ!
کیا میں نے کوئ غلطی کی؟؟؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
میرے بھائی جس انداز میں آج لوگ خود کو اہل حدیث یا سلفی کہتے ہیں یہ واقعتاً فرقہ واریت ہی ہے ، کتنے ہی ایسے ہیں کہ سلفیت کا بورڈ اٹھا کر اور اہل حدیث ہونے کا تمغہ سجا کر پھرتے ہیں اور نماز تک نہیں پڑھتے ، عقیدے کی ابجد سے واقف نہیں ، قرآن کریم کا سادہ ترجمہ تک نہیں پڑھا ، اخلاق و کردار میں سلف کی س تک بھی نہیں پہنچتے اور تکفیر و خروج کے فتنوں کا شکار لیکن بایں ہمہ نہ سلفیت میں فرق آئے نہ اہل حدیثیت پہ اثر پڑے ۔
وعين الرضا عن كل عيب كليلة
ولكن عين السخط تبدي المساويا
محترم شیخ!
یہ تو تاویل ہوئ. یہ آپ بھی جانتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب نے اس تناظر میں نہیں کہا.
دوسری بات یہ کہ اس طرح دیکھیں گے تو لوگ تو مسلمان کہلانے کے لائق ہی نہیں. تو کیا مسلمان کہلانا چھوڑ دیں؟؟؟
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
73
دوسری بات یہ کہ اس طرح دیکھیں گے تو لوگ تو مسلمان کہلانے کے لائق ہی نہیں. تو کیا مسلمان کہلانا چھوڑ دیں؟؟؟
" قالت الأعراب آمنّا قل لم تؤمنوا ولكن قولوا أسلمنا ولما يدخل الإيمان في قلوبكم "
مسلمان ايك عمومی نام ہے جو ہر کلمہ گو پر صادق آتا ہے جبکہ سلفی ایک لقب ہے جس کا اطلاق صرف اسی شخص پر ہو گا جس میں سلفیت والی صفات پائی جائیں گی ۔ جیسا کہ لفظ مؤمن کا اطلاق اسی پر ہوتا ہے جو حقیقی مسلمان ہو ۔
اس کی مثال یوں سمجھئے کہ کرکٹ ٹیم میں شامل سب لوگوں کو کھلاڑی کہا جاتا ہے لیکن آل راؤنڈر صرف اسی کو کہا جاتا ہے جو آل راؤنڈر ہو ۔
بہرحال مسلمان یا سلفی کہلانے سے زیادہ مسلمان یا سلفی بننے پر زور دینا چاہئے جبکہ ہمارے ہاں معاملہ الٹ ہے ۔
ایک شخص اگر خود کو مسلمان یا سلفی کہلاتا ہے اور اس کے کام مسلمانوں یا سلفیوں والے نہیں ہیں تو یہ دراصل اسلام اور سلفیت کو بدنام کرنے کا سبب بنتا ہے ۔ شریعت نے ناموں پر کبھی زور نہیں دیا بلکہ ہمیشہ حقیقت پر توجہ دی ہے ۔
میری رائے یہ ہے کہ اگر کوئی شخص خود کو بریلوی یا دیوبندی کہلاتا ہے لیکن اس کا عقیدہ درست ہے تو کوئی حرج کی بات نہیں ، ہمیں ناموں سے زیادہ حقیقت پر توجہ دینی چاہئے ، یہ میرا نکتہ نظر ہے ، آپ اس سے اختلاف بھی کر سکتے ہیں ۔
 
Last edited:

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
آپ اس سے اختلاف بھی کر سکتے ہیں ۔
اختلاف اس قدر نہیں کہ اسکو ذکر کیا جاۓ. آپکی باتیں بالکل درست ہیں. لیکن محترم بات ڈاکٹر ذاکر نائک صاحب کی تھی. اور جب انھوں نے اس بات کو ذکر کیا تھا تو اس وقت علامہ عبد الحمید رحمانی رحمہ اللہ نے انکا رد کیا تھا.
خیر خلاصہ کے طور پر صرف اتنا کہوں گا کہ بیشک ہمیں
مسلمان یا سلفی کہلانے سے زیادہ مسلمان یا سلفی بننے پر زور دینا چاہئے جبکہ ہمارے ہاں معاملہ الٹ ہے ۔
لیکن ڈاکٹر صاحب نے تو اس تناظر میں یہ بات نہیں کہی تھی.
اور رہی بات کہ سلفی حقیقت میں سلفی نہیں ہیں. تو آپ یہ بخوبی جانتے ہیں کہ اگر کوئ شخص سلفیوں والا عقیدہ نہ رکھے اور عمل نہ کرے تو حقیقتا وہ سلفی نہیں ہوگا.
 
شمولیت
ستمبر 11، 2013
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
52
Top