lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
----------
حدود کا یہ اصول ہے کہ وہ معمولی شبہات سے بھی ساقط ہو جاتی ہیں۔
معالم السنن شرح سنن ابی داؤد کے مصنف خطابی کو جو شافعی ہیں:۔
وقد جعل رسول الله صلى الله عليه وسلم للأب حقا في مال ولده قال أنت ومالك لأبيك وهو إذا سرق ماله مع الغنى عنه لم يقطع ولو وطىء جاريته لم يحد
اگر وہ (باپ) اس کی (بیٹے کی) باندی سے مجامعت کرلے تو حد نہیں لگائی جائے گی۔
اب لکھیے فقہ شافعی کی حیا سوز تعلیمات۔ پھر میں دیگر فقہ میں ڈھونڈتا ہوں۔
؎ شرم تم کو مگر نہیں آتی
پھر میں دیگر فقہ میں ڈھونڈتا ہوں۔
فقہ حنفی کی دلیل فقہ شافعیشرم تم کو نہیں آ ے گی پھر بھی
حدود کا یہ اصول ہے کہ وہ معمولی شبہات سے بھی ساقط ہو جاتی ہیں۔
اور حدیث میں ہے أنت ومالك لأبيك (سنن ابن ماجہ) تو اور تیرا مال تیرے باپ کے ہیں۔ اس سے اس کے کہنے کے باوجود شبہہ موجود ہے۔ اس لیے حرام تو ہوگی پر حد نہیں لگے گی۔
فقہ میں ڈھونڈنا قرآن اور صحیح احادیث میں نہ ڈھونڈنا
الله پاك نے آنکھوں کی جگہ بٹنوں سے تو نہیں نواز دیا بھائی؟
یہ کیا ہے؟
یہ دلیل ہے جناب۔ آگے فقہ شافعی کی تو الگ بات کی ہے کہ صرف فقہ حنفی کا نام لے کر کیوں الزام لگایا ہے جناب نے؟
حدیث سے تو دلیل بیان کر دی ہے۔
اب آپ پر لازم ہے کہ صحیح صریح غیر معارض حدیث لائیں کہ بیٹے کی باندی سے مجامعت پر بھی حد ہوگی۔
اس دلیل پر آپ کو کوئی اعتراض ہے؟ یا یہ دلیل نہیں لگ رہی؟پہلے اپنی جھوٹی فقہ کا تو جواب دو جس پر تھریڈ بنا ہوا ہےکس دلیل پر لکھا ہے انہوں نے یہ مسلہء لکھا ہےجو شخص اپنے بیٹے یا پوتے کی لونڈی سے وطىء کر لے اس پر حد نہ لگائی جا ے- اگر چہ خود ہی کہے کہ میں جانتا تھا کہ یہ مجھ پر حرام ہے جیسی گندی فقہ ویسا گندا مسلہء