• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فیض عالم کون تھا؟؟

شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
اہل حدیث مسلک کا سب سے بڑا المیہ اس وقت حاملین مسلک کا مقلدانہ رویہ ہے ۔یہ کتنی عجیب سی بات ہے حافظ زبیر علی زئی صاحب پر میری معمولی سی رائے تو قابل گرفت بن جائے ۔ ان کے عقیدتمندوں کے نزدیک تو شاید یہ میرا ایسا گناہ کبیرہ ہے جس کی تلافی یا کفارہ ادا کردیا اب ممکن ہی نہیں ۔ تاہم حافظ صاحب کے لئے جائز ہے کہ وہ سابقہ عہد کہ جس اکابر پر چاہیں نشتر تنقید چلائیں ۔ ہم عوام ہیں اور وہ خواص ۔ ہمارا شمار جہلائ میں ہوتا ہے ان کا علمائ میں ۔ ہماری غلطیاں دوسری کے لئے مثال نہیں بن سکتیں ۔ مگر ان کی ایک لغزش بہتوں کو گمراہ کرسکتی ہے ۔ جہاں تک خاکسارکا تعلق ہے تو میں خود کو ان کا ادنیٰ سے عقیدت مند ہی سمجھتا ہوں ۔ میں نے ان کی کتابوں سے استفادہ کیا ہے ۔ اگر مکمل ذخیرہ نہیں بھی پڑھا تو قابل ذکر حد تک ان کا مطالعہ ضرور کیا ہے ۔ اپنی تحریروں میں انہوں نے صرف نواب صدیق حسن خاں رحمہ اللہ ہی نہیں بلکہ دیگر اکابر اہل حدیث علمائ کا ذخر خیر بھی جس غیر مناسب انداز سے کیا ہے اگر وہ روش عام ہوجائے تو اس سے مسلک سلف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔
میرا قصور صرف اتنا ہے کہ میں نے اکابر اہلحدیث پر ان کی جرح کو رد کیا ہے ۔ تو جناب عالی موقع ملے تو کبھی مولانا ارشاد الحق اثری ، مولانا حافظ صلاح الدین یوسف ، مولانا محمد اسحاق بھٹی ، ملک عبد الرشید عراقی ، محمد تنزیل الصدیقی الحسینی ، وغیرہم سے دریافت کیجئے کہ وہ اکابر اہل حدیث پر حافظ صاحب کی جرح کو کیا وزن دیتے ہیں ۔
کیا علم حدیث کا طالب علم یہ نہیں جانتا کہ تنہا امام حاکم کی تصحیح حدیث کو محدثین نے رد کیا ہے اور انہیں متساہل الحدیث قرار دیا ہے ۔ اسی طرح مراسیل زہری پر بھی تنقید کی جاتی ہے ۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ان علمائ کی تنقیص کی گئی ہے ۔ یہ جمہور اہل علم کی ایک رائے جو محض دیانت پر مبنی ہے ۔
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
یہاں یہ بھی عرض کردوں کہ کوئی مجھے علامہ البانی کا مقلد نہ سمجھ لے ۔ میرے لئے علامہ البانی رحمہ اللہ بھی قابل احترام ہیں اور حافظ صاحب بھی لائق تکریم ۔ میں خالص سلفی منہج و فکر سے وابستہ ہوں جس میں محض اس لئے کسی کی طرفداری نہیں کی جاتی کہ وہ ہمارے ’’ گروپ ‘‘ کا ہے ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اہل حدیث مسلک کا سب سے بڑا المیہ اس وقت حاملین مسلک کا مقلدانہ رویہ ہے
