السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
المنظومة البيقونية میں ہے:
عنعنٌ كعن سعيدٍ عن كَرَمْ ... ومبهمٌ ما فيه راو لم يُسَمْ
اس کی شروحات بھی نیٹ پر موجود ہیں، جس میں شیخ محمد بن صالح العثيمین کی بھی ہے!
مختصراً یہ کہ اس کی سند میں ایک راوی کا نام نہیں ہے، اور جب اس کا نام تک نہیں معلوم تو یہ راوی مجہول ہے! اور مجہول راوی کی روایت مقبول یعنی صحیح یا حسن نہیں ہوتی!
البتہ کسی صحابی کا نام معلوم نہ ہو ، بس اتنا ذکر کردینا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی صحابی سے روایت ہے کافی ہے، کیونکہ صحابہ تمام عادل وثقہ ہیں!
جبکہ صحابہ کے بعد کے راویوں کا یہ معاملہ نہیں، ان میں ثقہ بھی ہیں اور ضعیف بھی!