• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرقوں کے علما و مفتیاں کی اطاعت کا انجام !!!

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
میری رائے کے مطابق سرداروں اور بڑوں میں علماء و مفتیاں نہیں کافروں کے سردار اور بڑے ہیں۔
بیشک عمومی طور پر کفارکے سردار مراد ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی ہوسکتے مثلاً ایسے لوگ جن کے سامنے صحیح حدیث کو پیش کیا جائے تو وہ کہے گا یہ میرے بڑے کے قول کے خلاف ہے ، یا کہے گا یہ منسوخ ہوگا ۔ یا اس کی تاویل کی جائےگی ۔ اگر ایسے سردار جنھوں نے اپنی عوام الناس کو ایسے کرنے کا کہا ہو تو یقیناً یہ اطلاق ان پر بھی ہوسکتا ہے ، ورنہ نہیں ۔
عربی زبان میں بہت فصاحت ہے ، الفاظوں کے بہت سارے معنی ہوسکتے ہیں ۔ مثلاً " من دون اللہ " اور " غیر اللہ " سے مراد اگر صرف بت لیا جائے تو مشرکین پاک وہند جو کہ قبر میں پڑے کو پوجتے ہیں ، کہیں گے کہ بھئی یہ آیت تو صرف بتوں کے لیے ہیں ۔ ہم تو اس سے مستثناء ہیں ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بریلویوں کا یہی ایک ہتھیار ہے، کہ جب قرآن کی آیت پیش کی جائے تو فورا کہہ دیا کہ یہ تو بتوں کے پجاریوں کے لئے نازل ہوئی ہے۔ جاہل یہ بات سمجھ نہیں پاتے کہ جن شرکیہ امور کے مرتکب بتوں کے پجاری ہوتے ہیں، تم بریلوی بھی اپنے مردوں کے ساتھ وہی کام کرو گے تو انہی جیسے قرار پاؤ گے۔ مثلا:
  • ہندو بتوں کو سجدہ کرنے کی وجہ سے مشرک ہے تو بریلوی قبر کو سجدہ کرنے کی وجہ سے مسلمان کیسے؟
  • ہندو اپنی مشکلات میں بتوں کو پکارنے کی وجہ سے مشرک ہے تو بریلوی اپنی مشکلات میں قبر والوں کو پکار کر مسلمان کیسے؟
  • ہندو بتوں کے نام کی نذر و نیاز دینے کی وجہ سے مشرک ہے تو بریلوی قبر والوں کے نام کی نذر و نیاز دے کر مسلمان کیسے؟
 
شمولیت
مارچ 07، 2014
پیغامات
23
ری ایکشن اسکور
15
پوائنٹ
38
السلام علیکم برادر!
ان آیات میں ”سادتنا و کبرآءنا“ کا ذکر ہے۔ہماری معلومات کے لئے ہمیں یہ بتلائیے کہ کن مترجمین اور مفسرین نے ان الفاظ کا ترجمہ ”فرقوں کے علما و مفتیان“ کیا ہے۔ یا یہ آپ کا ”ذاتی ترجمہ“ ہے؟
اسلام علیکم

سادات اور کبراء سے کون لوگ مراد ہی؟ ان دو آیات سے چند باتیں مستفاد ہوتی ہیں ۔ ایک یہ کہ اللہ کی راہ سے مراد اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت ہے۔ دوسری یہ کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت سے برگشتہ کرنے والے حضرات دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں ۔ ایک دنیوی سردار، حاکم، رئیس، چودھری وغیرہ جن کا عوام پر اثر ہوتا ہے۔ اور وہ یہ چاہتے ہیں ۔ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کے بجائے لوگوں سے اپنی اطاعت کروائیں ۔ دوسری قسم کے لوگ علماء اور مشائخ یعنی مذہبی پیشوا ہوتے ہیں ۔ ان کے گمراہ کرنے کا انداز دنیوی سرداروں سے بالکل جداگانہ ہوتا ہے۔ وہ لوگوں میں شرکیہ رسوم اور بدعات رائج کرتے، غلط فتوے دیتے، اولیاء اللہ کے تصرف کی دھاک بٹھاتے اور اس طرح کئی طرح کے مفادات حاصل کرتے ہیں ۔ مقصد دونوں کا حب مال اور جاہ ہوتا ہے۔ تیسری یہ بات کہ مطیع اور مطاع یعنی گمراہ ہونے والے اور گمراہ کرنے والے سب کے سب جہنمی ہوتے ہیں ۔ جب وہ جہنم کا عذاب دیکھ لیں گے تو اپنے جرم میں اور اسی طرح عذاب میں تخفیف کی خاطر اطاعت کرنے والے اپنے بڑوں اور پیشواؤں پر یہ الزام لگائیں گے کہ ہمیں گمراہ کرنے والے تو یہ لوگ تھے۔ لہذا اے پروردگار! انھیں دوگنا عذاب کر۔ بالفاظ دیگر ان کی التجا یہ ہوگی کہ ہمارے عذاب میں ان کے مقابلہ میں آدھی تخفیف ہونی چاہئے۔ واللہ علم
 
شمولیت
مارچ 07، 2014
پیغامات
23
ری ایکشن اسکور
15
پوائنٹ
38
السلام علیکم


عنوان قرآن مجید کی آیات کے مطابق درست نہیں اس لئے اس سے پہلے کی دو آیات بھی ساتھ شامل کر لیں تو حقیقت معلوم ہو جائے گی، ایسے ہی قرآن مجید کی کسی بھی آیت پر اپنی مرضی سے کچھ بھی لکھنا درست نہیں، اس پر خود ہی تھوڑی تحقیق کر لینی چاہئے۔ میری رائے کے مطابق سرداروں اور بڑوں میں علماء و مفتیاں نہیں کافروں کے سردار اور بڑے ہیں۔
ترجمہ ابوالاعلی مودودی


آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان جائیں گے. احمد رضا خان بریلوی اس ایت کی تفسیر کرتے ہوے لکھتے ہیں کے
(ف163) یعنی قوم کے سرداروں اور بڑی عمر کے لوگوں اور اپنی جماعت کے عالِموں کے انہوں نے ہمیں کفر کی تلقین کی ۔ تفسیر کنز ال ایمان (خزائن ال عرفان)۔
 
Top