جی مرشد جی
رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2017
- پیغامات
- 548
- ری ایکشن اسکور
- 14
- پوائنٹ
- 61
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ
احادیث میں اختلاف کے سبب آمین اور رفع الیدین کے مسنونیت میں اختلاف ہے۔ ایک کے ہاں ان کو چھوڑنا سنت ہے دوسروں کے ہاں ان کو بجا لانا۔ دونوں اطراف اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہی باور کراتے ہیں۔ وجہ اس کی یہ کہ ہر دو طرف کی احادیث موجود ہیں جیسا کہ علماء جانتے ہیں۔
البتہ میرے خیال میں احناف کا مؤقف تمام احادیث کو سامنے رکھتے ہوئے صحیح معلوم ہوتا ہے۔ وجہ اس کی یہ کہ جن جگہوں پر اہل حدیث رفع الیدین کرتے ہیں ان کے علاوہ جگہوں پر رفع الیدین کا اثبات صحیح احادیث سے ہے اور کسی صحیح حدیث میں ان کی ممانعت نہیں آئی۔ صیح احادیث و آثار میں سوائے تکبیر تحریمہ کے اور جگہ رفع الیدین نہ کرنے کی بات بھی موجود ہے جس پر احناف عمل کرتے ہیں۔ احناف کا یہ مؤقف ہے کہ یا تو رفع الیدین میں اضافہ ہوتا گیا یا کمی آتی گئی۔ اگر اضافہ ہوتا گیا تو اہل حدیث اور احناف دونوں کا عمل خلاف سنت ہؤا اور اگر کمی آتی گئی تو احناف کا عمل صحیح اور اہل حدیث کا غلط۔ اہل حدیث کا عمل ہر دو صورت غلطی پر معلوم ہوتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب نہ کرنا بھی صحیح احادیث سے ثابت ہے تو ان جیسی کیوں نہیں ہوگی؟رسول صلی اللہ علیہ وسلم والی نماز نہیں ہوگی
پیارے بھائی ایسا کرنے سے نہ صرف دنیا کے نصف سے زائد مسلمانوں کی مخالفت لازم آئے گی بلکہ برصغیر پاک و ہند کے سو فی صد اہل سنت کی مخالفت بھی ہوگی۔اگر آپ آمین بالجہر اور رفع الیدین اپنا لیں گے تو اس میں کوئی حرج تو نہیں؟؟ :)
احادیث میں اختلاف کے سبب آمین اور رفع الیدین کے مسنونیت میں اختلاف ہے۔ ایک کے ہاں ان کو چھوڑنا سنت ہے دوسروں کے ہاں ان کو بجا لانا۔ دونوں اطراف اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہی باور کراتے ہیں۔ وجہ اس کی یہ کہ ہر دو طرف کی احادیث موجود ہیں جیسا کہ علماء جانتے ہیں۔
البتہ میرے خیال میں احناف کا مؤقف تمام احادیث کو سامنے رکھتے ہوئے صحیح معلوم ہوتا ہے۔ وجہ اس کی یہ کہ جن جگہوں پر اہل حدیث رفع الیدین کرتے ہیں ان کے علاوہ جگہوں پر رفع الیدین کا اثبات صحیح احادیث سے ہے اور کسی صحیح حدیث میں ان کی ممانعت نہیں آئی۔ صیح احادیث و آثار میں سوائے تکبیر تحریمہ کے اور جگہ رفع الیدین نہ کرنے کی بات بھی موجود ہے جس پر احناف عمل کرتے ہیں۔ احناف کا یہ مؤقف ہے کہ یا تو رفع الیدین میں اضافہ ہوتا گیا یا کمی آتی گئی۔ اگر اضافہ ہوتا گیا تو اہل حدیث اور احناف دونوں کا عمل خلاف سنت ہؤا اور اگر کمی آتی گئی تو احناف کا عمل صحیح اور اہل حدیث کا غلط۔ اہل حدیث کا عمل ہر دو صورت غلطی پر معلوم ہوتا ہے۔