اگر محترم نے تقلید کی تعریف ہی پر نظر کر لی ہوتی تو حاملین قرآن و سنت کو مقلدانہ رویہ کا طعنہ دینے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ موجودہ معاشرے میں رائج تقلید اور مقلدوں کے رویے سے پتا چلتا ہے کہ اپنے امام کے قول کے مقابلے پر قرآن و حدیث کو مختلف حیلوں بہانوں کے ذریعے سے ٹھکر ا دینے کا نام تقلید ہے۔ اس کے علاوہ بلادلیل ایسے شخص کے قول کو قبول کرنا جس کی اپنی بات کی نہ کوئی شرعی حیثیت ہو اور نہ اس کی بات حجت ہو۔ آنکھ بند کرکے کسی شخص کے صحیح و غلط اقوال کی اندھا دھند پیروی کرنا۔ کیا میں اس بات کو پوچھنے کی جسارت کر سکتا ہوں کہ مذکورہ بالا اوصاف میں سے موجودہ اہل حدیثوں میں آپ نے کون سا وصف دیکھا ہے؟ کیا کسی عالم پر اعتماد کا نام ہی آپ نے تقلید رکھا ہے یا کسی عالم کی عزت و توقیر و احترام ہی کو آپ اس عالم کی تقلید سے موسوم کرتے ہیں؟

کیا آپ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کو معصوم عن الخطاء سمجھتے ہیں؟ نہیں ناں! تو پھر ان کی ایک تحقیقی غلطی پر اتنا ناراض کیوں ہیں؟

میرا قصور صرف اتنا ہے کہ میں نے اکابر اہلحدیث پر ان کی جرح کو رد کیا ہے ۔
کون سی جرح کو آپ نے رد کیا ہے؟ کیا نواب صدیق حسن خان والی جرح؟ وہ تو ہم نے بھی رد کیا ہے لیکن ان کا اور اپنے مقام کا خیال رکھتے ہوئے تمیز کے دائرے میں۔لیکن پھر بھی ہم مقلدانہ رویے کا شکار اور آپ پکے اہل حدیث، کیوں بھئی؟ کیا آپ نے نزدیک علماء کی غلطیوں پر ان سے بدتمیزی سے پیش آنا ہی منہج اہل حدیث ہے؟

فیض عالم صدیقی کو حافظ زبیر علی زئی حفظ اللہ نے غیر اہل حدیث قرار دیا ہے اور آپ نے بھی فیض عالم صدیقی کا مسلک اہل حدیث سے تعلق کا انکار کیا ہے حالانکہ آپ نے بھی وہی موقف اختیار کیا جو زبیر علی زئی حفظہ اللہ کا ہے لیکن اس کے باوجود بھی پہلے آپ نے بلاوجہ شیخ زبیر پر تنقید کی اس کے بعد اپنا موقف ذکر کیا۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ جب آپ کا اور شیخ کا بیان متفقہ ہے تو شیخ پر تنقید کیوں؟

اگر آپ نے نزدیک علماء کی غلطیوں پر ان کے پیچھے لٹھ لے کر پڑ جانا اور اختلاف کرتے ہوئے اپنا اور علماء کا مقام و عزت فراموش کر دینا ہی مسلک اہل حدیث ہے تو ہم ایسے اہل حدیثوں اور ایسے مسلک سے بے زار ہیں۔
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
محترم محمد ثاقب صدیقی نے لکھا تھا:
آج کے دور میں اہل حدیث ہونے کے لئے صرف حافظ زبیر علی زئی کی سند ضروری ہے ۔ اور ان کا معیار اہلحدیثیت اس قدر بلند ہے کہ بہت کم لوگ ہی اس معیار کو پاسکتے ہیں ۔ خیر میرے نزدیک کسی کے اہل حدیث ہونے یا نہ ہونے کے لئے حافظ زبیر علی زئی کی تحریر کا حوالہ مناسب نہیں۔
اس کے جواب میں میں نے لکھا:
عرض ہے قطعا نہیں اور اس الزام کے ثبوت میں کوئی حوالہ بھی پیش نہیں کیا جا سکتا۔
جناب محترم نے اپنے الزام کا کوئی ثبوت دینے کی بجائے ایک اور الزام یہ عائد کر دیا کہ
