• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فیس بک پر ایک مکالمہ

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
یوسف ثانی کا نکاح_ثانی : حنیف سمانا

ہمارے پیارے دوست یوسف ثانی نے نکاح_ثانی کے بارے میں اپنی دیوار پر سعودی عرب کے ایک امام صاحب کا فتویٰ لگایا ہے جس کے مطابق کوئی شخص اگر ایک سے زیادہ بیویوں کی قدرت رکھتا ہے اورپھر بھی ایک بیوی پر قناعت کرتا ہے تو وہ گناہگار ہوگا اور اسے روز_محشر اس کا جواب دینا پڑے گا...
اس فتوے نے بہت سے دلوں میں "نکی نکی خواہشیں" جگا دیں ہیں...

تو ہی ناداں چند کلیوں پر قناعت کر گیا،
ورنہ گلشن میں علاج تنگی داماں بھی ہے.

خبردار! ہماری اس پوسٹ سے کسی کو ہمارے بارے میں کوئی غلط فہمی ہرگز ہرگز نہیں ہونی چاہئیے.. اس لئے کہ ہماری مثال تو احمد فراز جیسی ہے جو خود کئی عشق کرنے کے بعد بھی یہ کہہ گئے ہیں..

ہم محبت میں بھی توحید کے قائل ہیں فراز،
ایک ہی شخص کو محبوب بنائے رکھنا.

ہاں البتہ ہمیں ہمارے پیارے دوست "بھائی مستقیم" کی طرف سے تشویش لاحق ہے کیونکہ وہ ہر دینی احکامات کو (کہ جو چاہے فرائض ہو یا نوافل ) نبھانے کے لئے بہت زیادہ اتاولے ہوتے ہیں... کبھی کبھی تو نماز میں بھی امام صاحب سے پہلے رکوع میں چلے جاتے ہیں کہ بعد میں بھی آخر جانا ہی ہے... یہ فتویٰ پڑھ کے ان کی رال ٹپکنے لگی ہے ... اور اچانک ایک بیوی کے ہوتے ہوئے انہیں اپنی زندگی میں ایک عجیب سی کمی محسوس ہونے لگی ہے... جو کسی قاضی کے آمنے سامنے بیٹھے بغیر ختم ہوتی نظر نہیں آتی...
شومئی بخت کے انہوں نے یوسف ثانی کی وال کا وہ فتویٰ اپنی بیوی کو دکھادیا... بیوی کچن میں گئی اور وہاں سے بیلن اٹھا لائی...
اور کہنے لگی...
"سب سے پہلے تو یہ بتاؤ تمہارا یہ دوست کیا نام ہے اسکا یوسف ثانی... یہ رہتا کہاں ہے؟"
بھائی مستقیم گھبرا گئے...
"بیگم! آپ دراصل سمجھ نہیں رہیں... یہ فتویٰ یوسف ثانی نے نہیں بلکہ سعودی عرب کےعالم صاحب نے دیا ہے..جو ہم سب کے لئے قابل_احترام ہیں.."
بس یہ سننا تھا کہ بیگم نے سعودیہ کے بارے میں بھی وہ وہ کلمات کہے جو اس سے پہلے صرف ایرانی کہتے تھے...اور جو اگر ہم نے یہاں شیئر کئے تو "پیمبرا" ہمارے پیچھے پڑ جائے گا... بھائی مستقیم نے جو دیکھا کہ اس معاملے سے پاکستان کے اپنے ایک strategic partner کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے تو بیچارے نے ملک کی خاطر اپنے ارمانوں کی قربانی دینے کا فیصلہ کیا اور بیگم کو سمجھانے لگے..
"ارے ارے بیگم! آپ بھی ہمیشہ غلط سمجھتی ہیں... میں نے کب کہا کے میں دوسری شادی کر رہا ہوں... میں تو ایسا سوچ بھی کیسے سکتا ہوں...آپ نے فتویٰ غور سے نہیں پڑھا... اس میں لکھا ہے کہ جو آدمی قدرت رکھتا ہو اور پھردوسری شادی نہ کرے...وہ گناہگار ہے... اس حساب سے میں تو گناہگار ہو ہی نہیں سکتا.. چونکہ آپ کے ہوتے ہوئے میں تو کوئی قدرت رکھتا ہی نہیں ہوں... اس لئے یہ فتویٰ مجھ پر تو لگتا ہی نہیں... آپ بھی نہ بلاوجہ ناراض ہوجاتی ہیں...چلئیے بوٹ بیسن سے آئسکریم کھا کے آتے ہیں"
یہ رشوت کام کر گئی اور بیوی نے بیلن رکھ دیا...چلتے چلتے بیوی نے بھائی مستقیم سے کہا..
"یہ جو دوست ہے نہ تمہارا یوسف ثانی... اسے ابھی انفرینڈ کرو"
بھائی مستقیم نے سر جھکا کے کہا..."جی بیگم!"
وہ پھر بولیں..."سنو! انفرینڈ نہیں بلکہ بلاک.... سمجھے؟"
بھائی مستقیم نے کہا.."جی بیگم!"
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
بھائی حنیف سمانا کے منہ میں گھی شکر کہ انہوں نے (پوسٹ عنوان کی حد تک ہی سہی) یوسف ثانی کا نکاح ثانی کروا دیا۔ یوں اپنے اور اپنے جیسے بہت سے دیگر دوستوں بشمول بھائی مستقیم کے لئے راہ ”ہموار“ کرلی۔ بھئی سچا دوست وہی ہوتا ہے جو دوسرے دوست کو اپنا کاندھا پیش کردے تاکہ وہ اُس پر سر رکھ کر رو ۔ ۔ ۔ ارے نہیں، میرا مطلب ہے ۔ ۔ ۔ تاکہ وہ دوست کے فراہم کردہ کاندھے پر بندوق رکھ کر فائر کرسکے ۔ اگر ٹارگٹ پر لگ گیا تو دوسری شادی کو انجوائے کرلیں گے۔ اگر مس فائر یا بیک فائر ہوگیا تو بیگم سے کہہ دیں گے۔ بیگم نہ کاندھا میرا، نہ بندوق میری، پھر تم مجھے ”سزا“ کیسے دے سکتی ہو۔ یہ تو یوسف بھائی کے کہنے پر انہی کے لئے ”فائر“ کر رہا تھا۔
(از: یوسف ثانی)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
مذاق بر طرف ۔۔۔ اپنی اورحنیف سمانا کی بیوی سمیت اس وال کی فرینڈ لسٹ میں شامل تمام موجودہ اور مستقبل کی بیویوں سے درخواست ہے کہ وہ اوپر 6 صفحات پر مشتمل ”انوکھی بیوی“ کا روزانہ بلا ناغہ صبح و شام سنجیدگی سے مطالعہ فرمائیں۔ ان شاء اللہ ان کا اور ان کے ساتھ ساتھ سماج کی بن بیاہی، مطلقہ اور بیوہ خواتین کا بھلا ہوگا ۔ smile emoticon واضح رہے کہ پاکستان میں صرف 4 فیصد خواتین مردون سے زیادہ ہیں۔ یعنی زیادہ سے زیادہ صرف 4 فیصد مرد دوسری شادی کر پائیں گے۔ لیکن اس سے پاکستانی سماج کے لاکھوں مطلقہ، بیوہ اور بوجوہ بن بیاہی خواتین کا ایک بنیادی مسئلہ حل ہوجائے گا اور انہیں بھی ازدواجی تحفظ کی چھت میسر آجائے گی، جو اس قرآنی اجازت کا مقصود بھی ہے : ۔۔۔ جو عورتیں تم کو پسند آئیں، ان میں سے دو دو ، تین تین، چار چار سے نکاح کرلو۔ لیکن اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ ان کے ساتھ عدل نہ کرسکوگے تو پھر ایک ہی بیوی کرو (سورۃ النساء، آیت۔3)

