یہ بنیادی طور پر امام نووی رحمہ اللہ کا قول ہے جو ان کی شرح مسلم میں موجود ہے۔ لیکن اس میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جس کا دعویٰ بریلوی دیوبندیوں نے کیا تھا۔ مقلدین نے دھوکا دیا تھا کہ غیر مقلدین کے نزدیک منی کھانا جائز ہے جبکہ محولہ صفحہ پر صاف لکھا ہے کہ یہ کام جائز نہیں بلکہ ایسے کاموں میں سے ہے جو محرمات میں سے ہے جن سے اللہ نے منع کیا ہے۔
اس کے علاوہ اگر یہ قول نقل کرنے سے اہلحدیث کو مطعون کیا جا سکتا ہے تو بریلوی بھی اس سے نہیں بچ سکتے کیونکہ رضاخانی محدث غلمام رسول سعیدی نے بھی یہی قول شرح صحیح مسلم ج1 ص 971 پر نقل کر رکھا ہے۔