اہل حدیث مسلک کا سب سے بڑا المیہ اس وقت حاملین مسلک کا مقلدانہ رویہ ہے ۔یہ کتنی عجیب سی بات ہے حافظ زبیر علی زئی صاحب پر میری معمولی سی رائے تو قابل گرفت بن جائے ۔ ان کے عقیدتمندوں کے نزدیک تو شاید یہ میرا ایسا گناہ کبیرہ ہے جس کی تلافی یا کفارہ ادا کردیا اب ممکن ہی نہیں۔
عرض ہے کہ کیا آپ کے عائد کردہ الزام کے ثبوت کا انکار کرن یا آپ سے اس کا مطالبہ کرنا مقلدانہ رویہ ہے۔۔۔۔؟
محترم نے لکھا:
تاہم حافظ صاحب کے لئے جائز ہے کہ وہ سابقہ عہد کہ جس اکابر پر چاہیں نشتر تنقید چلائیں۔
عرض ہے کہ محترم حافظ زبیر علی زئی کے چلائے ہوئے نشتر با حوالہ پیش فرمائیں۔ اگر کسی کی علمی تحقیق سے اختلاف کرنا نشتر چلانا ہے تو آج تک اہل حدیث علماء کا منہج کیا دعوت پیش کر رہا ہے۔۔۔؟ افسوس کی بات ہے کہ اگر محترم حافظ زبیر علی زئی کسی سے با دلائل علمی اختلاف بھی کریں تو یہ نشتر چلانا قرار پائے اور آپ بلا دلیل الزام عائد فرمائیں اور ثبوت مانگے جانے پر مقلدانہ رویہ کا طعنہ دیں اور پھر اس بات کو حق بجانب سمجھیں۔۔۔۔فیا للعجب
محترم نے مزید لکھا:
میرا قصور صرف اتنا ہے کہ میں نے اکابر اہلحدیث پر ان کی جرح کو رد کیا ہے۔ تو جناب عالی موقع ملے تو کبھی مولانا ارشاد الحق اثری ، مولانا حافظ صلاح الدین یوسف ، مولانا محمد اسحاق بھٹی ، ملک عبد الرشید عراقی ، محمد تنزیل الصدیقی الحسینی ، وغیرہم سے دریافت کیجئے کہ وہ اکابر اہل حدیث پر حافظ صاحب کی جرح کو کیا وزن دیتے ہیں۔
محترم پہلے تو وہ اکابر علمائے اہل حدیث کے نام باحوالہ شیخ زبیر علی زئی کی جرح پیش فرمائیں اور پھر اس کے رد کرنے کا دعویٰ با دلائل بخوشی فرمائیں۔ اس سلسلے میں تو محترم شاہد نزیر بھائی کا نواب صدیق حسن خان والا تھریڈ اور اس میں میری پوسٹ گواہ ہے کہ ہم دلائل کو ترجیح دیتے ہیں رائے کو نہیں۔ مگر بلادلیل شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی پر الزام لگانا انتہائی نامناسب رویہ ہے۔ جو بھی آئے دلائل کے ساتھ آئے ان شاء اللہ خیر مقدم کریں گے۔
باقی مولانا ارشاد الحق اثری، حافظ صلاح الدین یوسف وغیرہ جیسے کبار علماء نے اگر ان کی کسی بات سے اختلاف کیا ہے یا کسی جرح سے اختلاف کیا ہے تو دلائل کے ساتھ یہ اختلاف ہم بھی کرتے ہیں اور ترجیح دلائل کو ہی ہے۔ دیگر مولانا اسحاق بھٹی، عبدالرشید عراقی، محمد تنزیل الصدیقی وغیرہم کے بارے میں عرض ہے کہ ان حضرات نے بلا شبہ بہت کام کیا ہے لیکن تاریخ اکابر اہل حدیث کو پیش کرتے ہوئے ان ناموں کو بھی شمار کرتے چلے جانا جن کے وحدت الوجودی و صوفیانہ عقائد بالکل ظاہر ہوں، خود تنقید بلکہ شدید رد کا متقاضی ہے۔ آپ نے شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی نیز ان کے حوالے سے جس مقلدانہ رویہ کا الزام عائد کیا ہے اس کا ثبوت پیش نہیں کیا۔ مگر مطالبہ کر دیکھئے جو بات ہم نے آپ کے پیش کردہ اہل حدیث مئورخین کے بارے میں لکھی ہے اس کا ثبوت ان شاء اللہ بہم فراہم کریں گے۔
