- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
یوسف ثانی کا نکاح_ثانی : حنیف سمانا
ہمارے پیارے دوست یوسف ثانی نے نکاح_ثانی کے بارے میں اپنی دیوار پر سعودی عرب کے ایک امام صاحب کا فتویٰ لگایا ہے جس کے مطابق کوئی شخص اگر ایک سے زیادہ بیویوں کی قدرت رکھتا ہے اورپھر بھی ایک بیوی پر قناعت کرتا ہے تو وہ گناہگار ہوگا اور اسے روز_محشر اس کا جواب دینا پڑے گا...
اس فتوے نے بہت سے دلوں میں "نکی نکی خواہشیں" جگا دیں ہیں...
تو ہی ناداں چند کلیوں پر قناعت کر گیا،
ورنہ گلشن میں علاج تنگی داماں بھی ہے.
خبردار! ہماری اس پوسٹ سے کسی کو ہمارے بارے میں کوئی غلط فہمی ہرگز ہرگز نہیں ہونی چاہئیے.. اس لئے کہ ہماری مثال تو احمد فراز جیسی ہے جو خود کئی عشق کرنے کے بعد بھی یہ کہہ گئے ہیں..
ہم محبت میں بھی توحید کے قائل ہیں فراز،
ایک ہی شخص کو محبوب بنائے رکھنا.
ہاں البتہ ہمیں ہمارے پیارے دوست "بھائی مستقیم" کی طرف سے تشویش لاحق ہے کیونکہ وہ ہر دینی احکامات کو (کہ جو چاہے فرائض ہو یا نوافل ) نبھانے کے لئے بہت زیادہ اتاولے ہوتے ہیں... کبھی کبھی تو نماز میں بھی امام صاحب سے پہلے رکوع میں چلے جاتے ہیں کہ بعد میں بھی آخر جانا ہی ہے... یہ فتویٰ پڑھ کے ان کی رال ٹپکنے لگی ہے ... اور اچانک ایک بیوی کے ہوتے ہوئے انہیں اپنی زندگی میں ایک عجیب سی کمی محسوس ہونے لگی ہے... جو کسی قاضی کے آمنے سامنے بیٹھے بغیر ختم ہوتی نظر نہیں آتی...
شومئی بخت کے انہوں نے یوسف ثانی کی وال کا وہ فتویٰ اپنی بیوی کو دکھادیا... بیوی کچن میں گئی اور وہاں سے بیلن اٹھا لائی...
اور کہنے لگی...
"سب سے پہلے تو یہ بتاؤ تمہارا یہ دوست کیا نام ہے اسکا یوسف ثانی... یہ رہتا کہاں ہے؟"
بھائی مستقیم گھبرا گئے...
"بیگم! آپ دراصل سمجھ نہیں رہیں... یہ فتویٰ یوسف ثانی نے نہیں بلکہ سعودی عرب کےعالم صاحب نے دیا ہے..جو ہم سب کے لئے قابل_احترام ہیں.."
بس یہ سننا تھا کہ بیگم نے سعودیہ کے بارے میں بھی وہ وہ کلمات کہے جو اس سے پہلے صرف ایرانی کہتے تھے...اور جو اگر ہم نے یہاں شیئر کئے تو "پیمبرا" ہمارے پیچھے پڑ جائے گا... بھائی مستقیم نے جو دیکھا کہ اس معاملے سے پاکستان کے اپنے ایک strategic partner کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے تو بیچارے نے ملک کی خاطر اپنے ارمانوں کی قربانی دینے کا فیصلہ کیا اور بیگم کو سمجھانے لگے..
"ارے ارے بیگم! آپ بھی ہمیشہ غلط سمجھتی ہیں... میں نے کب کہا کے میں دوسری شادی کر رہا ہوں... میں تو ایسا سوچ بھی کیسے سکتا ہوں...آپ نے فتویٰ غور سے نہیں پڑھا... اس میں لکھا ہے کہ جو آدمی قدرت رکھتا ہو اور پھردوسری شادی نہ کرے...وہ گناہگار ہے... اس حساب سے میں تو گناہگار ہو ہی نہیں سکتا.. چونکہ آپ کے ہوتے ہوئے میں تو کوئی قدرت رکھتا ہی نہیں ہوں... اس لئے یہ فتویٰ مجھ پر تو لگتا ہی نہیں... آپ بھی نہ بلاوجہ ناراض ہوجاتی ہیں...چلئیے بوٹ بیسن سے آئسکریم کھا کے آتے ہیں"
یہ رشوت کام کر گئی اور بیوی نے بیلن رکھ دیا...چلتے چلتے بیوی نے بھائی مستقیم سے کہا..
"یہ جو دوست ہے نہ تمہارا یوسف ثانی... اسے ابھی انفرینڈ کرو"
بھائی مستقیم نے سر جھکا کے کہا..."جی بیگم!"
وہ پھر بولیں..."سنو! انفرینڈ نہیں بلکہ بلاک.... سمجھے؟"
بھائی مستقیم نے کہا.."جی بیگم!"
