محترم وہاں جس وقت جس عالم یعنی ابن صلاح کا قول آپ نے پیش کیا تھا اس وقت سے اجماع کو ہم نے تسلیم کیا تھا۔ یہاں بھی کم از کم عینی کے زمانے سے اجماع کو تسلیم کیجیے نا۔ ورنہ پھر میں وہاں آؤں کیا یہی آپ کا والا طرز لے کر۔
ابن صلاح کا قول وہاں آپ نے خود ہی پیش کیا تھا اور ہم نے آپ کو بتایا تھا کہ ابن صلاح سے پہلے بھی علماء نے اس اجماع کا ذکر کیا ہے۔ لیکن نہ تو آپ نے اس بات کو تسلیم کیا اور نہ ہی تردید کی۔ بہرحال ابن صلاح کے بعد آپ کا اجماع کو تسلیم کرنا درست نہیں ہے کیونکہ اگر چھ صدی پہلے بخاری ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ نہیں تھی تو چھ سو سال بعد بھی ’’اصح الکتب‘‘ نہیں ہوسکتی کیونکہ بخاری اپنے وجود میں آنے کے بعد کبھی تبدیل ہی نہیں ہوئی۔ اس لئے جب چھ سو سال پہلے بخاری کے ’’اصح الکتب‘‘ ہونے پر اجماع نہیں ہوا تو چھ سو سال بعد کیوں ہوا؟؟؟ اس کا جواب دیا جانا ضروری ہے۔
ہم عینی کی بات کا اعتبار اس لئے نہیں کرسکتے کہ اپنے جھوٹ بولنے کی عادت اور قرآن و حدیث میں تحریف کی عادت کے سبب حنفی و دیوبندی غیرثقہ ہیں۔ آپ اس اجماع پر فریقین کے نزدیک کسی معتبر شخصیت کی گواہی پیش کریں۔
پہلے ذرا یہ بتا دیں کہ آپ اس مسئلے کو مانتے ہیں کہ ما خرج من السبیلین سے وضو لازم ہو جاتا ہے یا نہیں؟ اگر نہیں مانتے تو پھر میں آپ کو ان باتوں پر بھی دلائل دیتا ہوں۔
@خضر حیات بھائی! اب سمجھ میں آیا کہ میں ان حضرت سے ان کا مسلک کیوں پوچھ رہا تھا؟
یہاں جس مسئلہ پر بحث ہورہی ہے وہ مسئلہ دبر سے کسی چیز کے صرف خارج ہونے کا نہیں بلکہ دبر میں پہلے کسی چیز کے دخول اور پھر اخراج کا مسئلہ ہے۔ اور ظاہر ہے یہ مسئلہ اس مسئلہ سے بہت مختلف ہے جس پر آپ کے استدلال کی بنیاد ہے۔ اس لئے حنفی مسئلہ کو ثابت کرنے کے لئے کوئی صریح دلیل یا اصول بیان فرمائیں۔
پہلے تو آپ ان دو باتوں پر دلیل پیش فرمائیں تا کہ پھر آپ کا دلیل کا مطالبہ درست ہو سکے:۔
- اس سے یہ معلوم ہو رہا ہے کہ فطرتا نکلنے والی نجاستوں کی بات کی جارہی ہے۔
- ۔ نجاست کا دبر سے خارج ہونا علیحدہ بات ہے اور زبردستی انگلی ڈال کر دبر سے نجاست نکالنا بالکل ہی علیحدہ مسئلہ ہے۔
لائیے۔ پہلے انہیں ثابت کیجیے۔
اگر آپ کے پاس کرنے کے لئے کوئی معقول بات نہیں ہے تو جاہلانہ ہٹ دھرمی اور غیر متعلق گفتگو سے پرہیز کریں۔
ہائیلائٹ شدہ بات پر دلیل؟ آپ نے کتنی بار تجربہ کیا ہے؟
ایک مرتبہ پھر عرض ہے کہ اگر آپ کے پاس کرنے کے لئے کوئی معقول بات نہیں ہے تو جاہلانہ ہٹ دھرمی اور غیر متعلق گفتگو سے پرہیز کریں۔
اور دوسری بات کے بارے میں عرض یہ ہے کہ منی کو آپ لوگ پاک مانتے ہیں۔ اسے آئس کریم وغیرہ میں ڈال کر کھاتے بھی ہیں؟؟
آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ ہمارے نزدیک منی ناپاک ہے۔ ہاں البتہ آپکے حنبلی مقلد بھائیوں کے نزدیک ضرور منی پاک ہے اب ہمیں اس بات کا علم نہیں کہ وہ اسے آئس کریم میں ڈال کر کھاتے ہیں یا نہیں البتہ حنفی کسی بھی فلیور کے بغیر ہمہ اقسام کی خالص نجاستیں ضرور اپنی زبان سے چاٹتے ہیں۔
وضو کا مسئلہ الگ ہوتا ہے اور کھانے کا الگ۔
ہماری بات دوبارہ پڑھیں وہاں وضو یا کھانے کے مسئلہ کی بات نہیں کی جارہی بلکہ دبر سے نکلی ہوئی انگلی کے نجس یا پاک ہونے کی بات کی جارہی ہے۔ اگر ایسی انگلی آپ کے نزدیک پاک ہے جو دبر سے برآمد ہوئی ہو تو یقیناً آپ اس انگلی کو دھوئے بغیر اس کے ساتھ کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہونگے؟
ہائیلائٹ شدہ بات کی تصریح میں نے کہاں کی ہے؟؟ تصریح دکھائیں۔ اپنے پیٹ سے نکالا ہوا مطلب نہیں دکھائیے گا۔
پھر عرض ہے کہ اگر آپ کے پاس کرنے کے لئے کوئی معقول بات نہیں ہے تو جاہلانہ ہٹ دھرمی اور غیر متعلق گفتگو سے پرہیز کریں۔
اہل حدیث کے ہاں فرضی مسائل بہت ناپسندیدہ ہیں نا؟؟؟ مسئلہ پیش آئے تب پوچھا جاتا ہے نا؟؟؟
آپ جب حنفی تھے تو آپ کا بچپن چل رہا تھا۔ اور پوچھتے وقت آپ اہل حدیث (تدوین) ہیں۔ آپ کے اپنے ناپسندیدہ والے اصول سے میں کیا سمجھوں؟
اہل حدیث کے ہاں فرضی مسائل پوچھنا اور انکے جواب دینا انتہائی ناپسندیدہ امر ہے۔ لیکن حنفیوں کے مذہب کی بنیاد ہی فرضی مسائل پر ہے لہٰذا یہ آپ کے نزدیک ناپسندیدہ نہیں بلکہ پسندیدہ ہے اس لئے آپ سے سوال کیا تھا۔اور سوال بھی بالکل نیا نہیں تھا بلکہ پہلے سے موجود حنفی مسئلہ میں تھوڑی سی تبدیلی تھی۔
دے تو دیا ہے۔ اب آگے دیکھیے۔
آپ نے جواب نہیں دیا بلکہ صرف جان چھڑائی ہے۔ اس لئے آپ دوبارہ ہماری پوسٹ کو پڑھ کر اور سمجھ کر جواب عنایت فرمائیں۔