محترم شیخ حافظ زبیر علی زئی کا دلائل ثابت ہو جانے پر اپنی غلطی کو تسلیم کرنا اور رجوع کر لینا وہ عمدہ وصف ہے جس کا انکار نہیں کیا جا سکتا۔ کیا میں امید کروں کہ جن صاحبان کے نام آپ نے پیش کئے ہیں ان کے سامنے جب با دلائل ان اشخاص کا غیر اہل ھدیث ہونا ثابت کر دیا جائے جن کو اہل ھدیث اکابرین میں شمار کر رکھا ہے تو وہ رجوع فرمائیں گے۔۔۔؟
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
کافی عرصہ قبل ایک فورم پر کسی دیوبندی نے اہل حدیث پر حکیم فیض عالم کی عبارات کو بنیاد بنا کر اعتراضات کئے تھے جس کے جواب میں ایک چھوٹی سی تحریر لکھی تھی۔ موضوع کچھ تھا بحث کسی اور طرف چل نکلی ہے نیز ڈھونڈنے پر یہ تحریر مل گئی سو پیش کی جا رہی ہے، والسلام۔

 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
بدقسمتی سے بات وہ رخ اختیار کر گئی جو ہمارا قطعا مقصد نہیں تھا ۔ حافظ زبیر علی زئی بلاشبہ جید عالم و محقق ہیں خود خاکسار ان کا ادنیٰ سا عقیدتمند ہے ۔ ان کی تحریروں سے استفادہ کرنے کا اعتراف ہے ۔ باقی میں کیا عرض کروں
الہٰی نہ وہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے میری بات
دے اور دل ان کو جو نہ دے مجھ کو زباں اور​
دیگر مولانا اسحاق بھٹی، عبدالرشید عراقی، محمد تنزیل الصدیقی وغیرہم کے بارے میں عرض ہے کہ ان حضرات نے بلا شبہ بہت کام کیا ہے لیکن تاریخ اکابر اہل حدیث کو پیش کرتے ہوئے ان ناموں کو بھی شمار کرتے چلے جانا جن کے وحدت الوجودی و صوفیانہ عقائد بالکل ظاہر ہوں، خود تنقید بلکہ شدید رد کا متقاضی ہے۔ آپ نے شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی نیز ان کے حوالے سے جس مقلدانہ رویہ کا الزام عائد کیا ہے اس کا ثبوت پیش نہیں کیا۔ مگر مطالبہ کر دیکھئے جو بات ہم نے آپ کے پیش کردہ اہل حدیث مئورخین کے بارے میں لکھی ہے اس کا ثبوت ان شاء اللہ بہم فراہم کریں گے۔
محترم شیخ حافظ زبیر علی زئی کا دلائل ثابت ہو جانے پر اپنی غلطی کو تسلیم کرنا اور رجوع کر لینا وہ عمدہ وصف ہے جس کا انکار نہیں کیا جا سکتا۔ کیا میں امید کروں کہ جن صاحبان کے نام آپ نے پیش کئے ہیں ان کے سامنے جب با دلائل ان اشخاص کا غیر اہل ھدیث ہونا ثابت کر دیا جائے جن کو اہل ھدیث اکابرین میں شمار کر رکھا ہے تو وہ رجوع فرمائیں گے۔۔۔؟
جہاں تک میرے پیش کردہ مورخین کا تعلق ہے تو کم از کم محمد تنزیل الصدیقی الحسینی کی حد تک میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ انہوں نے کسی وجودی کو اہل حدیث ثابت کرنے کوئی کوشش نہیں کی اگر ثابت کردیا جائے تو وہ ضرور تسلیم کرلیں گے ۔کٹ حجتی ان کی عادت نہیں اپنی کتاب ’’ بر صغیر پاک و ہند کے چند تاریخی حقائق ‘‘ صفحہ ١٣٢ میں لکھتے ہیں :