ہمارے پیارے دوست یوسف ثانی نے نکاح_ثانی کے بارے میں اپنی دیوار پر سعودی عرب کے ایک امام صاحب کا فتویٰ لگایا ہے جس کے مطابق کوئی شخص اگر ایک سے زیادہ بیویوں کی قدرت رکھتا ہے اورپھر بھی ایک بیوی پر قناعت کرتا ہے تو وہ گناہگار ہوگا اور اسے روز_محشر اس کا جواب دینا پڑے گا...
اس فتوے نے بہت سے دلوں میں "نکی نکی خواہشیں" جگا دیں ہیں...
تو ہی ناداں چند کلیوں پر قناعت کر گیا،
ورنہ گلشن میں علاج تنگی داماں بھی ہے.
خبردار! ہماری اس پوسٹ سے کسی کو ہمارے بارے میں کوئی غلط فہمی ہرگز ہرگز نہیں ہونی چاہئیے.. اس لئے کہ ہماری مثال تو احمد فراز جیسی ہے جو خود کئی عشق کرنے کے بعد بھی یہ کہہ گئے ہیں..
ہم محبت میں بھی توحید کے قائل ہیں فراز،
ایک ہی شخص کو محبوب بنائے رکھنا.
ہاں البتہ ہمیں ہمارے پیارے دوست "بھائی مستقیم" کی طرف سے تشویش لاحق ہے کیونکہ وہ ہر دینی احکامات کو (کہ جو چاہے فرائض ہو یا نوافل ) نبھانے کے لئے بہت زیادہ اتاولے ہوتے ہیں... کبھی کبھی تو نماز میں بھی امام صاحب سے پہلے رکوع میں چلے جاتے ہیں کہ بعد میں بھی آخر جانا ہی ہے... یہ فتویٰ پڑھ کے ان کی رال ٹپکنے لگی ہے ... اور اچانک ایک بیوی کے ہوتے ہوئے انہیں اپنی زندگی میں ایک عجیب سی کمی محسوس ہونے لگی ہے... جو کسی قاضی کے آمنے سامنے بیٹھے بغیر ختم ہوتی نظر نہیں آتی...
شومئی بخت کے انہوں نے یوسف ثانی کی وال کا وہ فتویٰ اپنی بیوی کو دکھادیا... بیوی کچن میں گئی اور وہاں سے بیلن اٹھا لائی...
اور کہنے لگی...
"سب سے پہلے تو یہ بتاؤ تمہارا یہ دوست کیا نام ہے اسکا یوسف ثانی... یہ رہتا کہاں ہے؟"
بھائی مستقیم گھبرا گئے...
"بیگم! آپ دراصل سمجھ نہیں رہیں... یہ فتویٰ یوسف ثانی نے نہیں بلکہ سعودی عرب کےعالم صاحب نے دیا ہے..جو ہم سب کے لئے قابل_احترام ہیں.."
بس یہ سننا تھا کہ بیگم نے سعودیہ کے بارے میں بھی وہ وہ کلمات کہے جو اس سے پہلے صرف ایرانی کہتے تھے...اور جو اگر ہم نے یہاں شیئر کئے تو "پیمبرا" ہمارے پیچھے پڑ جائے گا... بھائی مستقیم نے جو دیکھا کہ اس معاملے سے پاکستان کے اپنے ایک strategic partner کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے تو بیچارے نے ملک کی خاطر اپنے ارمانوں کی قربانی دینے کا فیصلہ کیا اور بیگم کو سمجھانے لگے..
"ارے ارے بیگم! آپ بھی ہمیشہ غلط سمجھتی ہیں... میں نے کب کہا کے میں دوسری شادی کر رہا ہوں... میں تو ایسا سوچ بھی کیسے سکتا ہوں...آپ نے فتویٰ غور سے نہیں پڑھا... اس میں لکھا ہے کہ جو آدمی قدرت رکھتا ہو اور پھردوسری شادی نہ کرے...وہ گناہگار ہے... اس حساب سے میں تو گناہگار ہو ہی نہیں سکتا.. چونکہ آپ کے ہوتے ہوئے میں تو کوئی قدرت رکھتا ہی نہیں ہوں... اس لئے یہ فتویٰ مجھ پر تو لگتا ہی نہیں... آپ بھی نہ بلاوجہ ناراض ہوجاتی ہیں...چلئیے بوٹ بیسن سے آئسکریم کھا کے آتے ہیں"
یہ رشوت کام کر گئی اور بیوی نے بیلن رکھ دیا...چلتے چلتے بیوی نے بھائی مستقیم سے کہا..
"یہ جو دوست ہے نہ تمہارا یوسف ثانی... اسے ابھی انفرینڈ کرو"
بھائی مستقیم نے سر جھکا کے کہا..."جی بیگم!"
وہ پھر بولیں..."سنو! انفرینڈ نہیں بلکہ بلاک.... سمجھے؟"
بھائی مستقیم نے کہا.."جی بیگم!"