واضح رہے کہ کہ دین اسلام ایک سے زائد نکاح کی اجازت عدل کی شرط کے ساتھ دیتا ہے۔ جبکہ اسلام سے باہر دیگر ادیان یا سیکولرزم ایک سے زائد بیوی کی اجازت تو نہیں دیتا۔ البتہ گرل فرینڈز کو بطور ”جزوقتی بیوی“ استعمال کرنے کی کھلی اجازت دیتا ہے کہ جتنی چاہے گرل فرینڈز بناؤ۔ ان کے ساتھ مزے کرو اور جب دل بھر جائے تو انہیں ٹشو پیپرز کی طرح پھینک کر نئی گرل فرینڈ بنالو۔ مردوں کے مزے ہی مزے۔ گرل فرینڈز کی کوئی ذمہ داری نہیں اٹھانی پڑتی۔ بیمار ہوجائے تو علاج نہیں کروانا پڑتا۔ کھانا پینا رہنا سہنا وہ اپنے گھر کرتی ہے۔ آپ کی ”مدد“ سے ماں بن جائے تو سنگل پیرنٹ بھی وہی بنتی ہے۔ سماج میں ”بدنام“ بھی وہی ہوتی ہے۔ مرد تو نئی گرل فرینڈ کے ساتھ ہوگا۔ جبکہ دوسری تیسری بیوی کی صورت میں سب بیوی کی ذمہ داریاں اٹھانی پڑتی ہیں۔ ایک سے زائد سسرالیوں کے نخرے برداشت کرنے ہوتے ہیں۔ ہر بیوی اور اس کے بچوں کے ساتھ عدل کرنا پڑتا ہے۔ تو بھلا آپ ہی بتلائیے کہ مردوں کا زیادہ ”فائدہ“ کس میں ہے۔ ایک سے زائد بیوی میں یا ایک بیوی اور لاتعداد اور نت نئی گرل فرینڈز میں، جو ایک شادی والے معاشرے میں بآسانی ”دستیاب“ ہیں۔ یقین نہیں آتا تو گرد و پیش میں دیکھ لیں۔
(از: یوسف ثانی)
 
Top