متحدہ ہندوستان میں فقہ حنفی کے نام پرجس قسم کی ذہنی عیاشیاں کی گئیں اس کی مثال ملنا مشکل ہے ، ایسے ایسے مفروضہ سوالات پیدا ہوے کہ ابلیس بھی پناہ مانگتا ہو گا مثال کے طور پر کچھ سوالات ملاحظہ فرمائیں .. ' اگر کسی نے برابر سوتی ہی ساس سے ہم بستری کر لی تو اس کا نکا ح ٹوٹ جاتے گا یا نہیں ' اور ' اگر کسی شخص نے کسی جانور کے ساتھ جنسی مباشرت کی تو اس شخص پر غسل واجب ہو گا یا صرف وضو کر لے ' اور ' اگر کسی نے کم عمر نا بالغ لڑکی ہم بستری کر لی تو اس کم عمر نا بالغ لڑکی پر غسل واجب ہو گا یا نہیں ؟ اس قسم کے لا تعداد سوالات گھڑ گھڑ کر فل ٹائم ذہنی عیاشی کا پورا پورا سامان فراہم کیا گیا ہے . تھوڑی زحمت کر کے " فتاویٰ عالمگیری " کا مطالعہ فرما لیجئے . ساتھ میں ' حکیم الامت ' حضرت تھانوی صاحب کی ' بہشتی زیور' کا مطالعہ بھی ذہنی عیاشی کے لئے کافی سود مند ہو گا ( انتباہ : سرعت انزال کے شکار حضرات پیمپر لگا کر مطالعہ کریں ).
صحاح ستہ بھی اس قسم کی غلیظ روایات سے بھری ہوئی ہے .