آج مطالعہ کی میز پر علامہ محمد اسماعیل سلفی گوجرانوالہ کے مقالات وفتاویٰ پر مشتمل کتاب فتاویٰ سلفیہ کا جدید کمپیوٹرائز ایڈیشن ہے،
صفحات مجلد 256 ہیں.
بزرگ عالم دین و مصنف مولانا محمد الاعظمی حفظہ اللہ سابق شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو نے چار صفحات پر تعارفی اور علمی مقدمہ لکھا ہے، نمونہ درج ذیل ہے،
’’ان فتاویٰ کی ایک انفرادی شان یہ ہے کہ طرز نگارش شگفتہ اور ادیبانہ ہے، عام فتاویٰ کے خشک اور تقشفانہ لب ولہجہ سے جداگانہ، ان میں ادب لطیف وظریف اور انشائ پردازی کی جھلکیوں نے فن افتا کو ایک فصیحانہ اسلوب عطا کیا ہے،
1943 میں علامہ گوجرانوالہ مئو ناتھ بھنجن میں جامعہ اسلامیہ فیض عام کے ایک اجلاس میں تشریف لائے تھے.
مکتبہ الفہیم مئو ناتھ بھنجن نے یہ کتاب جولائی 2006میں طبع کی ہے.
صفحات مجلد 256 ہیں.
بزرگ عالم دین و مصنف مولانا محمد الاعظمی حفظہ اللہ سابق شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو نے چار صفحات پر تعارفی اور علمی مقدمہ لکھا ہے، نمونہ درج ذیل ہے،
’’ان فتاویٰ کی ایک انفرادی شان یہ ہے کہ طرز نگارش شگفتہ اور ادیبانہ ہے، عام فتاویٰ کے خشک اور تقشفانہ لب ولہجہ سے جداگانہ، ان میں ادب لطیف وظریف اور انشائ پردازی کی جھلکیوں نے فن افتا کو ایک فصیحانہ اسلوب عطا کیا ہے،
1943 میں علامہ گوجرانوالہ مئو ناتھ بھنجن میں جامعہ اسلامیہ فیض عام کے ایک اجلاس میں تشریف لائے تھے.
مکتبہ الفہیم مئو ناتھ بھنجن نے یہ کتاب جولائی 2006میں طبع کی ہے.