’’ اہل حدیث کی عزت اشخاص میں نہیں بلکہ اشخاص کی عزت اہل حدیث ہونے میں ہے ۔‘‘
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
محمد تنزیل الصدیقی الحسینی ۔۔۔۔۔کٹ حجتی ان کی عادت نہیں اپنی کتاب ’’ بر صغیر پاک و ہند کے چند تاریخی حقائق ‘‘ صفحہ ١٣٢ میں لکھتے ہیں :
’’ اہل حدیث کی عزت اشخاص میں نہیں بلکہ اشخاص کی عزت اہل حدیث ہونے میں ہے ۔‘‘
اللہ انہیں اس بہترین بات پر جزائے خیر عطا فرمائے، میں کوشش کروں گا کہ جو چیز میری نظروں سے گزری تھی میں اسے دوبارہ تلاش کر کے آپ کی خدمت میں ذاتی پیغام کے ذریعے پیش کر دوں تا کہ اگر اس میں بہتری ممکن ہو سکے تو کی جا سکے، اللہ ہم سب کو کتاب و سنت علی منہج السلف صالحین پر جمع ہونے کی توفیق سے نوازے، آمین یا رب العالمین۔
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
السلام علیکم،
میں نے اثری صاحب کی کتاب کا حوالھ پڑھا، اس میں فیض عالم کے قتل کا ذکر تھا- سوال یہ ھے کہ کیا فیض عالم قتل ہوا تھا اور کس نے کیا؟

جزاک اللہ
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
بات صرف اتنی سی ہے کہ اگر زبیر علی زئی صاحب کو یہ اعتراض ہے کہ فیض عالم صدیقی صاحب نے (مجھے خود ان کی تحقیق سے بے شمار مقامات پر اختلافات ہیں) اگر صحیح مسلم کی کسی حدیث پر کلام کیا اور اس کی صحت کے حوالے سے کچھ سوالات اٹھائے ہیں تو کیا میں پوچھ سکتا ہوں کہ 30 محدثین جنہوں نے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث پر کلام بھی کیا ہے اور بلکہ انہیں ضعیف قرار دیا ہے اور بہت بڑے بڑے نام ہیں تو پھر کیا زبیر علی زئی صاحب ان کے بارے میں بھی یہی موقف رکھیں گے ؟ اور کیا نواقض اسلام میں یہ امر بھی شامل ہے کہ کوئی شخص صحیح مسلم کی ایک حدیث پر کلام کرے تو اس کی مغفرت ہی حرام کر دی جائے اور کیا امر مغفرت زبیر علی زئی صاحب کے ہاتھ میں ہے کہ ان کی تحقیق حتمی اور پکی ہوتی ہے وہ جسے چاہیں ضعیف کر دیں اور جسے چاہیں صحیح اور قابل غور تو یہ ہے کہ جب استاذ الاساتذہ عبد المنان نور پوری رحمہ اللہ کو انہوں نے ضعیف قرار دے دیا ہے تو فیض عالم صدیقی صاحب کیا بیچتے ہیں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اور کسی سے اختلاف ہونے کا یہ مطلب قطعی نہیں ہے کہ اس کی مخالفت شروع کر دی جائے اور مغفرت تک حرام کر دی جائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو کسی کے کلمہ پڑھنے کے باوجود اس کے قتل کیے جانے پر شدید ناراض ہوئے تھے کیا تم نے اس کا دل چیر کر دیکھا ہے اور یہاں ؟؟؟؟؟
اگر کسی ساتھی کو ضرورت ہو تو میں مشہور محدثین کی بخاری اور مسلم رحمہما اللہ کی احادیث پر کلام اور تضعیف بھی درج کر دوں گا
 
Top